پاک بھارت کرکٹ سیریز آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹانے کی تجویز
عالمی باڈی متعصبانہ رویہ ترک کرتے ہوئے معاملے میں اپنا کردار ادا کرے،عبدالقادر
پاک بھارت سیریز کے معاملے میں عبدالقادر نے آئی سی سی کا دروازہ کھٹکھٹانے کی تجویز دے دی، سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی عالمی باڈی متعصبانہ رویہ ترک کرتے ہوئے اس معاملے میں اپنا کردار ادا کرے، کوئی حل نہ نکلے تو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مداخلت کرنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق ایم او یو کے تحت پڑوسی ملکوں کو 8سال میں 6باہمی سیریز کھیلنا ہیں، ان میں سے 4کی میزبانی پاکستان کو کرنا لیکن بھارت مسلسل ٹال مٹول سے کام لیتا چلا آ رہا ہے، پی سی بی اس انکار پر زر تلافی حاصل کرنے کیلیے بھی کوشاں ہے۔
ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ اسپنر عبدالقادر نے کہا کہ آئی سی سی کو متعصبانہ رویہ ترک کرکے غلط پالیسی اختیار کرنے والے بھارتی بورڈ کا سامنا کرنا چاہیے، افسوس کی بات ہے کہ مشکوک بولنگ ایکشن پر پابندی کا معاملہ ہو تو کونسل فوری اقدامات اٹھاتی لیکن پاکستان کرکٹ کے مفاد کی بات ہو تو وہ کہیں نظر نہیں آتی، اگر کونسل اس معاملے میں مدد نہیں کرتی تو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مداخلت کرتے ہوئے بی سی سی آئی کو مسئلے کا حل نکالنے کیلیے کہنا چاہیے، دونوں ملکوں کے عوام باہمی میچز دیکھنا چاہتے ہیں،کھیلوں کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ باہمی سیریز کے حوالے سے ایم او یو ایک قانونی دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے،اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،اگر بھارت انکار کرے تو اسے پاکستان کے نقصان کی تلافی بھی کرنا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ایم او یو کے تحت پڑوسی ملکوں کو 8سال میں 6باہمی سیریز کھیلنا ہیں، ان میں سے 4کی میزبانی پاکستان کو کرنا لیکن بھارت مسلسل ٹال مٹول سے کام لیتا چلا آ رہا ہے، پی سی بی اس انکار پر زر تلافی حاصل کرنے کیلیے بھی کوشاں ہے۔
ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ اسپنر عبدالقادر نے کہا کہ آئی سی سی کو متعصبانہ رویہ ترک کرکے غلط پالیسی اختیار کرنے والے بھارتی بورڈ کا سامنا کرنا چاہیے، افسوس کی بات ہے کہ مشکوک بولنگ ایکشن پر پابندی کا معاملہ ہو تو کونسل فوری اقدامات اٹھاتی لیکن پاکستان کرکٹ کے مفاد کی بات ہو تو وہ کہیں نظر نہیں آتی، اگر کونسل اس معاملے میں مدد نہیں کرتی تو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مداخلت کرتے ہوئے بی سی سی آئی کو مسئلے کا حل نکالنے کیلیے کہنا چاہیے، دونوں ملکوں کے عوام باہمی میچز دیکھنا چاہتے ہیں،کھیلوں کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ باہمی سیریز کے حوالے سے ایم او یو ایک قانونی دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے،اس کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،اگر بھارت انکار کرے تو اسے پاکستان کے نقصان کی تلافی بھی کرنا ہوگی۔