انڈین ہاکی لیگ غیر ملکی کوچز پاکستانی پلیئرز کے انتخاب میں رکاوٹ

6 فرنچائز ٹیموں میں سے صرف ایک کا مقامی کوچ، سب نے اپنے ملک کے کھلاڑیوں کو ترجیح دی

گرین شرٹس کپتان محمد عمران تک کی بولی نہ لگ سکی۔ فوٹو: فائل

انڈین ہاکی لیگ میں غیرملکی کوچ پاکستانی کھلاڑیوں کے انتخاب میں رکاوٹ بن گئے۔

ایونٹ کی 6 فرنچائز ٹیموں میں سے صرف ایک کی باگ ڈور مقامی آفیشل کے ہاتھ میں ہے،کھلاڑیوں کی رہنمائی کیلیے 3 آسٹریلوی، ایک ایک ڈچ اور ملائیشین کوچ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق فرنچائزز کے مالکان نے دنیا بھر کے دستیاب کھلاڑیوں کی بولی لگانے کا تمام تر اختیار کوچز کے سپرد کردیا تھا، آسٹریلوی کوچز نے اپنے ملک کے کھلاڑیوں کی بڑھ چڑھ کر بولی لگائی اور کوشش کی کہ ان کے زیادہ سے زیادہ پلیئرز فروخت ہو جائیں، ڈچ اور مقامی بھارتی آفیشلز نے بھی اسی فارمولے پر عمل کرتے ہوئے اپنوں کو نوازا۔




پاکستان کی قومی ٹیم کے کپتان محمد عمران،نائب کپتان محمد وقاص، فارورڈ عبدالحسیم خان اور عمر بھٹہ کو کسی فرنچائز نے خریدنے کی کوشش ہی نہیں کی، دیگر گرین شرٹس کھلاڑیوں کے دام بھی غیر ملکی پلیئرز کی نسبت انتہائی کم لگائے گئے۔ محمد راشد پاکستان کے سب سے مہنگے کھلاڑی ثابت ہوئے، ممبئی میجیشنز نے40 ہزار ڈالر کے عوض ان کی خدمات حاصل کیں۔

محمد رضوان سینئر کو دہلی ویویورائیڈرز 26 ہزار ڈالر کے عوض خریدا، محمد توثیق27 اور محمد فرید21 ہزار ڈالر کے عوض فروخت ہوئے، شفقت رسول، کاشف شاہ، رضوان جونیئر اور محمد عرفان فرنچائزر مالکان کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے جبکہ دیگر ٹاپ پلیئرز کی بولی شروع کروانا بھی گوارا نہیں کیا گیا، یاد رہے کہ بھارتی ہاکی لیگ کا آغاز آئندہ ماہ سے ہورہا ہے۔
Load Next Story