بھارت اور جاپان کے درمیان متنازع سول نیوکلئیر معاہدے پر دستخظ
دونوں ممالک کے درمیان سول نیوکلئیر معاہدہ تعاون کی جانب تاریخی قدم ہے، نریندر مودی
بھارت اور جاپان کے درمیان متنازع سول نیوکلئیر معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت جاپانی کمپنیاں بھارت کو جوہری ٹیکنالوجی برآمد کریں گی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپانی وزیراعظم شنزو ایبی اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی نے سول نیوکلئیر معاہدے پر دستخط کئے جس کے تحت جاپانی کمپنیاں توانائی کے حصول کے لئے بھارت کو جوہری ٹیکنالوجی فراہم کریں گی جب کہ دونوں ممالک نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے ( این پی ٹی ) پر دستخط نہیں کئے اس لئے جوہری مواد کی خرید و فروخت این پی ٹی معاہدے اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
معاہدے کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم شنزوایبی کا کہنا تھا کہ سول نیوکلئیر معاہدہ قانونی ڈھانچہ ہے جو اس بات کا یقین دلائے گا کہ بھارت جوہری توانائی کو پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گا۔ جاپانی حکام کے مطابق دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ اگر بھارت نے جوہری دھماکے دوبارہ کئے تو معاہدہ ختم بھی ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ جوہری توانائی کو پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے لئے ہونے والا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا نتیجہ ہے جو کہ تاریخی قدم ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپانی وزیراعظم شنزو ایبی اور بھارتی ہم منصب نریندر مودی نے سول نیوکلئیر معاہدے پر دستخط کئے جس کے تحت جاپانی کمپنیاں توانائی کے حصول کے لئے بھارت کو جوہری ٹیکنالوجی فراہم کریں گی جب کہ دونوں ممالک نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے ( این پی ٹی ) پر دستخط نہیں کئے اس لئے جوہری مواد کی خرید و فروخت این پی ٹی معاہدے اور اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
معاہدے کی تقریب کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم شنزوایبی کا کہنا تھا کہ سول نیوکلئیر معاہدہ قانونی ڈھانچہ ہے جو اس بات کا یقین دلائے گا کہ بھارت جوہری توانائی کو پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گا۔ جاپانی حکام کے مطابق دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے کہ اگر بھارت نے جوہری دھماکے دوبارہ کئے تو معاہدہ ختم بھی ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ جوہری توانائی کو پرامن مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے لئے ہونے والا معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا نتیجہ ہے جو کہ تاریخی قدم ہے۔