کامیاب ترین سپہ سالار کے تین سالہ دور کی تصویری جھلکیاں
جنرل راحیل کے جانے کا دکھ اپنی جگہ مگر خوشی اس بات پرہے کہ جنرل صاحب ایک اچھی روایت اورنیک نامی چھوڑ کرجارہے ہیں
یہ سال 2013ء کی بات ہے جب پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں روز کا معمول بن چکی تھیں، وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے جاری تھے تو بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' نے اپنے پنجے گاڑ رکھے تھے، جبکہ کراچی میں سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگز اور گینگ وار نے شہریوں کا جینا حرام کر رکھا تھا، یہی نہیں بلکہ جنوبی پنجاب میں بھی کالعدم تنظیمیں سرگرم تھیں، غرض یہ کہ پوری دنیا میں پاکستان کو دہشت گردوں کا گڑھ تصور کیا جانے لگا تھا لیکن پھر وزیراعظم نواز شریف نے جنرل راحیل شریف کو پیشہ ورانہ مہارت کی بنیاد پر پاک فوج کا سپہ سالار بنانے کا فیصلہ کیا۔
عام طور پر میاں صاحب کی جانب سے کئے جانے والے فیصلوں نے مملکت خداداد کو نفع کم اور نقصان زیادہ دیا ہے، لیکن سچ پوچھیے تو نواز شریف کا یہ فیصلہ پوری قوم کے لئے روشن صبح کی نوید ثابت ہوا۔ جنرل راحیل شریف نے 29 نومبر 2013ء کو پاک فوج کی کمان سنبھالتے ہی ملک سے دہشت گردی اور جرائم پیشہ افراد کا قلع قمع کرنے کا عزم مصمم کیا اور پھر پوری دنیا نے دیکھا کہ دراز قد اور چہرے پر رعب و دبدبہ رکھنے والے بہادر سپہ سالار نے نہ صرف وزیرستان میں دہشت گردوں کا خاتمہ کرتے ہوئے ریاست کی رٹ قائم کی، بلکہ کراچی آپریشن کے ذریعے وہاں کی سیاسی جماعتوں میں موجود عسکری ونگز اور گینگ وار کو بھی نیست و نابود کرکے شہر قائد کی کھوئی ہوئی رونقوں کو دوبارہ سے بحال کیا۔
جنرل راحیل شریف نے اپنے تین سالہ دور میں ہر خوشی کا تہوار جنگی محاذ پر موجود جوانوں کے ساتھ گزارا، کبھی وہ وزیرستان میں نظر آتے تو کبھی لائن آف کنٹرول پر موجود جوانوں کے ساتھ گھل مل کر انہیں مادر وطن کے دفاع کا احساس دلاتے نظر آئے۔ انہوں نے ہر قسم کے مشکل حالات اور سول ملٹری تنازعات کے باوجود خود کو سیاست سے دور رکھا اور تمام تر توجہ ریاستی رٹ قائم کرنے پر مرکوز رکھی۔ آپریشن ضرب عضب ہو یا پھر کراچی آپریشن یا چھوٹو گینگ کا خاتمہ ان کے دور کو بلا شبہ ہر اعتبار سے ایک کامیاب دور کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ یہ راحیل شریف کا ہی کمال تھا کہ انہوں نے بہت سے لوگوں کی خواہشات کے برعکس جس طرح سے ایک پیشہ ورانہ فوجی کی طرح مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کا فیصلہ کیا وہ بھی ان کا ایک احسن اقدام ہے۔
سچ پوچھیے تو بحیثیت پاکستانی، دیگر لوگوں کی طرح مجھے بھی جنرل راحیل شریف کے جانے کا دکھ ہے لیکن اس سے زیادہ خوشی اس بات پر ہے کہ جنرل راحیل شریف ایک اچھی روایت اور نیک نامی چھوڑ کر جا رہے ہیں، اگرچہ یہ بھاری ذمہ داری اُٹھانا کسی کے لئے بھی آسان کام نہیں ہے، مگر جنرل قمر باجوہ کے لئے صورتحال مزید مشکل اس لئے بھی ثابت ہوگی کہ اُنہیں جنرل راحیل شریف سے بڑھ کر خدمات سرانجام دینی ہونگی، تاکہ قوم ہر اچھے فیصلے اور اچھے اقدام پر شکریہ قمر باجوہ کا نعرہ بلند کرسکے۔
