لاپتہ کارکنوں کے لواحقین کو پیسوں کی پیشکش کی جارہی ہے خواجہ اظہارالحسن
کارکنوں کو تلاش کرنا اور تحقیقات کرنا اداروں کا کام ہے، رہنما ایم کیو ایم
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن کا کہنا ہے کہ ہمیں سیاسی آزادی کیوں نہیں دی جارہی ہے جب کہ جو لوگ 22 اگست کے ساتھ کھڑے ہیں ان کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ جو لوگ 22 اگست کے ساتھ کھڑے ہیں ان کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں لیکن ہمیں پھر بھی سیاسی آزادی کیوں نہیں دی جارہی ہے، 22 اگست کے بعد سے ایک نئے جذبے کے ساتھ ملک اور قوم کی خدمت کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے متعلق جاننا ہماراحق ہے، آج بھی 131 کارکنوں کی لسٹ ہے جو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو جاری کی ہے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ آخر یہ لوگ کہاں گئے ہیں جب کہ کارکنوں کو تلاش کرنا اور تحقیقات کرنا اداروں کا کام ہے، یہ لوگ برسوں سے انتظار کر رہے ہیں کہ آخر ان کے پیارے کہاں ہیں تاہم اگر حکومت اور ادارے کوشش کریں گے تو ان لوگوں کا اعتماد بڑھے گا کیونکہ جب بھی لوگوں کو انصاف ملا،عوام کواعتماد ملا ہے۔
خواجہ اظہار نے کہا کہ لاپتہ افراد کے گھر والوں کے پاس میڈیا کے علاوہ کوئی دروازہ نہیں، خواتین مائیں بہنیں انصاف کےلیے اداروں پر اعتماد رکھتی ہیں جب کہ آج بھی ہم اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے ازالے کا مطالبہ کرتے ہیں، کراچی مزید خون خرابے کا متحمل نہیں ہو سکتا لہذا مزید امن وامان کےقیام کے لے اپیکس کمیٹی میں ہمارا نمایندہ ہونا چاہئے جب کہ لاپتہ 28 افراد کی فائلیں بند نہ کی جائیں، لاپتہ افراد کے لواحقین سے کہا جارہا ہے کہ پیسے لے لیں لیکن وہ لوگ پیسے نہیں لیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x51gb8u_khuja-izhar-ul-hassan_news
کراچی میں پریس کانفرنس سے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن کا کہنا تھا کہ جو لوگ 22 اگست کے ساتھ کھڑے ہیں ان کا ہمارے ساتھ کوئی تعلق نہیں لیکن ہمیں پھر بھی سیاسی آزادی کیوں نہیں دی جارہی ہے، 22 اگست کے بعد سے ایک نئے جذبے کے ساتھ ملک اور قوم کی خدمت کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کے متعلق جاننا ہماراحق ہے، آج بھی 131 کارکنوں کی لسٹ ہے جو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو جاری کی ہے، ہم جاننا چاہتے ہیں کہ آخر یہ لوگ کہاں گئے ہیں جب کہ کارکنوں کو تلاش کرنا اور تحقیقات کرنا اداروں کا کام ہے، یہ لوگ برسوں سے انتظار کر رہے ہیں کہ آخر ان کے پیارے کہاں ہیں تاہم اگر حکومت اور ادارے کوشش کریں گے تو ان لوگوں کا اعتماد بڑھے گا کیونکہ جب بھی لوگوں کو انصاف ملا،عوام کواعتماد ملا ہے۔
خواجہ اظہار نے کہا کہ لاپتہ افراد کے گھر والوں کے پاس میڈیا کے علاوہ کوئی دروازہ نہیں، خواتین مائیں بہنیں انصاف کےلیے اداروں پر اعتماد رکھتی ہیں جب کہ آج بھی ہم اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے ازالے کا مطالبہ کرتے ہیں، کراچی مزید خون خرابے کا متحمل نہیں ہو سکتا لہذا مزید امن وامان کےقیام کے لے اپیکس کمیٹی میں ہمارا نمایندہ ہونا چاہئے جب کہ لاپتہ 28 افراد کی فائلیں بند نہ کی جائیں، لاپتہ افراد کے لواحقین سے کہا جارہا ہے کہ پیسے لے لیں لیکن وہ لوگ پیسے نہیں لیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x51gb8u_khuja-izhar-ul-hassan_news