پانامہ کیس کیلیے نیا وکیل پی ٹی آئی کے 5 وکلا سے رابطے

اعتزاز نے حامی نہیں بھری، حتمی فیصلہ منگل کو ہوگا، حامد خان مشورے دیتے رہیں گے، اسد عمر

نعیم بخاری پیروی جاری رکھیں، حامد خ ان،حکومتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ۔ فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف حامد خان کی جانب سے معذرت کے بعد پانامہ کیس کی پیروی کے لیے 5 وکلا کے ناموں پرغورکررہی ہے جس کا حتمی فیصلہ عمران خان کی لندن سے واپسی کے بعد منگل کومتوقع ہے جبکہ آئندہ سماعت حکومت کے پروپیگنڈا مہم کا بھرپور جواب دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ہفتے کوتحریک انصاف کی میڈیا اسٹرٹیجی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی عمران خان کے بیرون ملک ہونے کے باعث اسد عمر نے سربراہی کی۔ اسد عمر کا کہنا تھا حکومت نے پانامہ کیس میں تحریک انصاف کے ثبوتوں کے متعلق پروپیگنڈا شروع کر رکھا ہے جس کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا، پانامہ کیس میں تحریک انصاف کے پاس ثبوتوں کی کمی نہیں۔ سپریم کورٹ میں پیش ہونیوالے وکلا کی سربراہی حامد خان کے پاس ہی رہے گی، وہ وکلا کومشورے دیتے رہیں گے۔


اسد عمر نے کہاکہ پانامہ لیکس پر تحریک انصاف کا کیس بہت مضبوط ہے، وزیراعظم کی جانب سے قطری شہزادے کا خط پیش کرکے ہمارا کیس مزید مضبوط ہوگیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں آئیگا۔ حامد خان کی جانب سے معذرت کے بعد اعتزاز احسن، بابراعوان، لطیف کھوسہ اور فروغ نسیم کے نام سامنے آئے ہیں جن پر تحریک انصاف غور کر رہی ہے ایک نجی ٹی وی نے پیپلزپارٹی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اعتزاز احسن پی ٹی آئی کے وکیل نہیں بنیں گے اورخود کوصرف قانونی مشورے دینے تک محدود رکھیں گے۔

حامد خان کاکہنا ہے کہ ان کی خواہش ہے نعیم بخاری کیس کی پیروی جاری رکھیں کیونکہ انھوں نے انکے ساتھ مل کرکیس تیار کیا ہے۔ حامد خان نے کہا کہ پانامہ کیس کے حوالے سے جتنے شواہد تھے، وہ سپریم کورٹ میں دے چکے، اب دوسروں کی باری ہے۔ ادھر ترجمان تحریک انصاف نے کہاکہ خورشید شاہ 7 ماہ تک نواز شریف کوتحفظ فراہم کرتے رہے ۔ زرداری چاہتے تھے نوازشریف کو کسی قسم کا خطرہ نہ ہو۔ خورشید شاہ نے حکومت سے فوائد سمیٹنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔

 
Load Next Story