طالبان نے افغانستان میں 23 افراد کو قتل کردیا پولیس کا دعویٰ

طالبان کے ترجمان نے پولیس کے دعوے کو مسترد کردیا۔

طالبان نے پولیس پر حملہ ناکام ہونے کے بعد عام شہریوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا، پولیس۔ فوٹو:فائل

افغان پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے صوبہ قندھار میں 23 نہتے شہریوں کو قتل کردیا جب کہ طالبان نے دعوے کو مسترد کردیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق طالبان نے افغانستان کے صوبہ قندھار کے ضلع نیش میں کارروائی کرتے ہوئے 23 افراد کو قتل کردیا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ افغان سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں حملہ پسپا کرنے کے بعد بزدل حملہ آور معصوم شہریوں سے انتقال لے رہے ہیں اور طالبان کی جانب سے ضلع نیش میں حملے میں مارے جانے والے 23 افراد میں 5 بچے اور 2 خواتین بھی شامل ہیں۔


پولیس کا کہنا ہے کہ طالبان نے ضلع نیش میں پولیس چیک پوائنٹ پر حملہ کیا جس کے جواب میں 29 حملہ آور ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے جب کہ حملہ آوروں کے قبضے سے بھاری تعداد میں دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ طالبان نے ناکامی کا بدلہ لینے کے لئے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ نیش ڈسٹرکٹ پولیس کمانڈر نیاز محمد کا کہنا ہے کہ طالبان کے حملے کی ناکامی کے بعد انہوں نے عام شہریوں کو گھروں تک محدود رہنے کی دھمکیاں دیں اور شہریوں کی جانب سے دھمکیوں پر کان نہ دھرنے پر طالبان نے انہیں نشانہ بنانا شروع کیا جب کہ نیش حملے میں ہلاک ہونے والے 23 افراد میں 6 کا تعلق پولیس اہلکاروں کے خاندان سے ہے۔

دوسری جانب طالبان ترجمان قاری یوسف احمدی نے 23 معصوم شہریوں کے قتل کے پولیس کی جانب سے کئے گئے دعوے کو مسترد کردیا۔
Load Next Story