انڈین ایکسپو بھارت سے 74 مندوبین کی شرکت
35 بھارتی کمپنیوں نے اسٹالز لگائے،90 فیصد سے زائد نے اسپاٹ سیل نہیں کی
کراچی ایکسپوسینٹر میں جمعہ سے شروع ہونے والی تین روزہ انڈیا ایکسپومیں بھارت سے74 مندوبین شرکت کررہے ہیں۔
جبکہ بھارت کی 35 کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کے اسٹالز لگائے ہیں جن میں جیولری، کاسمیٹکس، فٹ ویئر، مصالحہ جات، اجناس، ٹیکسٹائل،ڈیری پروڈکٹس، کنسٹرکشن میٹریل، الیکٹرک اور سولرانرجی پروڈکٹس، اسٹیشنری، پرنٹنگ اینڈ پیکجنگ، ایگری فوڈ اینڈ الائیڈ سیکٹر، فارماسیوٹیکلز اینڈ کیمیکلز سیکٹر، ٹیکسٹائل ایسسریز اور ملٹی پروڈکٹس کی کمپنیاں شامل ہیں تاہم نمائش میں 90 فیصد سے زائد کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی اسپاٹ سیل نہیں کی البتہ جمعہ کو انڈیا ایکسپو کے آغاز پر ہی انڈین جیولری کے دو نمائش کنندگان کے اسٹالز پر اسپاٹ سیل شروع ہونے کی وجہ سے لوگوں کا رش بڑھ گیا اور چند گھنٹوں میں ہی ان دونوں جیولری اسٹالز میں رکھی گئی جیولری کا بیشتر حصہ فروخت ہوگیا۔
نمائش میں اسپاٹ سیل نہ کرنے والے بھارتی نمائش کنندگان نے ''ایکسپریس'' کے استفسار پر بتایا کہ وہ انڈیا ایکسپو کے ذریعے پاکستان میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز اور شراکت داروں کی تلاش میں آئے ہیں اس لیے انہوں نے اپنے اسٹالز میں محدود پیمانے پر رکھی گئی اشیا کو بطور نمونہ پیش کیا ہے، انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کو وسعت دینے کے لیے اسپاٹ سیل نہیں بلکہ طویل المیعاد روابط کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور طویل المیعاد کاروباری روابط کامیاب ہونے کی صورت میں ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت کا حجم بڑھ سکے گا۔
جبکہ بھارت کی 35 کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کے اسٹالز لگائے ہیں جن میں جیولری، کاسمیٹکس، فٹ ویئر، مصالحہ جات، اجناس، ٹیکسٹائل،ڈیری پروڈکٹس، کنسٹرکشن میٹریل، الیکٹرک اور سولرانرجی پروڈکٹس، اسٹیشنری، پرنٹنگ اینڈ پیکجنگ، ایگری فوڈ اینڈ الائیڈ سیکٹر، فارماسیوٹیکلز اینڈ کیمیکلز سیکٹر، ٹیکسٹائل ایسسریز اور ملٹی پروڈکٹس کی کمپنیاں شامل ہیں تاہم نمائش میں 90 فیصد سے زائد کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی اسپاٹ سیل نہیں کی البتہ جمعہ کو انڈیا ایکسپو کے آغاز پر ہی انڈین جیولری کے دو نمائش کنندگان کے اسٹالز پر اسپاٹ سیل شروع ہونے کی وجہ سے لوگوں کا رش بڑھ گیا اور چند گھنٹوں میں ہی ان دونوں جیولری اسٹالز میں رکھی گئی جیولری کا بیشتر حصہ فروخت ہوگیا۔
نمائش میں اسپاٹ سیل نہ کرنے والے بھارتی نمائش کنندگان نے ''ایکسپریس'' کے استفسار پر بتایا کہ وہ انڈیا ایکسپو کے ذریعے پاکستان میں اپنے ڈسٹری بیوٹرز اور شراکت داروں کی تلاش میں آئے ہیں اس لیے انہوں نے اپنے اسٹالز میں محدود پیمانے پر رکھی گئی اشیا کو بطور نمونہ پیش کیا ہے، انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی سرگرمیوں کو وسعت دینے کے لیے اسپاٹ سیل نہیں بلکہ طویل المیعاد روابط کو فروغ دینے کی ضرورت ہے اور طویل المیعاد کاروباری روابط کامیاب ہونے کی صورت میں ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت کا حجم بڑھ سکے گا۔