کراچی سرکلرریلوے جائیکا نے متاثرین کو تعمیر شدہ مکانات دینے کی منظوری دیدی

تفصیلی اسٹڈی اور جامع منصوبہ بندی کی بھی ہدایت، 4ہزار 653متاثرین کی نوآبادکاری کے لیے چار ارب روپے اخراجات آئیں گے

منصوبے کی تعمیر کیلیے حکومت جاپان اور وفاقی حکومت میں معاہدے کے بعد تعمیراتی کام کا آغازجولائی یا اگست میں ہوگا. فوٹو: وکی پیڈیا

جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) نے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے سے متاثر ہونے والے مکینوں کی نوآبادکاری کیلیے تعمیرشدہ مکانات کی اصولی طور پر منظوری دیدی ہے۔

4ہزار 653 متاثرین کی نوآبادکاری کیلیے چار ارب روپے اخراجات آئیں گے، تعمیراتی کام کا آغازجولائی یا اگست میں کیا جائیگا، منصوبہ چار تا پانچ سال میں مکمل کرلیا جائیگا، تفصیلات کے مطابق جائیکا کے وفد نے گذشتہ دنوں کراچی کا دورہ کیا اور کراچی اربن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی زیرنگرانی کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے پر ہونے والی اسٹیڈیز کا جائزہ لیا، کے یوٹی سی کے اعلیٰ حکام نے جائیکا کے وفد کو کراچی سرکلر ریلوے کے متاثرین کی سفارشات پیش کیں۔

جائیکا کو ایک بریفنگ میں بتایا گیا کہ کے یو ٹی سی کے اعلیٰ حکام نے منصوبے کے متاثرین سے مختلف ملاقاتیں کرکے انھیں نوآبادکاری کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرین کوشاہ لطیف ٹائون سے ملحق جمعہ گوٹھ میں 80گزکا پلاٹ اور 50ہزار روپے کیش دیے جائیں گے جہاں وہ اپنے مکانات تعمیر کرسکیں گے، اس موقع پر متاثرین نے کے یوٹی سی سے درخواست کی کہ 50ہزار نقد کے بجائے انھیں مکانات تعمیر کرکے دیے جائیں۔




ذرائع نے بتایا کہ جائیکا نے متاثرین کی درخواست اصولی طور پر منظور کرلی ہے اور کے یوٹی سی کو ہدایت کی ہے کہ متاثرین کی نوآبادکاری کیلیے تفصیلی اسٹیڈیز اور جامع منصوبہ بندی کی جائے، ذرائع نے بتایا کہ کے یو ٹی سی متاثرہ مکینوں کو کوآپریٹیوہائوسنگ سوسائٹی کی طرز پر ٹائون شپ تعمیر کرکے دیگی، سڑکوں کی تعمیر، اسٹریٹ لائٹس، فراہمی ونکاسی وآب، بجلی وگیس کی فراہمی کیلئے بھی اسٹیڈیز کرلی گئی ہیں، جائیکا کے وفد نے ان تمام اسٹیڈیز پر بریفنگ حاصل کرکے متعلقہ ادارے کو ہدایت کی کہ ان اسٹیڈیز میں مزید بہتری لائی جائے اور سقم سے پاک بنایا جائے بالخصوص نکاسی آب کیلیے ٹریٹمنٹ پلانٹ کی تنصیب لازمی بنائی جائے تاکہ آلودگی سے بچا جاسکے۔

متعلقہ افسران نے بتایا کہ متاثرین کی نوآبادکاری کیلیے چار ارب روپے اخراجات آئیں گے جس میں سات سال تک مرمت کے اخراجات بھی شامل ہیں، نوآبادکاری کیلیے بلدیہ عطمٰی سمیت دیگر یوٹیلیٹی ادارے مکمل تعاون فراہم کررہے ہیں، متاثرین کی نوآبادکاری کیلیے حکومت کی جانب سے شاہ لطیف ٹائون کے پاس جمعہ گوٹھ میں 300ایکڑ زمین بھی مختص کردی گئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ جائیکا کی جانب سے نئی ہدایات اور اسٹیڈیز کو مزید بہتر بنانے کے باعث منصوبہ میں چار ماہ کی تاخیر آگئی ہے، قبل ازیں مالی امور کے معاملات جاپان اور حکومت کے درمیان دسمبر میں طے کیے جانے تھے جبکہ تعمیراتی کام کا آغاز فروری 2013میں کیاجانا تھا، متعلقہ افسران نے بتایا کہ کے یوٹی سی کی کوشش ہے کہ آئندہ سال جون سے قبل قرضے کے معاہدے پر دستخط ہوجائیں اور تعمیراتی کام جولائی یا اگست میں شروع کردیا جائے۔
Load Next Story