قطری شہزادے کی عدالت پیشی تک ان کا خط ردی کا ٹکرا ہے اعتزاز احسن
پاناما لیکس کیس میں ثبوت حامدخان نے نہیں شریف فیملی نے پیش کرنے ہیں، سینیٹر اعتزاز احسن
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ قطری شہزادے کے عدالت میں پیش ہونے تک حکومت کی جانب سے پیش کردہ ان کا خط ردی کا ٹکرا ہے اور اگر وہ پیش بھی ہوئے تو صرف 10 سوالوں میں ہی ان کی ٹانگیں کانپ جائیں گی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کیس میں ثبوت حامدخان نے نہیں شریف فیملی نے پیش کرنے ہیں کہ انہوں نے جائیداد کس ذرائع سے بنائی، اس کیس میں اب حکومت کی جانب سے نئی نئی باتیں سامنے آرہی ہیں، وزیراعظم نواز شریف کے قومی اسمبلی کے بیان میں قطری شہزادے کا نام تک نہیں تھا لیکن پتہ نہیں یہ قطری شہزادہ یکدم کہاں سے نمودار ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کے عدالت میں پیش ہونے تک ان کا پیش کردہ خط ردی کا ٹکڑا ہے، قطری شہزادے کو عدالت بلاکر پوچھنا چاہیئے اور اگر قطری شہزادے سے عدالت نے صرف 10 سوال کرلیے تو اس کی ٹانگیں کانپنا شروع ہوجائیں گی۔ پاناما کیس کے حوالے سے نہ پی ٹی آئی نے کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی مشورہ مانگا تاہم اگر مشورہ مانگا گیا تو ضرور دوں گا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ جس طرح یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف بطور وزیراعظم عدالت میں پیش ہوئے، پامانا لیکس کیس میں بھی وہی ہونا چاہیئے اور نوازشریف کوبھی عدالت میں پیش ہوناچاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے بیانات میں بہت تضاد ہے، حسین نواز نے خود کہا تھا کہ قطر سے کسی نے مدد نہیں کی لیکن اب قطری شہزادے کا خط منظر عام پر آ گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے مطالبات بلکل جائز ہیں جس پر پیپلزپارٹی کبھی بھی یوٹرن نہیں لے گی لہذا اب وزیراعظم کے پاس فرار کی کوئی راہ باقی نہیں ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x52ra8v_aitezaz-ahsan-pervaiz-elahi_news
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کیس میں ثبوت حامدخان نے نہیں شریف فیملی نے پیش کرنے ہیں کہ انہوں نے جائیداد کس ذرائع سے بنائی، اس کیس میں اب حکومت کی جانب سے نئی نئی باتیں سامنے آرہی ہیں، وزیراعظم نواز شریف کے قومی اسمبلی کے بیان میں قطری شہزادے کا نام تک نہیں تھا لیکن پتہ نہیں یہ قطری شہزادہ یکدم کہاں سے نمودار ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کے عدالت میں پیش ہونے تک ان کا پیش کردہ خط ردی کا ٹکڑا ہے، قطری شہزادے کو عدالت بلاکر پوچھنا چاہیئے اور اگر قطری شہزادے سے عدالت نے صرف 10 سوال کرلیے تو اس کی ٹانگیں کانپنا شروع ہوجائیں گی۔ پاناما کیس کے حوالے سے نہ پی ٹی آئی نے کوئی رابطہ کیا اور نہ ہی مشورہ مانگا تاہم اگر مشورہ مانگا گیا تو ضرور دوں گا۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ جس طرح یوسف رضا گیلانی اور راجہ پرویز اشرف بطور وزیراعظم عدالت میں پیش ہوئے، پامانا لیکس کیس میں بھی وہی ہونا چاہیئے اور نوازشریف کوبھی عدالت میں پیش ہوناچاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے بیانات میں بہت تضاد ہے، حسین نواز نے خود کہا تھا کہ قطر سے کسی نے مدد نہیں کی لیکن اب قطری شہزادے کا خط منظر عام پر آ گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کے مطالبات بلکل جائز ہیں جس پر پیپلزپارٹی کبھی بھی یوٹرن نہیں لے گی لہذا اب وزیراعظم کے پاس فرار کی کوئی راہ باقی نہیں ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x52ra8v_aitezaz-ahsan-pervaiz-elahi_news