عمران خان شارٹ کٹ طریقے سے وزیراعظم بننا چاہتے ہیں اسفند یار ولی
پاناما لیکس میں ملوث افراد کے ساتھ قرضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیئے، اسفندر یار ولی
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس میں ملوث افراد کے ساتھ قرضے معاف کرانے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیئے۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسفندیار ولی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حوالے سے ہماری داخلہ و خارجہ و داخلہ پالیسی بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ہم نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا لیکن اس پر پوری طرح عمل نہیں ہوا لہذا اب دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے انٹر نیشنل ایکشن پلان بننا چاہئے۔
اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں ہے اس لئے اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں لیکن ہم کہتے ہیں کہ پاناما لیکس میں ملوث افراد کے ساتھ ساتھ قرضے معاف کرانے والوں کوبھی قوم کے سامنے کھڑا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شارٹ کٹ طریقے سے وزیراعظم بننا چاہتے ہیں، وہ اور جہانگیرترین بتائیں کہ دونوں آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں یا نہیں، خیبر پختونخوا میں ان کے بنائے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں، عمران خان ان کے احتساب کی بات کیوں نہیں کرتے۔
پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسفندیار ولی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حوالے سے ہماری داخلہ و خارجہ و داخلہ پالیسی بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ہم نے دہشت گردی پر قابو پانے کے لئے نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا لیکن اس پر پوری طرح عمل نہیں ہوا لہذا اب دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے انٹر نیشنل ایکشن پلان بننا چاہئے۔
اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں ہے اس لئے اس پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں لیکن ہم کہتے ہیں کہ پاناما لیکس میں ملوث افراد کے ساتھ ساتھ قرضے معاف کرانے والوں کوبھی قوم کے سامنے کھڑا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان شارٹ کٹ طریقے سے وزیراعظم بننا چاہتے ہیں، وہ اور جہانگیرترین بتائیں کہ دونوں آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں یا نہیں، خیبر پختونخوا میں ان کے بنائے ہوئے وزیراعلیٰ پرویز خٹک پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں، عمران خان ان کے احتساب کی بات کیوں نہیں کرتے۔