امریکی مساجد کو مسلمانوں کے خلاف دھمکی اور مغلظات سے بھرپور خط موصول

صدر ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات نے ایسے واقعات کو جنم دیا،کونسل فار امریکن اسلامک ریلیشنز

واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے جو ایک نفرت پر منبی سانحہ بھی ہے، پولیس۔ فوٹو: فائل

امریکی ریاست کیلیفورنیا کی تین مساجد میں دھمکی اور نفرت انگیز خطوط بھیجے گئے اور ان میں سے ایک خط میں مسلمانوں کو ڈیول(شیطان) قرار دیتے ہوئے امریکا چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔

خط میں مسلمانوں کو جو مغلظات بکی گئی ہیں وہ ناقابلِ بیان ہیں، کیلی فورنیا کے علاقے سان ہوزے میں واقع مسجد کو دھمکی آمیز خط موصول ہوا جس میں کہا گیا کہ مسلمانوں کے ساتھ اب وہی سلوک کیا جائے گا جو ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا تھا۔ خط میں کہا گیا کہ مسلمانوں کے لئے عقلمندانہ مشورہ یہی ہے کہ وہ اپنا سامان باندھیں اور یہاں سے نکل جائیں جب کہ خط کے آخر میں صدرڈونلڈ ٹرمپ زندہ باد لکھا گیا ہے۔


دوسری جانب لاس اینجلس میں واقع کونسل فار امریکن اسلامک ریلیشنز ( سی اے آئی آر) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر حسام الیوش نے دھمکی آمیز خط کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات نے ایسے واقعات کو جنم دیا اور اب ان کے حامی بھی اسی فکر کے حامل ہیں، اگرچہ ٹرمپ اب ان سے لاتعلقی کا اظہار کررہے ہیں جو ایک اچھی بات ہے کہ لیکن ٹرمپ خود کو تمام امریکیوں کا صدرثابت کریں۔

سان ہوزے پولیس ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے جو ایک نفرت پر منبی سانحہ بھی ہے۔

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد جہاں ایک طرف ان کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے تو وہیں امریکا کے طول و عرض میں نفرت انگیز واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
Load Next Story