صرف کراچی میں حلقہ بندیاں کراناانتخابات سے قبل دھاندلی کا منصوبہ ہےفاروق ستار

نئی حلقہ بندیاں کراچی میں بسنے والے طبقوں کو ایک دوسرے سے متصادم کرانے کی سازش ہے،ڈاکٹرفاروق ستار

آئین اورقانون کے مطابق مردم شماری کے بغیرنئی حلقہ بندیوں کا جواز ممکن نہیں،فاروق ستار،فوٹو:فائل

ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے نئی مردم شماری کے بغیرصرف کراچی میں حلقہ بندیاں کراناانتخابات سے قبل دھاندلی کا منصوبہ ہے۔


الیکشن کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ایم کیوایم نے آج تحریری اورزبانی طورپرالیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں کے عمل کو چیلنج کیا اوراسے ناانصافی ظلم سے تعبیر کیا۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم یہ سمجھتی ہے کہ آئین اورقانون کے مطابق مردم شماری کے بغیرنئی حلقہ بندیوں کا جواز ممکن نہیں،حلقہ بندیاں اسی وقت ہوسکتی ہیں جب ملک میں نئی مردم شماری ہو۔



ڈاکٹرفاروق ستا نے کہا کہ 1998کی مردم شماری کے بعد 2001میں حلقہ بندیاں ہوچکی ہیں اوراسی کی بدولت دومرتبہ عام انتخابات اورمقامی حکومتوں کے انتخابات ہوئے۔انہوں نے کہا کہ صرف کراچی میں نئی حلقہ بندیاں کرانا ظلم اورناانصافی اورایک طبقے کو دیوارسے لگانے کے مترادف ہے۔


ایم کیوایم کے رہنما نے کہا کہ اگرکسی کی خواہش پر الیکشن کمیشن دباؤکے تحت حلقہ بندیاں کرارہا ہے توپھریہ انتخابات سے قبل منصوبہ بندی کے تحت دھاندلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2001ایک میں کسی جماعت نے کوئی شکایت نہیں،سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہی اس طرح کی باتیں کی گئیں


فاروق ستار نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں سے شہرمیں بسنے والی قومیتوں کے مسائل حل نہیں ہوں گےبلکہ یہ عمل ایک طبقے کو دوسرے طبقے سے متصادم کرانے کی سازش ہے۔انہوں نے نئی حلقہ بندیاں امن وامان کی صورتحال کوبہتربنانے کے لئے نہیں صرف شہر کا امن خراب کرنے کی کوشش ہے۔

Load Next Story