ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ کے بینچ میں اختلاف
بینچ نے معاملہ ریفری جج کو بھجوانے کی سفارش کے ساتھ چیف جسٹس ہائیکورٹ کو بھیج دیا۔
ایان علی كا نام ای سی ایل سے نكالنے سے متعلق دائر كردہ درخواست كے فیصلے پر سندھ ہائیكورٹ كے دو ركنی بینچ كے اركان میں اختلاف پاگیا جس کے باعث معاملہ سماعت كے لیے ریفری جج كو بھجوانے كی سفارش كے ساتھ چیف جسٹس ہائیكورٹ كو بھیج دیا گیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس محمد كریم خان آغا پر مشتمل دو ركنی بینچ نے ای سی ایل سے نام كے اخراج سے متعلق دائر كردہ توہین عدالت كی درخواست كی سماعت كی تاہم بینچ كے درمیان درخواست گزار كا نام نكالنے كے فیصلے پر اختلاف ہوگیا جس پر فاضل عدالت نے معاملہ ریفری جج كے لیے چیف جسٹس سندھ ہائی كورٹ كو ارسال كردیا۔
درخواست گزار نے اپنے وكیل كے توسط سے دائر كردہ درخواست میں مؤقف اختیار كیا ہے كہ عدالتی حكم پر درخواست گزار كا نام ای سی ایل سے نكالا گیا تھا تاہم مدعاعلیہ كی جانب سے اسی روز دوبارہ نام ای سی ایل میں شامل كر دیا گیا تھا جب كہ ان كا نام ایف آئی اے كے انسپكٹراعجاز قتل كیس كے مقدمے میں ای سی ایل میں شامل كیا گیا ہے، حكومت كا یہ اقدام بدنیتی پرمبنی ہے اور توہین عدالت كے مترادف ہے لہٰذا استدعا ہے كہ وفاقی سیكرٹری داخلہ اوردیگركے خلاف توہین عدالت كی كارروائی كی جائے۔
اختلافی فیصلے كے بارے میں درخواست گزار كے ایك وكیل قادرخان مندوخیل ایڈووكیٹ نے ایكسپریس كو بتایا كہ یہی بینچ پہلے ہماری درخواست كی سماعت كركے ای سی ایل سے ایان علی كا نام نكالنے كی ہدایت كرچكا ہے جس كے خلاف سپریم كورٹ نے بھی وفاق كی اپیل خارج كردی تھی۔
https://www.dailymotion.com/video/x546g8o_ayaan-ali-case_news
سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس محمد كریم خان آغا پر مشتمل دو ركنی بینچ نے ای سی ایل سے نام كے اخراج سے متعلق دائر كردہ توہین عدالت كی درخواست كی سماعت كی تاہم بینچ كے درمیان درخواست گزار كا نام نكالنے كے فیصلے پر اختلاف ہوگیا جس پر فاضل عدالت نے معاملہ ریفری جج كے لیے چیف جسٹس سندھ ہائی كورٹ كو ارسال كردیا۔
درخواست گزار نے اپنے وكیل كے توسط سے دائر كردہ درخواست میں مؤقف اختیار كیا ہے كہ عدالتی حكم پر درخواست گزار كا نام ای سی ایل سے نكالا گیا تھا تاہم مدعاعلیہ كی جانب سے اسی روز دوبارہ نام ای سی ایل میں شامل كر دیا گیا تھا جب كہ ان كا نام ایف آئی اے كے انسپكٹراعجاز قتل كیس كے مقدمے میں ای سی ایل میں شامل كیا گیا ہے، حكومت كا یہ اقدام بدنیتی پرمبنی ہے اور توہین عدالت كے مترادف ہے لہٰذا استدعا ہے كہ وفاقی سیكرٹری داخلہ اوردیگركے خلاف توہین عدالت كی كارروائی كی جائے۔
اختلافی فیصلے كے بارے میں درخواست گزار كے ایك وكیل قادرخان مندوخیل ایڈووكیٹ نے ایكسپریس كو بتایا كہ یہی بینچ پہلے ہماری درخواست كی سماعت كركے ای سی ایل سے ایان علی كا نام نكالنے كی ہدایت كرچكا ہے جس كے خلاف سپریم كورٹ نے بھی وفاق كی اپیل خارج كردی تھی۔
https://www.dailymotion.com/video/x546g8o_ayaan-ali-case_news