پاناما لیکس عمران خان نے شریف خاندان کے خلاف دستاویزات اورشواہد جمع کرادیے
دستاویزات میں شریف خاندان کے بینک اکاؤنٹس اور قرضہ جات کی تفصیلات سمیت اہم شواہد شامل ہیں
پاناما لیكس كیس میں پاكستان تحریك انصاف كے چیئرمین عمران خان اور عوامی مسلم لیگ كے شیخ رشید احمد نے اضافی ثبوت عدالت عظمٰی میں جمع كرادیئے۔
عمران خان نے اپنے وكیل نعیم بخاری كے توسط سے وزیراعظم نواز شریف اور ان كے خاندان كے دیگر افراد كے خلاف 686 صفحات پر مشتمل اضافی شواہد عدالت عظمٰی میں جمع كرائے ہیں جس میں بینكوں سے غیر قانونی طور پر قرضے لے كر واپس نہ كرنے، منی لانڈرنگ اور ٹیكس چوری كے الزامات كے حق میں دستاویزات جمع كی گئی ہیں جب كہ شیخ رشید احمد كی طرف سے وزیراعظم كے صاحبزادے حسن نواز كی كمپنیوں كے بارے تفصیلات دی گئی ہیں۔
صحافی اسد كھرل كی آئینی درخواست كو بھی عمران خان كی پیپر بك كا حصہ بنایا گیا ہے جس میں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف كے حوالے سے كئی انكشافات كیے تھے۔ جمع كی گئیں دستاویز كے مطابق شریف خاندان نے 1988 سے 1991 تك 5 كروڑ 60 لاكھ روپے ہنڈی كے ذریعے بیرون ملك منتقل كیے جب كہ بینك آف عمان شارجہ سے بینك آف عمان لاہور میں 7 لاكھ 58 ہزار ڈالر منتقل كیے گئے جس سے زرمبادلہ كے بیرئر سرٹیفكیٹس خریدے گئے۔ اضافی ثبوتوں میں الزام عائد كیا گیا ہے كہ منی لانڈرنگ كی رقم كو سرٹیفكیٹ كی خریدری كے ذریعے صاف كی گئی اور 145اعشاریہ 056میلین روپے كے یہ سرٹیفكیٹس شریف خاندان كے اہم افراد میں تقسیم كیے گئے۔
دستاویز میں مزید كہا گیا ہے كہ جس عرصے میں شریف خاندان نے 14 كروڑ 50 لاكھ روپے كی منی لانڈرنگ كی اس دوران نوازشریف نے صرف 897 روپے انكم ٹیكس اداكیا۔ مبینہ طور پر منی لانڈرنگ كے لیے پشاور كے 2 مشہور حوالہ ڈیلرز خائستہ خان اور جمشید خان كو استعمال كیا گیا، شریف خاندان اور اس سے وابستہ 43 افراد نے حوالہ كے ذریعے ماڈل ٹاؤن كے ایڈریس سے بینك آف عمان كے لیے رقوم بھیجے۔ جمع كرائے جانے والے شواہد میں شریف خاندان كے قرض معاف كرانے سے متعلق دستاویزات بھی منسلك ہے جس میں بتایا گیا ہے كہ شریف خاندان اور ان كی ملكیتی 19 صنعتی یونٹس كے ذمے 6 ارب 14 كروڑ 60 لاكھ روپے كے بینك قرضہ جات ہیں، بینكوں اور مالیاتی اداروں سے غیر قانونی طور پر رقوم نكلوا كر ادائیگی نہیں كی گئیں۔ دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا كہ جب نوازشریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو اس دور میں شریف خاندان كی انڈسٹریز نے تیزی سے ترقی كی۔
پاناما لیكس كے بارے مقدمے كی سماعت آج ہوگی، چیف جسٹس انور طہیر جمالی كی سربراہی میں جسٹس آصف سعید خان كھوسہ ،جسٹس امیر ہانی مسلم،جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل لارجر بینچ سماعت كرے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x51yv5l
عمران خان نے اپنے وكیل نعیم بخاری كے توسط سے وزیراعظم نواز شریف اور ان كے خاندان كے دیگر افراد كے خلاف 686 صفحات پر مشتمل اضافی شواہد عدالت عظمٰی میں جمع كرائے ہیں جس میں بینكوں سے غیر قانونی طور پر قرضے لے كر واپس نہ كرنے، منی لانڈرنگ اور ٹیكس چوری كے الزامات كے حق میں دستاویزات جمع كی گئی ہیں جب كہ شیخ رشید احمد كی طرف سے وزیراعظم كے صاحبزادے حسن نواز كی كمپنیوں كے بارے تفصیلات دی گئی ہیں۔
صحافی اسد كھرل كی آئینی درخواست كو بھی عمران خان كی پیپر بك كا حصہ بنایا گیا ہے جس میں انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف كے حوالے سے كئی انكشافات كیے تھے۔ جمع كی گئیں دستاویز كے مطابق شریف خاندان نے 1988 سے 1991 تك 5 كروڑ 60 لاكھ روپے ہنڈی كے ذریعے بیرون ملك منتقل كیے جب كہ بینك آف عمان شارجہ سے بینك آف عمان لاہور میں 7 لاكھ 58 ہزار ڈالر منتقل كیے گئے جس سے زرمبادلہ كے بیرئر سرٹیفكیٹس خریدے گئے۔ اضافی ثبوتوں میں الزام عائد كیا گیا ہے كہ منی لانڈرنگ كی رقم كو سرٹیفكیٹ كی خریدری كے ذریعے صاف كی گئی اور 145اعشاریہ 056میلین روپے كے یہ سرٹیفكیٹس شریف خاندان كے اہم افراد میں تقسیم كیے گئے۔
دستاویز میں مزید كہا گیا ہے كہ جس عرصے میں شریف خاندان نے 14 كروڑ 50 لاكھ روپے كی منی لانڈرنگ كی اس دوران نوازشریف نے صرف 897 روپے انكم ٹیكس اداكیا۔ مبینہ طور پر منی لانڈرنگ كے لیے پشاور كے 2 مشہور حوالہ ڈیلرز خائستہ خان اور جمشید خان كو استعمال كیا گیا، شریف خاندان اور اس سے وابستہ 43 افراد نے حوالہ كے ذریعے ماڈل ٹاؤن كے ایڈریس سے بینك آف عمان كے لیے رقوم بھیجے۔ جمع كرائے جانے والے شواہد میں شریف خاندان كے قرض معاف كرانے سے متعلق دستاویزات بھی منسلك ہے جس میں بتایا گیا ہے كہ شریف خاندان اور ان كی ملكیتی 19 صنعتی یونٹس كے ذمے 6 ارب 14 كروڑ 60 لاكھ روپے كے بینك قرضہ جات ہیں، بینكوں اور مالیاتی اداروں سے غیر قانونی طور پر رقوم نكلوا كر ادائیگی نہیں كی گئیں۔ دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا كہ جب نوازشریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے تو اس دور میں شریف خاندان كی انڈسٹریز نے تیزی سے ترقی كی۔
پاناما لیكس كے بارے مقدمے كی سماعت آج ہوگی، چیف جسٹس انور طہیر جمالی كی سربراہی میں جسٹس آصف سعید خان كھوسہ ،جسٹس امیر ہانی مسلم،جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الحسن پر مشتمل لارجر بینچ سماعت كرے گا۔
https://www.dailymotion.com/video/x51yv5l