اسلامی نظریاتی کونسل میں مردوں کے حقوق کیلیے بل بحث کیلیے منظور

اسلامی نظریاتی کونسل کا تین روزہ اجلاس مولانا خان محمد شیرانی کی زیرصدارت شروع ہوگیا۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا تین روزہ اجلاس مولانا خان محمد شیرانی کی زیرصدارت شروع ہوگیا۔ فوٹو؛ فائل

اسلامی نظریاتی کونسل نے حقوق مرداں كے حوالے سے زاہد محمودقاسمی كی درخواست كو بھی بحث کے لیے منظوركرتے ہوئے ایجنڈے كاحصہ بنایا لیا۔

اسلامی نظریاتی كونسل كا تین روزہ اجلاس مولانا محمد خان شیرانی كی صدارت منگل كوشروع ہوگیا جس کے پہلے روز ایجنڈے پر موجود علم فاؤنڈیشن كی جانب سے مرتب كیے گئے نصاب تعلیم كاجائزہ لیا گیا۔ اس موقع پركونسل نے سفارشات مرتب كرتے ہوئے كہا كہ نصاب تعلیم میں جہادی آیات اورمدنی سورہ شامل كی جائیں ،كونسل نے حقوق طفلاں بل پر بھی سفارشات مرتب كیں جب كہ حقوق مرداں كے حوالے سے زاہد محمودقاسمی كی درخواست كو بھی بحث كیلئے منظوركرتے ہوئے ایجنڈے كاحصہ بنایا گیا۔


دوران اجلاس كونسل كی سفارشات پرعملدرآمد نہ ہونے پربھی برہمی كا اظہار كرتے ہوئے اركان نے وزیراعظم سے ملاقات كامطالبہ كیا تومولانا شیرانی گویا ہوئے كہ میاں صاحب وزرائے اعلیٰ اور كابینہ اركان كووقت تك نہیں دیتے، البتہ حجت تمام كرتے ہوئے وزیراعظم باضابطہ ملاقات کے لیے مراسلہ لكھ دیا۔

اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو كرتے ہوئے زاہد محمود قاسمی نے كہا كہ حقوق نسواں بل كے مخالف نہیں لیكن ملك كے بعض حصوں میں مردوں کے ساتھ زیادتیاں ہورہی ہیں جوناقابل برداشت ہیں، اگركونسل نے رائے تسلیم كی توحقوق مرداں ڈرافٹ بھی تیاركریں گے۔ انہوں نے كہا كہ كونسل كو دس ماہ پہلے خط لكھا تھا كہ پاكستان میں بعض مقامات پرخواتین مردوں پرتشدد كرتی ہیں جو خلاف شرع اورآئین كے خلاف بھی ہے اسی لیے جس طرح حقوق نسواں بل منظورہوا اسی طرح حقوق مرداں بل بھی منظورہونا چاہیے۔
Load Next Story