کپڑا میش نیٹ فیبرک قراردے کرٹیکس بچانے کی کوشش ناکام

درآمدکنندہ کسٹمزعملے سے مل کر کلیئرنس کے بعدمال لے جارہاتھا،انٹیلی جنس نے پکڑ لیا

دوبارہ معائنہ کاری میں غلط بیانی ثابت،واجبات ریکور،قومی خزانے میں جمع کرادیے گئے،ذرائع فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
ڈائریکٹوریٹ کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن ایف بی آر نے پاکستان کسٹمزپورٹ قاسم کلکٹریٹ سے کپڑے کے کنسائمنٹ کی مس ڈیکلریشن کی کوشش ناکام بناتے ہوئے کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میں چوری کیے جانے والے ریونیو کی وصولیاں کرلی ہیں۔

''ایکسپریس'' کو موصول ہونے والے متعلقہ دستاویزات کے مطابق میسرز ملک کارپوریشن کی جانب سے پولیسٹرنیٹ فیبرک اورخواتین کے ملبوسات پر مشتمل کنسائمنٹ دبئی سے درآمدکیاگیاتھا لیکن متعلقہ درآمدکنندہ کی جانب سے کسٹم ڈیوٹی ودیگر ٹیکسوں کی مد میں غیرقانونی طور پر رعایت حاصل کرنے کی غرض سے محکمہ کسٹمزمیں داخل کردہ گڈزڈیکلریشن نمبرKPPI-HC-30562 میں اسے میش نیٹ فیبرک ظاہر کیا۔


ذرائع نے بتایا کہ پورٹ قاسم کسٹمزکلکٹریٹ کے متعلقہ گروپ کی جانب سے کپڑے کے اس کنسائمنٹ کی منشاکے مطابق کلیئرنس کردی گئی تھی لیکن کلیئرنس کے بعد ڈائریکٹوریٹ کسٹمزانٹیلی جنس اینڈانوسٹی گیشن کے افسران نے کنسائمنٹ کو روک لیا اور اس کی دوبارہ ایگزامنیشن کی توانکشاف ہوا کہ کپڑے کے کنسائمنٹ کو کسٹمز اسٹاف اوردرآمدکنندہ کی مبینہ ملی بھگت سے مس ڈیکلریشن کے ذریعے کلیئرکرکے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

ذرائع نے بتایاکہ کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے دوبارہ ایگزامیشن کرنے پر معلوم ہوا کہ کپڑے کے اس کنسائمنٹ میں پولیسٹر نیٹ فیبرک موجودتھا جبکہ درآمدکنندہ کی جانب سے میش نیٹ فیبرک ظاہرکیاگیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹوریٹ کسٹمز انٹیلی جنس نے خفیہ معلومات کی روشنی میں مذکورہ کنسائمنٹ کی ری ایگزامنیشن کی اور حقائق سے آگہی کے بعد کنسائمنٹ کی کلیئرنس میں چوری کیے گئے کسