رمضان اندرون سندھ اور پنجاب سے ساربان اور گھڑ سواروں کی آمد
اولڈ سٹی ایریاز میں بچے رمضان کے مہینے اونٹ اور گھوڑے کی سواری کا مزہ لوٹتے ہیں
KARACHI:
رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اﷲ کی رحمتوں اور برکتوں کی فراوانی کے پیغام کے ساتھ بچوں کیلیے خوشیوں کی نوید بھی لے کر آتا ہے، سحری و افطار کے اوقات میں انواع و اقسام کے کھانوں، مشروبات اور عید کیلیے نئے کپڑوں و جوتوں کی خریداری کے علاوہ اونٹ اور گھوڑے کی سواری کا مزہ بھی شامل ہوجاتا ہے۔
خاص طور پر اولڈ سٹی ایریا برنس روڈ، پاکستان چوک، رنچھوڑ لائن، عید گاہ، گذدرآباد، عثمان آباد اور دیگر علاقوں میں رہنے والے بچے رمضان کے پورے مہینے اونٹ اور گھوڑے کی سواری کا مزہ لوٹتے ہیں، رمضان کے موقع پر اندرون سندھ اور پنجاب سے بڑی تعداد میں ساربان اور گھڑ سوار کراچی کے گنجان آباد علاقوں کا رخ کرلیتے ہیں اور شام کے وقت خاص طور پر عصر سے مغرب کے دوران بچوں کی واحد تفریح گھوڑے اور اونٹ کی سواری ہے۔
یہ سلسلہ سالہا سال سے جاری ہے اور رمضان المبارک کے دوران ساربان اور گھڑ سواروں نے اپنے علاقے مخصوص کرلیے ہیں اور وہ ہرسال انھیں علاقوں میں پورا مہینہ گزارتے ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران گلی محلوں میں بچوں کی جانب سے گھڑ سواری کراچی کی روایات کا حصہ بن چکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہر کی تنگ اور بلند عمارتوں میں رہنے والے بچوں کیلیے یہ ایک نعمت سے کم نہیں ہے، ساربان اور گھڑ سواروں کا کہنا ہے کہ عام دنوں میں ہم شہر کے ساحلی علاقوں اور تفریحی مقامات پر ہوتے ہیں مگر رمضان المبارک میں عام طور پر شہری ان مقامات پر نہیں جاتے جس کے باعث ہم اپنی روزی کمانے کیلیے رمضان المبارک میں شہر کے گنجان علاقوں میں چلے جاتے ہیں۔
رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اﷲ کی رحمتوں اور برکتوں کی فراوانی کے پیغام کے ساتھ بچوں کیلیے خوشیوں کی نوید بھی لے کر آتا ہے، سحری و افطار کے اوقات میں انواع و اقسام کے کھانوں، مشروبات اور عید کیلیے نئے کپڑوں و جوتوں کی خریداری کے علاوہ اونٹ اور گھوڑے کی سواری کا مزہ بھی شامل ہوجاتا ہے۔
خاص طور پر اولڈ سٹی ایریا برنس روڈ، پاکستان چوک، رنچھوڑ لائن، عید گاہ، گذدرآباد، عثمان آباد اور دیگر علاقوں میں رہنے والے بچے رمضان کے پورے مہینے اونٹ اور گھوڑے کی سواری کا مزہ لوٹتے ہیں، رمضان کے موقع پر اندرون سندھ اور پنجاب سے بڑی تعداد میں ساربان اور گھڑ سوار کراچی کے گنجان آباد علاقوں کا رخ کرلیتے ہیں اور شام کے وقت خاص طور پر عصر سے مغرب کے دوران بچوں کی واحد تفریح گھوڑے اور اونٹ کی سواری ہے۔
یہ سلسلہ سالہا سال سے جاری ہے اور رمضان المبارک کے دوران ساربان اور گھڑ سواروں نے اپنے علاقے مخصوص کرلیے ہیں اور وہ ہرسال انھیں علاقوں میں پورا مہینہ گزارتے ہیں، لوگوں کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران گلی محلوں میں بچوں کی جانب سے گھڑ سواری کراچی کی روایات کا حصہ بن چکی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شہر کی تنگ اور بلند عمارتوں میں رہنے والے بچوں کیلیے یہ ایک نعمت سے کم نہیں ہے، ساربان اور گھڑ سواروں کا کہنا ہے کہ عام دنوں میں ہم شہر کے ساحلی علاقوں اور تفریحی مقامات پر ہوتے ہیں مگر رمضان المبارک میں عام طور پر شہری ان مقامات پر نہیں جاتے جس کے باعث ہم اپنی روزی کمانے کیلیے رمضان المبارک میں شہر کے گنجان علاقوں میں چلے جاتے ہیں۔