جنرل راحیل شریف کے دور کے بارے میں تو بہت کچھ لکھا جاچکا ہے اور لکھا جاتا رہے گا، اس لئے ہم اُس دور کی چند نمائندہ تصاویر قارئین کے لئے بطور یادگار تصاویر پیش کر رہے ہیں، تاکہ مختصر وقت میں اس یادگار دور کو دوبارہ سے دیکھا جاسکے۔
جنرل راحیل شریف بچوں میں بھی ہر دلعزیز رہے
وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دیئے گئے عشائیے میں شریک
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
عام طور پر میاں صاحب کی جانب سے کئے جانے والے فیصلوں نے مملکت خداداد کو نفع کم اور نقصان زیادہ دیا ہے، لیکن سچ پوچھیے تو نواز شریف کا یہ فیصلہ پوری قوم کے لئے روشن صبح کی نوید ثابت ہوا۔ جنرل راحیل شریف نے 29 نومبر 2013ء کو پاک فوج کی کمان سنبھالتے ہی ملک سے دہشت گردی اور جرائم پیشہ افراد کا قلع قمع کرنے کا عزم مصمم کیا اور پھر پوری دنیا نے دیکھا کہ دراز قد اور چہرے پر رعب و دبدبہ رکھنے والے بہادر سپہ سالار نے نہ صرف وزیرستان میں دہشت گردوں کا خاتمہ کرتے ہوئے ریاست کی رٹ قائم کی، بلکہ کراچی آپریشن کے ذریعے وہاں کی سیاسی جماعتوں میں موجود عسکری ونگز اور گینگ وار کو بھی نیست و نابود کرکے شہر قائد کی کھوئی ہوئی رونقوں کو دوبارہ سے بحال کیا۔
جنرل راحیل شریف نے اپنے تین سالہ دور میں ہر خوشی کا تہوار جنگی محاذ پر موجود جوانوں کے ساتھ گزارا، کبھی وہ وزیرستان میں نظر آتے تو کبھی لائن آف کنٹرول پر موجود جوانوں کے ساتھ گھل مل کر انہیں مادر وطن کے دفاع کا احساس دلاتے نظر آئے۔ انہوں نے ہر قسم کے مشکل حالات اور سول ملٹری تنازعات کے باوجود خود کو سیاست سے دور رکھا اور تمام تر توجہ ریاستی رٹ قائم کرنے پر مرکوز رکھی۔ آپریشن ضرب عضب ہو یا پھر کراچی آپریشن یا چھوٹو گینگ کا خاتمہ ان کے دور کو بلا شبہ ہر اعتبار سے ایک کامیاب دور کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ یہ راحیل شریف کا ہی کمال تھا کہ انہوں نے بہت سے لوگوں کی خواہشات کے برعکس جس طرح سے ایک پیشہ ورانہ فوجی کی طرح مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کا فیصلہ کیا وہ بھی ان کا ایک احسن اقدام ہے۔
سچ پوچھیے تو بحیثیت پاکستانی، دیگر لوگوں کی طرح مجھے بھی جنرل راحیل شریف کے جانے کا دکھ ہے لیکن اس سے زیادہ خوشی اس بات پر ہے کہ جنرل راحیل شریف ایک اچھی روایت اور نیک نامی چھوڑ کر جا رہے ہیں، اگرچہ یہ بھاری ذمہ داری اُٹھانا کسی کے لئے بھی آسان کام نہیں ہے، مگر جنرل قمر باجوہ کے لئے صورتحال مزید مشکل اس لئے بھی ثابت ہوگی کہ اُنہیں جنرل راحیل شریف سے بڑھ کر خدمات سرانجام دینی ہونگی، تاکہ قوم ہر اچھے فیصلے اور اچھے اقدام پر شکریہ قمر باجوہ کا نعرہ بلند کرسکے۔
جنرل راحیل شریف کے دور کے بارے میں تو بہت کچھ لکھا جاچکا ہے اور لکھا جاتا رہے گا، اس لئے ہم اُس دور کی چند نمائندہ تصاویر قارئین کے لئے بطور یادگار تصاویر پیش کر رہے ہیں، تاکہ مختصر وقت میں اس یادگار دور کو دوبارہ سے دیکھا جاسکے۔
- جنرل راحیل شریف اپنے پیش رو جنرل اشفاق پرویز کیانی کے ساتھ تقریب حلف برداری میں شریک
- آرمی چیف جنرل راحیل شریف بالا ہسار فورٹ میں فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا کے جوانوں سے ملتے ہوئے
- ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے بعد جنرل راحیل شریف جوانوں کا حوصلہ بڑھانے کے لئے اہلکاروں سے ملتے ہوئے
