مقبوضہ کشمیر بھارتی فوج کے ہاتھوں مزید ایک نوجوان شہید متعدد رہنما گرفتار
پولیس کا دہلی ہائیکورٹ دھماکے کے اہم ملزم چھوٹا حافظ کو کشتواڑ میں ہلاک کرنے کا دعویٰ
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کشتواڑ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شاکر احمد نامی نوجوان کو ضلع کے علاقے قدرنانواپاچی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔ بھارتی پولیس نے دعوی ٰ کیاہے کہ شہید ہونے والا نوجوان حزب المجاہدین کا ڈویژنل کمانڈر تھا۔ ادھر جموںپولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دلی ہائی کورٹ دھماکے میں ملوث اہم ملزم چھوٹا حافظ کوکشتواڑ علاقے میں ایک جھڑپ کے دوران ہلاک کردیا گیا۔ ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور ٹاسک فورس نے گزشتہ شام برف سے ڈھکے اس علاقہ میں آ پریشن کیا جس کے دوران شام ساڑھے 5 بجے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو تقریبا 3گھنٹے تک جاری رہا۔
جس میں دلی ہائی کورٹ بلاسٹ کے اہم ملزم شاکر حسین عرف چھوٹا حافظ ولد نذیر احمد ساکن داجی پلمار مارا گیا۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ، جاوید احمد میر ، محمد یوسف نقاش اور دیگر حریت رہنمائوں کو پلوامہ کے علاقے آری ہل میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب سے روکنے کے لیے بونر کے مقام پر گرفتار کر لیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر شاہ نے گرفتار ی سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیا ن کوئی سرحدی تنازع نہیں بلکہ ایک کروڑ سے زائد کشمیری عوام کے سیاسی مستقل کا مسئلہ ہے۔
علاوہ ازیں متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ کشمیری شہدا کی قربانیوںکو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد اسمبلی کے آزاد رکن انجینئر عبدالرشید نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے خواتین کی بیحرمتی سمیت انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں پرخاموشی برتنے پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک بیان میں انھوں نے نئی دلی میں ایک23سالہ لڑکی کی اجتماعی بے حرمتی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سے زیادہ اس دلدوز واقعے کا دکھ اور درد کون محسوس کر سکتا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شاکر احمد نامی نوجوان کو ضلع کے علاقے قدرنانواپاچی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔ بھارتی پولیس نے دعوی ٰ کیاہے کہ شہید ہونے والا نوجوان حزب المجاہدین کا ڈویژنل کمانڈر تھا۔ ادھر جموںپولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دلی ہائی کورٹ دھماکے میں ملوث اہم ملزم چھوٹا حافظ کوکشتواڑ علاقے میں ایک جھڑپ کے دوران ہلاک کردیا گیا۔ ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور ٹاسک فورس نے گزشتہ شام برف سے ڈھکے اس علاقہ میں آ پریشن کیا جس کے دوران شام ساڑھے 5 بجے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو تقریبا 3گھنٹے تک جاری رہا۔
جس میں دلی ہائی کورٹ بلاسٹ کے اہم ملزم شاکر حسین عرف چھوٹا حافظ ولد نذیر احمد ساکن داجی پلمار مارا گیا۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ، جاوید احمد میر ، محمد یوسف نقاش اور دیگر حریت رہنمائوں کو پلوامہ کے علاقے آری ہل میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب سے روکنے کے لیے بونر کے مقام پر گرفتار کر لیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شبیر شاہ نے گرفتار ی سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیا ن کوئی سرحدی تنازع نہیں بلکہ ایک کروڑ سے زائد کشمیری عوام کے سیاسی مستقل کا مسئلہ ہے۔
علاوہ ازیں متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ کشمیری شہدا کی قربانیوںکو ہرگز رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد اسمبلی کے آزاد رکن انجینئر عبدالرشید نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے خواتین کی بیحرمتی سمیت انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں پرخاموشی برتنے پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک بیان میں انھوں نے نئی دلی میں ایک23سالہ لڑکی کی اجتماعی بے حرمتی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سے زیادہ اس دلدوز واقعے کا دکھ اور درد کون محسوس کر سکتا ہے ۔