انضمام کو اپنی منتخب شدہ ٹیم کی پرفارمنس پر تشویش
تیز پچز پر بیٹسمینوں کو مشکل ہوئی، حفیظ کوضرورت پڑنے پرمنتخب کرسکتے ہیں
انضمام الحق اپنی ہی منتخب کردہ ٹیم کی پرفارمنس پر تشویش میں مبتلا ہوگئے، ان کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ سے پہلے ٹیسٹ میں کارکردگی پر پریشان ہوں، گرین کیپس کم بیک کی صلاحیت رکھتے ہیں، محمد حفیظ بولنگ ٹیسٹ میں فیل ہوگئے تب بھی ضرورت پڑنے پر ٹیم میں لیا جا سکتا ہے، چیف سلیکٹر نے ان خیالات کا اظہار کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں کیا۔
انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم گذشتہ 6 برسوں سے متحدہ عرب امارات کی سلو پچز پر کھیل رہی ہے، اب نیوزی لینڈ میں تیز وکٹیں ملیں تو بیٹسمین مشکلات کا شکار ہونے لگے، یہ وکٹیں قدرے مشکل ہیں، ان پر نہ صرف جونیئرز بلکہ سینئرز کو بھی دشواری ہوگی، میں ٹیم اور بیٹسمینوں کی پرفارمنس سے پریشان ضرور ہوں لیکن مایوس نہیں، ماضی میں یہ ٹیم کامیاب ہوتی رہی اور یہی بیٹسمین رنز بھی اسکور کرتے رہے، امید ہے کہ ٹیم کم بیک کر کے دوسرے ٹیسٹ میں عمدہ کھیل پیش کرے گی، اسے وقت دیا جائے اور بلا وجہ تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔
ایک سوال پر انضمام نے کہا کہ محمد حفیظ سینئر بیٹسمین ہیں، ان کا بولنگ ٹیسٹ میں کامیاب ہونا ٹیم کے لیے سود مند رہے گا، اگروہ کلیئر نہیں ہوئے اور ٹاپ آرڈر میں سینئر بیٹسمین کی ضرورت ہوئی تو نام پر ضرور غور کیا جائے گا۔
انضمام نے مزید کہا کہ ہماری نظر ڈومیسٹک کرکٹ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور فٹنس پر بھی مرکوزہے، دورئہ آسٹریلیا کیلیے اسکواڈ کا اعلان نیوزی لینڈ سے دوسرے ٹیسٹ کے دوران کیا جائے گا، سلیکشن کیلیے پلیئنگ کنڈیشنز میں سازگار رہنے کی اہلیت کو بھی ذہن میں رکھیں گے۔
انضمام الحق نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم گذشتہ 6 برسوں سے متحدہ عرب امارات کی سلو پچز پر کھیل رہی ہے، اب نیوزی لینڈ میں تیز وکٹیں ملیں تو بیٹسمین مشکلات کا شکار ہونے لگے، یہ وکٹیں قدرے مشکل ہیں، ان پر نہ صرف جونیئرز بلکہ سینئرز کو بھی دشواری ہوگی، میں ٹیم اور بیٹسمینوں کی پرفارمنس سے پریشان ضرور ہوں لیکن مایوس نہیں، ماضی میں یہ ٹیم کامیاب ہوتی رہی اور یہی بیٹسمین رنز بھی اسکور کرتے رہے، امید ہے کہ ٹیم کم بیک کر کے دوسرے ٹیسٹ میں عمدہ کھیل پیش کرے گی، اسے وقت دیا جائے اور بلا وجہ تنقید کا نشانہ نہ بنایا جائے۔
ایک سوال پر انضمام نے کہا کہ محمد حفیظ سینئر بیٹسمین ہیں، ان کا بولنگ ٹیسٹ میں کامیاب ہونا ٹیم کے لیے سود مند رہے گا، اگروہ کلیئر نہیں ہوئے اور ٹاپ آرڈر میں سینئر بیٹسمین کی ضرورت ہوئی تو نام پر ضرور غور کیا جائے گا۔
انضمام نے مزید کہا کہ ہماری نظر ڈومیسٹک کرکٹ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس اور فٹنس پر بھی مرکوزہے، دورئہ آسٹریلیا کیلیے اسکواڈ کا اعلان نیوزی لینڈ سے دوسرے ٹیسٹ کے دوران کیا جائے گا، سلیکشن کیلیے پلیئنگ کنڈیشنز میں سازگار رہنے کی اہلیت کو بھی ذہن میں رکھیں گے۔