افغان مہاجرین کی 30 سال سے میزبانی پرپاکستان اورایران قابل تحسین ہیں مشترکہ اعلامیہ

دنیاکودہشت گردی،انتہاپسندی،بنیاد پرستی اور فرقہ واریت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ

دنیاکودہشت گردی،انتہاپسندی،بنیاد پرستی اور فرقہ واریت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ۔ فوٹو اے ایف پی

ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں کسی بھی ملک کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز کرنے اورممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے عزم کااظہار کیا گیا ہے جب کہ افغان مہاجرین کی 30 سال سے میزبانی پرپاکستان اورایران قابل تحسین ہیں۔


امرتسرمیں ہونے والی ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا جس کے مطابق کسی بھی ملک کی علاقائی سالمیت کے خلاف طاقت کے استعمال یا دھمکی سے گریز کرنے اور ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ چیلنج سے نمٹنے اور سیکیورٹی استحکام کے فروغ کے لیے علاقائی تعاون اہم ذریعہ ہے جس کے لئے اختلافات پرامن طورپرحل کرنے کے عزم پرقائم ہیں۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق افغان مہاجرین کی 30 سال سے میزبانی پرپاکستان اورایران قابل تحسین ہیں تاہم افغانستان میں محفوظ آباد کاری تک میزبان ممالک پناہ گزینوں کواپنے ممالک میں رکھیں جب کہ عالمی برداری افغان مہاجرین کے لیے دل کھول کرامداد دے ۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ دنیا کو دہشت گردی،انتہاپسندی،بنیاد پرستی اور فرقہ واریت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے رکن ممالک تعاون کو فروغ دیں۔
Load Next Story