جونیئر ہاکی ورلڈکپ تربیتی کیمپ کے لیے 26 کھلاڑیوں کا انتخاب

تیاریوں کا آغاز کل لاہور میں ہوگا، ہیڈ کوچ بھارت سے سیاسی کشیدگی کے باوجود ایونٹ میں شرکت کیلیے پُرامید

پاک بھارت مقابلے کا دنیا کے ہر کونے میں انتظار کیا جا رہا ہوگا، طاہر زمان۔ فوٹو: فائل

جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کیلیے قومی ٹیم کی تیاریوں کا ہفتے سے لاہور میں آغاز ہو گا،تربیتی کیمپ کیلیے 26 کھلاڑیوں کا انتخاب کر لیا گیا ، گرین شرٹس کا میگا ایونٹ میں پہلا مقابلہ 9 دسمبر کو نیدرلینڈز سے ہو گا۔ ہیڈ کوچ طاہر زمان بھارت سے سیاسی کشیدگی کے باوجود ایونٹ میں شرکت کیلیے پُرامید ہیں، فیڈریشن کو بدستور حکومتی اجازت کا انتظار ہے۔

تفصیلات کے مطابق جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کی تیاریوں کیلیے قومی ٹیم کا آخری کیمپ ہفتے سے شروع ہو گا۔ پی ایچ ایف نے جوہر ٹاؤن ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں شیڈول انڈر 21 قومی کیمپ کیلیے26 پلیئرزکا اعلان کر دیا ہے، گول کیپرز میں علی رضا، منیب الرحمان اور حفیظ علی عمیر، فل بیکس میں عاطف مشتاق، حسن انور، مبشر علی اور زاہد اللہ، ہاف بیکس میں ابوبکر محمود، فیضان، جنید کمال، محمد عثمان، تعظیم الحسن، محمد عدنان اور عماد شکیل بٹ جبکہ فارورڈز میں محمد دلبر، شان ارشاد، اظفر یعقوب، محمد عتیق ارشد، بلال قادر، محسن صابر، رانا سہیل ریاض، سمیع اللہ، محمد رضوان، محمد نوید، فہد اللہ خان اور عمر حامدی شامل ہوں گے۔ طاہر زمان قومی جونیئر ٹیم کے ہیڈ کوچ ہیں۔

جونیئر ہاکی ورلڈ کپ 8 سے 18 دسمبر تک بھارت کے شہر لکھنو میں ہو گا، ایونٹ میں 16 ٹیمیں شرکت کریں گی، انھیں چار پولز میں تقسیم کیا گیا ہے، اے میں آسٹریلیا، کوریا، ارجنٹائن اور آسٹریا، پول بی میں پاکستان، بلجیئم، مصر اور نیدر لینڈ، پول سی میں جاپان، نیوزی لینڈ، جرمنی اور اسپین جبکہ پول ڈی میں انگلینڈ، روس، کینیڈا اور میزبان بھارت شامل ہیں۔ قومی ٹیم اپنا پہلا میچ 9 دسمبر کو نیدر لینڈز کے خلاف کھیلے گی، دوسرا مقابلہ11دسمبر کو مصر سے ہو گا جبکہ12دسمبر کو بیلجیئم سے سامنا ہونا ہے۔


ایونٹ کے پہلے روز8 دسمبر کو چار میچز کھیلے جائیں گے، نیوزی لینڈ اور جاپان، جرمنی اور اسپین، انگلینڈ اور روس جبکہ بھارت اور کینیڈا کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی،9دسمبر کو 6 میچز ہوںگے، پاکستان اور نیدر لینڈ، آسٹریلیا اور کوریا، ارجنٹائن اور آسٹریا، بلجیئم اور مصر، اسپین اور جاپان، نیوزی لینڈ اور جرمنی کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی، 10 دسمبر کو کوریا کا آسٹریا، روس کا کینیڈا، ارجنٹائن کا آسٹریلیا جبکہ میزبان ٹیم کا انگلینڈ سے مقابلہ ہو گا،11دسمبر کو پاکستان کا مصر سے سامنا ہونا ہے، جرمنی اور جاپان، بیلجیئم اور نیدر لینڈز جبکہ اسپین اور نیوزی لینڈ کا بھی مقابلہ ہوگا۔

12دسمبر کو پاکستان کا بیلجیئم سے میچ ہو گا،انگلینڈ اور کینیڈا، آسٹریلیا اور آسٹریا، کوریا اور ارجنٹائن، نیدرلینڈز اور مصر جبکہ روس اور میزبان بھارت کا بھی ٹکراؤ ہوگا۔ 14 دسمبر کو کوارٹر فائنلز کھیلے جائیں گے، 16 دسمبر کو فائنل فور ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی جبکہ ٹائٹل کیلیے مقابلہ 18 دسمبر کو ہو گا۔ بھارت سے جاری سیاسی کشیدگی کے باوجود پاکستانی ہیڈ کوچ طاہر زمان ایونٹ میں ٹیم کی شرکت کیلیے پُرامید ہیں، اس سے قبل بھارت نے کبڈی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی پلیئرز کو ویزے دینے سے انکار کیا ہے۔

طاہر زمان امید ظاہر کر چکے کہ ہاکی ٹیم کے ساتھ ایسا نہیں ہوگا، پاک بھارت مقابلے کا دنیا کے ہر کونے میں انتظار کیا جا رہا ہوگا، ایسے میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کسی صورت یہ نہیں چاہے گی یہ ایونٹ پاکستان کے بغیر ہو۔ واضح رہے کہ پی ایچ ایف کو ٹیم پڑوسی ملک بھیجنے سے قبل حکومتی اجازت کا انتظار ہے۔

 
Load Next Story