پاکستانی تاریخ کا سنہرا دن گوادر بندرگاہ فعال ہو گئی
300 کنٹینرز پر مشتمل پہلا بحری جہاز گوادر سے روانہ ہوگیا
وزیراعظم نواز شریف نے گوادر بندر گاہ کا باضابطہ افتتاح کرکے اسے فعال کردیا ہے اور پاک چین اقتصادی راہدری منصوبے کے تحت چین کا پہلا تجارتی جہاز گوادر بندر گاہ سے روانہ ہو گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گوادر بندرگاہ سے برآمدات کا سلسلہ آج سے شروع ہوگیا اور اس کا افتتاح وزیر اعظم نوازشریف نے کیا۔ سی پیک منصوبے کے تحت 300 کنٹینرز پر مشتمل پہلا میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو گوادر سے روانہ ہوا۔ اس حوالے سے گوادر میں تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری، صوبے کے گورنر محمد خان اچکزئی، چینی سفیر، وفاقی وزراء اور پاکستان میں تعینات مختلف ممالک کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اس تاریخی دن سے خطاب کرنا میرے لئے باعث فخر ہے، وہ منصوبہ جو 2 سال پہلے شروع ہوا تھا آج حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ ایک خطہ اور ایک سڑک وژن کا آغاز ہے جب کہ گوادر اقتصادی راہداری منصوبے کے سر کا تاج ہے، سی پیک سے پاکستان تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور گوارد بندر گاہ وسط ایشیائی ریاستوں سے ربط پیدا کرے گی۔
تقریب سے چینی سفیرسن وی ڈونگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے اور سی پیک کے تحت پہلے منصوبے کے افتتاح پرمبارکباد دیتاہوں، یہ پہلا موقع ہے کہ تجارتی قافلہ پاکستان کے مغربی حصے سے داخل ہوا اور اس منصوبے پر ہم حکومت اور فوج کے مشکور ہیں۔
چینی سفیر نے کہا کہ پاک چین راہداری منصوبہ پاکستان اور چین سمیت پورے خطےکے عوام کے لیے مفید ثابت ہوگا کیونکہ اس منصوبے کے تحت 10 ہزار سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملے گا جب کہ اس پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے ایف ڈبلیو او کا اہم کردار رہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ سی پیک کی کامیابی پر وزیراعظم نوازشریف کو مبارکباد دیتاہوں اور چینی قافلے کو خوش آمدید کہتا ہوں، پاک فوج نے سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے الگ سیکیورٹی ڈویژن بنادیا جب کہ بلوچستان میں اب امن و امان بھی بہتر ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت گوادر پورٹ کی انتظامی ذمہ داریاں چین کے سپرد کردی گئی ہیں اور چین گوادر پورٹ کے ذریعے ہی اپنی درآمدات اور برآمدات کرے گا۔ گوادر بندر گاہ کے ذریعے چین اپنا تجارتی سامان باآسانی مشرق وسطیٰ اور افریقا تک پہنچا سکے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x51tq8l_cpec-1st-event_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق گوادر بندرگاہ سے برآمدات کا سلسلہ آج سے شروع ہوگیا اور اس کا افتتاح وزیر اعظم نوازشریف نے کیا۔ سی پیک منصوبے کے تحت 300 کنٹینرز پر مشتمل پہلا میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو گوادر سے روانہ ہوا۔ اس حوالے سے گوادر میں تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا جس میں پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری، صوبے کے گورنر محمد خان اچکزئی، چینی سفیر، وفاقی وزراء اور پاکستان میں تعینات مختلف ممالک کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ اس تاریخی دن سے خطاب کرنا میرے لئے باعث فخر ہے، وہ منصوبہ جو 2 سال پہلے شروع ہوا تھا آج حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ ایک خطہ اور ایک سڑک وژن کا آغاز ہے جب کہ گوادر اقتصادی راہداری منصوبے کے سر کا تاج ہے، سی پیک سے پاکستان تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور گوارد بندر گاہ وسط ایشیائی ریاستوں سے ربط پیدا کرے گی۔
تقریب سے چینی سفیرسن وی ڈونگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن بہت اہمیت کا حامل ہے اور سی پیک کے تحت پہلے منصوبے کے افتتاح پرمبارکباد دیتاہوں، یہ پہلا موقع ہے کہ تجارتی قافلہ پاکستان کے مغربی حصے سے داخل ہوا اور اس منصوبے پر ہم حکومت اور فوج کے مشکور ہیں۔
چینی سفیر نے کہا کہ پاک چین راہداری منصوبہ پاکستان اور چین سمیت پورے خطےکے عوام کے لیے مفید ثابت ہوگا کیونکہ اس منصوبے کے تحت 10 ہزار سے زائد نوجوانوں کو روزگار ملے گا جب کہ اس پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے ایف ڈبلیو او کا اہم کردار رہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کا کہنا تھا کہ سی پیک کی کامیابی پر وزیراعظم نوازشریف کو مبارکباد دیتاہوں اور چینی قافلے کو خوش آمدید کہتا ہوں، پاک فوج نے سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے الگ سیکیورٹی ڈویژن بنادیا جب کہ بلوچستان میں اب امن و امان بھی بہتر ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت گوادر پورٹ کی انتظامی ذمہ داریاں چین کے سپرد کردی گئی ہیں اور چین گوادر پورٹ کے ذریعے ہی اپنی درآمدات اور برآمدات کرے گا۔ گوادر بندر گاہ کے ذریعے چین اپنا تجارتی سامان باآسانی مشرق وسطیٰ اور افریقا تک پہنچا سکے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x51tq8l_cpec-1st-event_news