ترکی کی حکومت نے مزید 15 ہزار سرکاری ملازمین کو بر طرف کردیا
ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے جرم میں تقریباً 400 کے قریب اداروں کو بھی بند کردیا گیا ہے، غیرملکی خبر رساں ایجنسی
KARACHI:
ترکی کی حکومت نے ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں سرکاری ملازمین، فوجی اور پولیس اہلکاروں سمیت مزید 15 ہزار افراد کو ملازمتوں سے بر طرف کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق ترکی کی حکومت نے رواں سال جولائی میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے جرم میں تقریباً 400 کے قریب اداروں کو بند کردیا ہے جب کہ سرکاری ملازمین، فوجی اور پولیس اہلکاروں سمیت 15 ہزار کے قریب افراد کو بھی برطرف کردیا گیا ہے جن میں فوج کے تقریبا 2 ہزار اہلکار اور 7 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں سمیت دیگر سرکاری محکموں کے 5 ہزار کے قریب اہلکار شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد82 ہزار افراد ملازمت سے برطرف
واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے حکومت کی جانب سے فوج، عدلیہ اور سرکاری اداروں میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے اور بغاوت میں ملوث ہونے کے جرم میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد کو نوکریوں سے برطرف یا پھر گرفتار کیا جاچکا ہے۔
ترکی کی حکومت نے ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں سرکاری ملازمین، فوجی اور پولیس اہلکاروں سمیت مزید 15 ہزار افراد کو ملازمتوں سے بر طرف کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق ترکی کی حکومت نے رواں سال جولائی میں ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے جرم میں تقریباً 400 کے قریب اداروں کو بند کردیا ہے جب کہ سرکاری ملازمین، فوجی اور پولیس اہلکاروں سمیت 15 ہزار کے قریب افراد کو بھی برطرف کردیا گیا ہے جن میں فوج کے تقریبا 2 ہزار اہلکار اور 7 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں سمیت دیگر سرکاری محکموں کے 5 ہزار کے قریب اہلکار شامل ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد82 ہزار افراد ملازمت سے برطرف
واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے حکومت کی جانب سے فوج، عدلیہ اور سرکاری اداروں میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے اور بغاوت میں ملوث ہونے کے جرم میں اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد کو نوکریوں سے برطرف یا پھر گرفتار کیا جاچکا ہے۔