ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 جوان شہید جوابی کارروائی میں7بھارتی فوجی ہلاک

لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے جب کہ پاک فوج بھی منہ توڑ جواب دے رہی ہے، آئی ایس پی آر

شہدا میں کیپٹن تیمورعلی، حوالدار مشتاق اور لانس نائیک غلام حسین شامل ہیں

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی بدستور جاری ہے اور پاک فوج بھی اس کا موثر جواب دے رہی ہے جس کے نتیجے میں دشمن کے مزید 7 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔



آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج شہری آبادی کو نشانہ بنارہی ہے، جس کے جواب میں پاک فوج بھی انتہائی موثر انداز میں منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ کنٹرول لائن پر حالیہ جھڑپ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 اہلکار شہید ہوگئے۔ شہدا میں کیپٹن تیمورعلی، حوالدار مشتاق اور لانس نائیک غلام حسین شامل ہیں جب کہ جوابی کارروائی میں بھارت کے 7 فوجی بھی مارے گئے اور ان کی کئی چوکیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

https://www.dailymotion.com/video/x537ojv

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارتی فوج کا بس پر حملہ، 10 افراد شہید



دوسیر جانب وزیراعظم نوازشریف نے وادی نیلم میں بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے وادی نیلم میں عام شہریوں کی بس کو نشانہ بنایا جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں کو سراہتی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ذمہ دار ریاست اپنے عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتی، بھارت دنیا کی توجہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹانا چاہتا ہے تاہم پاکستان کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے موقف سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔




دریں اثناء ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت کی اندرونی سیاست میں بہت مسائل ہیں جس کی وجہ سے وہ مسلسل اشتعال انگیزی کررہا ہے اور مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جاتا ہے جس سے بھارت کا زیادہ نقصان ہوتا ہے۔



خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارتی فائرنگ سے حالات کشیدہ ہوسکتے ہیں، حالیہ اشتعال انگیزی بڑی جنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے تاہم ہم فوجی اور سفارتی سطح پر معاملات اٹھا رہے ہیں اور دنیا کو بتا رہے ہیں کہ حالات سے تنازع پیدا ہوسکتا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: آرمی چیف کی ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا مؤثر اور فوری جواب دینے کی ہدایت



ادھر لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی اور وادی نیلم میں مسافر بس پر فائرنگ کے بعد پاکستانی ڈی جی ملٹری آپریشنز نے اپنے بھارتی ہم منصب کو فون کرکے شدید احتجاج کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے ڈی جی ملٹری آپریشنز نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور وادی نیلم میں مسافر بس پر فائرنگ کے بعد ہونے والی شہادتوں پر بھارت کے ڈی جی ایم او سے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا جس میں انہوں نے ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے یک نکاتی ایجنڈے پر بات کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔ پاکستانی ڈی جی ایم او کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی پر پاکستانی بس کو نشانہ بنایا جب کہ ہم بھی اپنی مرضی سے جواب دینے کا حق رکھتے ہیں۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری حق خود ارادیت کے لیے جاری جدو جہد کو دبانے میں ناکامی کے بعد بھارت نے لائن آف کنٹرول اورورکنگ باؤنڈری پر پر اشتعال انگیزی شروع کررکھی ہے۔

https://www.dailymotion.com/video/x537q10
Load Next Story