اعلیٰ معیار کے پٹرول کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نجی شعبے کو تفویض
پہلے مرحلے میں آئل مارکیٹنگ کمپنیاں رون95اور 97 معیار کے ایندھن اپنی قیمت پر فروخت کرسکیں گی،شاہد خاقان
وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ خام تیل کی مقامی پیداوار1لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچ چکی، پاکستان پٹرولیم مصنوعات کی 20 فیصد طلب مقامی پیداوار سے پوری کررہا ہے،او جی ڈی سی ایل کی پیداوار 50ہزار بیرل یومیہ تک جاپہنچی ہے۔
کراچی میں شیل پاکستان کی جانب سے سیسے سے پاک اعلیٰ معیار کے فیول '' وی پاور'' کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن کا فائدہ صارفین کو پہنچے گا، پہلے مرحلے میں ہائی اینڈ فیول پروڈکٹس کو ڈی ریگولیٹ کیا گیا ہے، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں رون 95اور رون 97معیار کے فیول اپنی قیمت پر فروخت کرسکیں گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈی ریگولیشن کی پالیسی سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے درمیان اعلیٰ معیار کے فیول متعارف کرانے کیلیے مسابقت بڑھے گی جس سے صارفین کو چوائس ملے گی جبکہ آگے جا کر قیمتوں میں کمی سے بھی صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسٹینڈرڈ فیول پراڈکٹس کو بھی ڈی ریگولیٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور یہ تجویز اقتصادی رابطہ کمیٹی میں زیر غور ہے،اسٹینڈرڈ فیول پروڈکٹس کی ڈی ریگولیشن کا عمل بھی موجودہ دورحکومت میں پورا کرلیا جائیگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مقامی ریفائنریز پرانے معیار کا ایندھن بناسکتی ہیں جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں یکم نومبر سے کم سے کم رون 92 معیار کا ایندھن درآمد کرنے کی پابند ہیں، مقامی سطح پر پیدا ہونیوالے پرانے معیار کے فیول کو نئے ایندھن کے ساتھ بلینڈ کیا جائے گا۔ تقریب میں وفاقی وزیر نے رسمی طور پر ایک گاڑی میں وی پاور فیول کی فلنگ کرکے شیل کے نئے ایندھن کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر شیل کے منیجنگ ڈائریکٹر جواد چیمہ نے کہاکہ فیول مارکیٹ کی ڈی ریگولیشن کی وجہ سے شیل ایک بار پھر پاکستانی صارفین کو اعلیٰ معیار کا فیول شیل وی پاور فراہم کرے گا۔
کراچی میں شیل پاکستان کی جانب سے سیسے سے پاک اعلیٰ معیار کے فیول '' وی پاور'' کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن کا فائدہ صارفین کو پہنچے گا، پہلے مرحلے میں ہائی اینڈ فیول پروڈکٹس کو ڈی ریگولیٹ کیا گیا ہے، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں رون 95اور رون 97معیار کے فیول اپنی قیمت پر فروخت کرسکیں گی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈی ریگولیشن کی پالیسی سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے درمیان اعلیٰ معیار کے فیول متعارف کرانے کیلیے مسابقت بڑھے گی جس سے صارفین کو چوائس ملے گی جبکہ آگے جا کر قیمتوں میں کمی سے بھی صارفین کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اسٹینڈرڈ فیول پراڈکٹس کو بھی ڈی ریگولیٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور یہ تجویز اقتصادی رابطہ کمیٹی میں زیر غور ہے،اسٹینڈرڈ فیول پروڈکٹس کی ڈی ریگولیشن کا عمل بھی موجودہ دورحکومت میں پورا کرلیا جائیگا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مقامی ریفائنریز پرانے معیار کا ایندھن بناسکتی ہیں جبکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں یکم نومبر سے کم سے کم رون 92 معیار کا ایندھن درآمد کرنے کی پابند ہیں، مقامی سطح پر پیدا ہونیوالے پرانے معیار کے فیول کو نئے ایندھن کے ساتھ بلینڈ کیا جائے گا۔ تقریب میں وفاقی وزیر نے رسمی طور پر ایک گاڑی میں وی پاور فیول کی فلنگ کرکے شیل کے نئے ایندھن کا افتتاح کیا ۔ اس موقع پر شیل کے منیجنگ ڈائریکٹر جواد چیمہ نے کہاکہ فیول مارکیٹ کی ڈی ریگولیشن کی وجہ سے شیل ایک بار پھر پاکستانی صارفین کو اعلیٰ معیار کا فیول شیل وی پاور فراہم کرے گا۔