- آپریشن ضرب عضب کے دوران خیبر ایجنسی میں اگلے مورچوں کا دورہ کرتے ہوئے
- پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے
- سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کرتے ہوئے
- ترک صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے
- آپریشن ضرب عضب کے باوجود اقوام متحدہ کے امن مشن پر مامور پاک فوج کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے
- دورہ افغانستان کے دوران افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کرتے ہوئے
- شمالی وزیرستان کے دورے کے موقع پر ملٹری حکام کو آپریشن ضرب کے حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے
- وزیرستان کے علاقے میر علی میں تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کا افتتاح کرتے ہوئے
- بلوچستان کے علاقے تربت میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے
- بلوچستان میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ
- امیر قطر کے دورہ پاکستان کے دوران جی ایچ کیو میں ملاقات کرتے ہوئے
- پاک فوج کے جوانوں کا حوصلہ بڑھانے کے لئے ان کے ساتھ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے ہوئے
- جنگی ہیلی کاپٹرکے ذریعے فضائی نگرانی کی تیاری کرتے ہوئے
- پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے دورے کے موقع پر مقامی سطح پر تیار کئے گئے اسلحے کا جائزہ لیتے ہوئے
- آرمی چیف جنرل راحیل شریف ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کرتے ہوئے
- چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف شوال میں آپریشن ضرب عضب کے دوران قبضے میں لئے گئے اسلحہ وبارود پر بریفنگ دی جا رہی ہے
- آرمی چیف اردن کے شاہ عبداللہ سے ملاقات کے دوران دہشت گردی کیخلاف پاک فوج کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے
- جنرل راحیل شریف چین کے دورے کے دوران وزیراعظم اور وائس چیرمین سینٹرل ملٹری کمیشن سے ملاقات کر رہے ہیں
- جنوبی اور شمالی وزیرستان کے دورے کے دوران قبائلی رہنماؤں سے ملاقات کی ایک تصویر
- آرمی چیف پاک فوج کے افسران اور جوانوں کے ہمراہ نماز ادا کرتے ہوئے
- مصر کے دورے کے دوران صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کرتے ہوئے
- یوم دفاع کی تقریب کے موقع پر پاک فوج کے جوانوں اور اہلکاروں کے اہلخانہ کو آٹو گراف دیتے ہوئے
- لاہور میں رینجرز ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر اہلکاروں سے ملاقات کرتے ہوئے
- آرمی چیف جنرل راحیل شریف کور کمانڈرز اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے
- جنرل راحیل شریف اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل ڈی جی آئی ایس ائی رضوان اختر سے ملاقات کرتے ہوئے
جنرل راحیل شریف بچوں میں بھی ہر دلعزیز رہے
وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے دیئے گئے عشائیے میں شریک
- وزیراعظم کی جانب سے دیئے گئے عشائیے میں پاک فضائیہ اور نیول چیف کے ہمراہ
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لئے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کےساتھblog@express.com.pk پر ای میل کریں۔