ملیریا کیخلاف کامیابیاں ضائع ہونے کا خدشہ ہے عالمی تنظیم صحت
امداد میں کمی کے باعث مچھر دانیوں کی تقسیم اور اسپرے کے پروگرام کی رفتار میں کمی آئیگی.
عالمی تنظیم برائے صحت نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ امداد میں کمی کے باعث ملیریا کے خلاف حالیہ کامیابیاں ضائع ہونے کا خدشہ ہے۔
تنظیم کی تازہ رپورٹ کے مطابق پچھلی ایک دہائی میں گیارہ لاکھ افراد کی زندگیاں بچائی گئیں لیکن دو ہزار دس سے بارہ کے دوران ملیریا کے لیے مالی امداد میں کمی آئی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2010 میں 219 ملین افراد ملیریا کا شکار ہوئے جن میں سے ساڑھے چھ لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ مالی امداد میں کمی کے مطلب یہ ہے کہ وہ لاکھوں لوگ جو ان علاقوں میں رہتے ہیں جہاں ملیریا عام ہے انہیں ملیریا سے بچاؤ کے سامان اور اس کے علاج تک رسائی حاصل نہیں ہو سکے گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امداد میں کمی کے باعث مضبوط مچھر دانیوں کی تقسیم اور سپرے کرنے کے پروگرام کی رفتار میں کمی آئے گی۔ رپورٹ کے مطابق پچاس ممالک ایسے ہیں جو ملیریا پر قابو پانے کے قریب ہیں لیکن یہ ممالک ملیریا کے کیسز کا صرف تین فیصد ہیں۔
تنظیم کی تازہ رپورٹ کے مطابق پچھلی ایک دہائی میں گیارہ لاکھ افراد کی زندگیاں بچائی گئیں لیکن دو ہزار دس سے بارہ کے دوران ملیریا کے لیے مالی امداد میں کمی آئی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2010 میں 219 ملین افراد ملیریا کا شکار ہوئے جن میں سے ساڑھے چھ لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ مالی امداد میں کمی کے مطلب یہ ہے کہ وہ لاکھوں لوگ جو ان علاقوں میں رہتے ہیں جہاں ملیریا عام ہے انہیں ملیریا سے بچاؤ کے سامان اور اس کے علاج تک رسائی حاصل نہیں ہو سکے گی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امداد میں کمی کے باعث مضبوط مچھر دانیوں کی تقسیم اور سپرے کرنے کے پروگرام کی رفتار میں کمی آئے گی۔ رپورٹ کے مطابق پچاس ممالک ایسے ہیں جو ملیریا پر قابو پانے کے قریب ہیں لیکن یہ ممالک ملیریا کے کیسز کا صرف تین فیصد ہیں۔