سرتاج عزیز کا بھارت میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کا اعلان
فوجی جوانوں کی شہادتوں اورسرحدی خلاف ورزی کے باوجود ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کرکےاپناموقف پیش کریں گے،مشیرخارجہ
وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے بھارت میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں فاٹا اصلاحاتی کمیٹی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت نے سارک کانفرنس کو سبوتاژ کیا لیکن پاکستان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں، پاکستان ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کرے گا اور میں خود اس کانفرنس میں شرکت کروں گا جب کہ بھارت جا کر بھارتی ہم منصب سے سائیڈ لائن ملاقات پرابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے جو اپنی ذمہ داری بخوبی جانتا ہے اس لئے کل کی شہادتوں اور سرحدی خلاف ورزی کے باوجود ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کر کے اپنا موقف پیش کریں گے۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لئے یہاں ملکی قوانین کے نفاذ کو دیکھنا ہوگا، فاٹا میں اصلاحات سے تعمیر اور ترقی کا نیا سورج طلوع ہوگا جب کہ یہاں اربن سینٹرز کا قیام عمل میں لانے کے علاوہ تعلیم، صحت اور آبپاشی سے متعلق کئی منصوبے شروع کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا میں جرگے کی جگہ رواج ایکٹ متعارف کرایا جائے گا جو جرگہ کا نعم البدل ہوگا جس میں انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے گا جب کہ معاملے کو پارلیمان بھیج کر اس حوالے سے آرا بھی طلب کی جائے گی۔
مشیر خارجہ نے یقین دلایا کہ 20 ہزار افراد کو لیویز میں بھرتی کیا جائے گا اور اگر فاٹا کا اسٹیٹس بدلنا ہوگا تو صدر مملکت جرگے سے بات کریں گے۔
اسلام آباد میں فاٹا اصلاحاتی کمیٹی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارت نے سارک کانفرنس کو سبوتاژ کیا لیکن پاکستان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں، پاکستان ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کرے گا اور میں خود اس کانفرنس میں شرکت کروں گا جب کہ بھارت جا کر بھارتی ہم منصب سے سائیڈ لائن ملاقات پرابھی کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے جو اپنی ذمہ داری بخوبی جانتا ہے اس لئے کل کی شہادتوں اور سرحدی خلاف ورزی کے باوجود ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کر کے اپنا موقف پیش کریں گے۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کے لئے یہاں ملکی قوانین کے نفاذ کو دیکھنا ہوگا، فاٹا میں اصلاحات سے تعمیر اور ترقی کا نیا سورج طلوع ہوگا جب کہ یہاں اربن سینٹرز کا قیام عمل میں لانے کے علاوہ تعلیم، صحت اور آبپاشی سے متعلق کئی منصوبے شروع کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا میں جرگے کی جگہ رواج ایکٹ متعارف کرایا جائے گا جو جرگہ کا نعم البدل ہوگا جس میں انسانی حقوق کا خیال رکھا جائے گا جب کہ معاملے کو پارلیمان بھیج کر اس حوالے سے آرا بھی طلب کی جائے گی۔
مشیر خارجہ نے یقین دلایا کہ 20 ہزار افراد کو لیویز میں بھرتی کیا جائے گا اور اگر فاٹا کا اسٹیٹس بدلنا ہوگا تو صدر مملکت جرگے سے بات کریں گے۔