کپاس کی پیداوار 24 فیصد کمی سے 107 کروڑ بیلز تک محدود
88 لاکھ 53 ہزار 314 بیلز روئی مقامی ٹیکسٹائل ملوں نے خریدی
کپاس کی پیداوار 15 دسمبر تک 2.42 فیصد کی کمی سے 1 کروڑ7 لاکھ 68 ہزار 861 گانٹھ رہی۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) سے منگل کوجاری اعداد شمار کے مطابق 15 دسمبر تک پنجاب میں 12.68 فیصد کمی سے 76 لاکھ 45 ہزار 861 گانٹھوں اور سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں 37 فیصد کے اضافے سے 31 لاکھ 23 ہزار گانٹھوں کے برابر پھٹی کی ترسیل ہوئی۔
اب تک پاکستان سے مختلف ممالک کو 1 لاکھ 71 ہزار 946 گانٹھ روئی برآمد کی گئی جبکہ 88 لاکھ 53 ہزار 314 بیلز روئی مقامی ٹیکسٹائل ملوں نے خریدی، فی الوقت جننگ فیکٹریوں میں 17 لاکھ 43 ہزار 601 گانٹھ روئی کے قابل فروخت ذخائر دستیاب ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 15 دسمبر تک پنجاب میں 784 جبکہ سندھ میں 178 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے مطابق ضلع سانگھڑ 12 لاکھ 53 ہزار 434 گانٹھ کے ساتھ کپاس کی پیداوار میں سرفہرست رہا۔
پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) سے منگل کوجاری اعداد شمار کے مطابق 15 دسمبر تک پنجاب میں 12.68 فیصد کمی سے 76 لاکھ 45 ہزار 861 گانٹھوں اور سندھ کی جننگ فیکٹریوں میں 37 فیصد کے اضافے سے 31 لاکھ 23 ہزار گانٹھوں کے برابر پھٹی کی ترسیل ہوئی۔
اب تک پاکستان سے مختلف ممالک کو 1 لاکھ 71 ہزار 946 گانٹھ روئی برآمد کی گئی جبکہ 88 لاکھ 53 ہزار 314 بیلز روئی مقامی ٹیکسٹائل ملوں نے خریدی، فی الوقت جننگ فیکٹریوں میں 17 لاکھ 43 ہزار 601 گانٹھ روئی کے قابل فروخت ذخائر دستیاب ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 15 دسمبر تک پنجاب میں 784 جبکہ سندھ میں 178 جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔ پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے مطابق ضلع سانگھڑ 12 لاکھ 53 ہزار 434 گانٹھ کے ساتھ کپاس کی پیداوار میں سرفہرست رہا۔