پاناما کیس کے فیصلے سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے عمران خان
ہم نے جدوجہد کے بعد شریف خاندان کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا، چیرمین تحریک انصاف
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے جدوجہد کے بعد شریف خاندان کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا اور پاکستانی قوم کی قربانیوں کے باعث آج پاناما لیکس کیس سپریم کورٹ میں ہے جب کہ اس کیس کے فیصلے سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
جھنگ میں کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جھنگ میں فرقہ واریت کی لعنت سب سے زیادہ ہے، ایسےعلاقے میں مقابلہ کرنے پر کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں جب کہ (ن) لیگ والے اقتدارمیں آنے کے لیے کسی بھی جماعت کے ساتھ مل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک فیصلہ کن موڑ پر ہے، ہم نے جدوجہد کے بعد شریف خاندان کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا اور پاکستانی قوم کی قربانیوں کے باعث آج پاناما لیکس کیس سپریم کورٹ میں ہے جب کہ اس کیس کے فیصلے سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ جب سے اقتدار میں آئی ہے ملک غریب اور یہ امیر ہوتے جارہے ہیں جب کہ حکمرانوں کے بچے بھی کھرب پتی بن گئے ہیں، امریکا کی حمایت اور مودی سے دوستی ،(ن) لیگ کا کوئی دین مذہب نہیں ہے، ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ کسی طریقے سے اقتدار میں آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس میں میرٹ پرسلیکشن نہ ہونے سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے جب کہ اس کے برعکس خیبرپختونخوا کی پولیس کو ہم نے غیر سیاسی کر دیا جس کے بعد 60 فیصد جرائم میں کمی آئی ہے۔
جھنگ میں کارکنوں سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جھنگ میں فرقہ واریت کی لعنت سب سے زیادہ ہے، ایسےعلاقے میں مقابلہ کرنے پر کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں جب کہ (ن) لیگ والے اقتدارمیں آنے کے لیے کسی بھی جماعت کے ساتھ مل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک فیصلہ کن موڑ پر ہے، ہم نے جدوجہد کے بعد شریف خاندان کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا اور پاکستانی قوم کی قربانیوں کے باعث آج پاناما لیکس کیس سپریم کورٹ میں ہے جب کہ اس کیس کے فیصلے سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ جب سے اقتدار میں آئی ہے ملک غریب اور یہ امیر ہوتے جارہے ہیں جب کہ حکمرانوں کے بچے بھی کھرب پتی بن گئے ہیں، امریکا کی حمایت اور مودی سے دوستی ،(ن) لیگ کا کوئی دین مذہب نہیں ہے، ان کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ کسی طریقے سے اقتدار میں آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس میں میرٹ پرسلیکشن نہ ہونے سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے جب کہ اس کے برعکس خیبرپختونخوا کی پولیس کو ہم نے غیر سیاسی کر دیا جس کے بعد 60 فیصد جرائم میں کمی آئی ہے۔