جرمن کمپنی نے بھی پاکستان میں کار سازی کے لیے درخواست دےدی

پاکستان ان 57ممالک میں سے ایک ہے جہاں آڈی اے جی کی نمائندگی مجاز امپورٹر کر رہا ہے۔

پاکستان ان 57ممالک میں سے ایک ہے جہاں آڈی اے جی کی نمائندگی مجاز امپورٹر کر رہا ہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان حقیقت میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ریڈار پر ہے، طویل عرصے سے جاپانی پلیئرز کے غلبے میں رہنے والی آٹوانڈسٹری اب تشکیل نو کے لیے تیار ہے، حالیہ پیشرفت میں جرمن کار میکر آڈی اے جی نے پاکستان میں اسمبلی پلانٹ قائم کرنے کے لیے دلچسپی کا اظہار کر دیا ہے اور پاکستان میں اپنے مجاز درآمدکنندہ کے ذریعے سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی) کو سوچ بچار کے لیے اظہار دلچسپی کی پیشکش جمع کرادی ہے۔


پاکستان میں آڈی اے جی کے مجاز امپورٹر پریمیر سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ کے آٹوموٹیو ہیڈ علی خان نے ''ٓایکسپریس ٹریبیون'' کو انٹرویو میں مذکورہ پیشرفت کی تصدیق کردی اور کہاکہ آڈی اے جی نے پاکستان میں اپنے مجاز درآمدکنندگاہ کے ذریعے ملک میں اسمبلی پلانٹ قائم کرنے کے لیے دلچسپی کا اظہار کردیا ہے، پلانٹ کے لیے پاکستان کے بڑے صنعتی علاقے کے قریب کورنگی (کراچی) میں زمین خرید لی گئی ہے۔ یاد رہے کہ آڈی اے جی کی مختلف ممالک میں نمائندگی مجاز درآمدکنندہ یا اسمبلی/ مینوفیکچرنگ پلانٹس کرتے ہیں تاہم پلانٹس کی صورت میں سرمایہ کاری مذکورہ لگژری برانڈ کی مناسب طلب کے بعد آٹی ہے، پاکستان ان 57ممالک میں سے ایک ہے جہاں آڈی اے جی کی نمائندگی مجاز امپورٹر کر رہا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ آڈی اے جی نے پاکستان پر پوٹینشل مارکیٹ کے طور پر غور کرنے کے لیے پہلے رواں سال مئی میں سندھ بورڈ آف انویسٹمنٹ (ایس پی آئی) کے ساتھ مفاہمتی یادداشت (ایم اویو) پر دستخط کیے گئے تھے، ہم نے اس کے قابل عمل ہونے کا جائزہ لینے کے لیے (مارچ میںمنظوری کی گئی ) آٹوموٹیو پالیسی کا مطالعہ کیا اور ساڑھے 3ماہ کے بعد آڈی اے جی کی جانب سے پاکستان میں گاڑیوں کی اسمبلنگ کی خواہش ظاہر کرنے کے لیے اظہاردلچسپی کا خط لکھا۔
Load Next Story