ایکشن پلان اور آپریشن بہت ہوچکے اب کراچی ڈویلپمنٹ پلان پرتوجہ دینا ہوگی وسیم اختر
ساری سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کرکراچی کے مسائل حل کریں گے، وسیم اختر
مئیر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ ایکشن پلان ہوچکے اب کراچی ڈویلپمنٹ پلان پرتوجہ دینا ہوگی کیونکہ کراچی میں ترقی ہوئی توآپریشن اورنیشنل ایکشن پلان کی ضرورت نہیں رہے گی۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مئیر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے سندھ اسمبلی کا دورہ کرنا چاہتے تھے، وہ ارکان کی جانب سے استقبال پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وسیم اختر نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور کراچی آپریشن کو چھوڑ کر ہمیں اس شہر کی ترقی کی طرف دیکھنا ہوگا، ایکشن پلان بہت ہوچکے اب کراچی کیلئے ٹارگٹڈ ڈویلپمنٹ پلان آنا چاہیے کیونکہ شہر کا انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پر ہے اور شہری مشکلات میں گھرے ہیں، کراچی کو ترقیاتی پیکج کی شدید ضرورت ہے۔ کراچی کی ترقی کے بعد ہمیں کسی نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہاں وہ سخت گیر ہیں لیکن صرف کراچی کے لیے۔ کراچی میں لوگ مشکل میں ہیں، کیا ملیر اور گڈاپ پیرس بن گئے ہیں، کراچی کو ترقی کی ضرورت ہے، کراچی میں ترقی ہو گی تو پورے سندھ میں ترقی ہو گی، ہمیں غدار اور اس قسم کے دیگر القابات سے اب باہر نکلنا چاہیے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بہت اُمیدیں وابستہ ہیں، لوگ اُمید کرتے ہیں کہ کراچی کے مسائل حل ہوں گے، اُمید کرتا ہوں کہ ہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کراچی کے مسائل حل کریں گے۔
میئرکراچی نے کہا کہ بلاول جس ماں کا بیٹا ہے انہوں نے جمہوریت کے لیے اپنی جان دی، بلاول کراچی میں پیدا ہوئے،ان کے والدین کی شادی بھی کراچی میں ہوئی، بلاول بھٹوکا شکریہ ادا کرتا ہوں انھوں نے میری رہائی کے لیے آوازاٹھائی۔
اس سے قبل مئیر کراچی وسیم اختر سندھ اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی، اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے مئیر کراچی کو رہائی پر مبارکباد سمیت اجرک اور سندھی ٹوپی کا تحفہ بھی دیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x52jycn
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مئیر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے پہلے سندھ اسمبلی کا دورہ کرنا چاہتے تھے، وہ ارکان کی جانب سے استقبال پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وسیم اختر نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور کراچی آپریشن کو چھوڑ کر ہمیں اس شہر کی ترقی کی طرف دیکھنا ہوگا، ایکشن پلان بہت ہوچکے اب کراچی کیلئے ٹارگٹڈ ڈویلپمنٹ پلان آنا چاہیے کیونکہ شہر کا انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پر ہے اور شہری مشکلات میں گھرے ہیں، کراچی کو ترقیاتی پیکج کی شدید ضرورت ہے۔ کراچی کی ترقی کے بعد ہمیں کسی نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہاں وہ سخت گیر ہیں لیکن صرف کراچی کے لیے۔ کراچی میں لوگ مشکل میں ہیں، کیا ملیر اور گڈاپ پیرس بن گئے ہیں، کراچی کو ترقی کی ضرورت ہے، کراچی میں ترقی ہو گی تو پورے سندھ میں ترقی ہو گی، ہمیں غدار اور اس قسم کے دیگر القابات سے اب باہر نکلنا چاہیے، وزیر اعلیٰ سندھ سے بہت اُمیدیں وابستہ ہیں، لوگ اُمید کرتے ہیں کہ کراچی کے مسائل حل ہوں گے، اُمید کرتا ہوں کہ ہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کراچی کے مسائل حل کریں گے۔
میئرکراچی نے کہا کہ بلاول جس ماں کا بیٹا ہے انہوں نے جمہوریت کے لیے اپنی جان دی، بلاول کراچی میں پیدا ہوئے،ان کے والدین کی شادی بھی کراچی میں ہوئی، بلاول بھٹوکا شکریہ ادا کرتا ہوں انھوں نے میری رہائی کے لیے آوازاٹھائی۔
اس سے قبل مئیر کراچی وسیم اختر سندھ اسمبلی پہنچے جہاں انہوں نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی، اس موقع پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے مئیر کراچی کو رہائی پر مبارکباد سمیت اجرک اور سندھی ٹوپی کا تحفہ بھی دیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x52jycn