پاک بھارت کرکٹ حکام کی 17 دسمبر کو ملاقات
جمود کے شکار باہمی تعلقات پرکولمبو میں دوٹوک بات چیت کی جائے گی،ذرائع
پاک بھارت کرکٹ حکام کی اہم ملاقات17 دسمبر کو کولمبو میں ہوگی، اس موقع پرجمود کے شکار باہمی تعلقات پر دوٹوک گفتگو کی جائے گی، بھارتی بورڈ ٹرائنگولر سیریز سمیت مختلف آپشنز سامنے رکھ چکا، مگر پاکستانی آفیشلز اب ایسے کسی جھانسے میں نہیں آنا چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکن دارلحکومت کولمبو میں آئندہ ماہ کی17 تاریخ کو ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس شہریار خان کی زیرصدارت ہو گا، اس میں شرکت کیلیے نجم سیٹھی بھی ممکنہ طور پر سبحان احمد کیساتھ جائینگے،ذرائع نے کہا کہ پاکستان نے فیصلہ کر لیا کہاب بھارتی کرکٹ چیف انوراگ ٹھاکر سے باہمی مقابلوں پر دوٹوک بات کی جائے گی، اگر مثبت جواب نہ ملا تو قانونی آپشنز پر غور ہو گا۔
ذرائع نے بتایا کہ اکتوبر میں شہریارخان کی عدم موجودگی میں نجم سیٹھی جب آئی سی سی میٹنگ کیلیے جنوبی افریقہ گئے تو وہاں ان کی انوراگ ٹھاکر سے تفصیلی بات چیت ہوئی تھی، کونسل نے ویمنز میچز نہ کھیلنے کی پاکستانی شکایت پر کمیٹی بنانے کا کہا مگر پی سی بی نے بات نہ مانی اور میچز فورفیٹ قرار دیتے ہوئے 6 پوائنٹس دینے کا مطالبہ کیا، وہاں نجم سیٹھی کو انوراگ ٹھاکر نے بتایا کہ ہماری حکومت پاکستان سے دو طرفہ کرکٹ کے حق میں نہیں ہے، البتہ تین قومی ٹورنامنٹ میں کھیل سکتے ہیں، اس پر انھیں جواب دیا گیا کہ آپ آئی سی ایونٹس میں کھیلنے پر تو تیار نہیں ایسے کسی ٹورنامنٹ میں کیسے مقابلہ کریں گے؟ یہاں کچھ بات کرتے ہیں مگر میڈیا میں کچھ اور کہا جاتا ہے، اس وقت طے ہوا تھا کہ معاملے پر کولمبو میں مزید بات کی جائیگی۔
اب آئی سی سی کی ٹیکنیکل کمیٹی نے ویمنز چیمپئن شپ کے 6 پوائنٹس پاکستان کو دیدیے، اس تناظر میں آئندہ ماہ کی یہ میٹنگ انتہائی اہمیت اختیار کر گئی ہے، پی سی بی حکام اس بات پر متفق ہیں کہ اگربھارت نے وعدے کے مطابق سیریز نہ کھیلی تو مالی نقصان کا ازالہ کرنے کیلیے قانونی راہ اختیار کی جائیگی، اس میں آئی سی سی کو بھی فریق بنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ اسی کے ساتھ پی سی بی کو امید ہے کہ بھارتی بورڈ ویمنز ایشیا کپ میں پاکستان سے میچ کا بائیکاٹ نہیں کرے گا،اس حوالے سے تاحال اس نے چپ سادھی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکن دارلحکومت کولمبو میں آئندہ ماہ کی17 تاریخ کو ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس شہریار خان کی زیرصدارت ہو گا، اس میں شرکت کیلیے نجم سیٹھی بھی ممکنہ طور پر سبحان احمد کیساتھ جائینگے،ذرائع نے کہا کہ پاکستان نے فیصلہ کر لیا کہاب بھارتی کرکٹ چیف انوراگ ٹھاکر سے باہمی مقابلوں پر دوٹوک بات کی جائے گی، اگر مثبت جواب نہ ملا تو قانونی آپشنز پر غور ہو گا۔
ذرائع نے بتایا کہ اکتوبر میں شہریارخان کی عدم موجودگی میں نجم سیٹھی جب آئی سی سی میٹنگ کیلیے جنوبی افریقہ گئے تو وہاں ان کی انوراگ ٹھاکر سے تفصیلی بات چیت ہوئی تھی، کونسل نے ویمنز میچز نہ کھیلنے کی پاکستانی شکایت پر کمیٹی بنانے کا کہا مگر پی سی بی نے بات نہ مانی اور میچز فورفیٹ قرار دیتے ہوئے 6 پوائنٹس دینے کا مطالبہ کیا، وہاں نجم سیٹھی کو انوراگ ٹھاکر نے بتایا کہ ہماری حکومت پاکستان سے دو طرفہ کرکٹ کے حق میں نہیں ہے، البتہ تین قومی ٹورنامنٹ میں کھیل سکتے ہیں، اس پر انھیں جواب دیا گیا کہ آپ آئی سی ایونٹس میں کھیلنے پر تو تیار نہیں ایسے کسی ٹورنامنٹ میں کیسے مقابلہ کریں گے؟ یہاں کچھ بات کرتے ہیں مگر میڈیا میں کچھ اور کہا جاتا ہے، اس وقت طے ہوا تھا کہ معاملے پر کولمبو میں مزید بات کی جائیگی۔
اب آئی سی سی کی ٹیکنیکل کمیٹی نے ویمنز چیمپئن شپ کے 6 پوائنٹس پاکستان کو دیدیے، اس تناظر میں آئندہ ماہ کی یہ میٹنگ انتہائی اہمیت اختیار کر گئی ہے، پی سی بی حکام اس بات پر متفق ہیں کہ اگربھارت نے وعدے کے مطابق سیریز نہ کھیلی تو مالی نقصان کا ازالہ کرنے کیلیے قانونی راہ اختیار کی جائیگی، اس میں آئی سی سی کو بھی فریق بنانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ اسی کے ساتھ پی سی بی کو امید ہے کہ بھارتی بورڈ ویمنز ایشیا کپ میں پاکستان سے میچ کا بائیکاٹ نہیں کرے گا،اس حوالے سے تاحال اس نے چپ سادھی ہوئی ہے۔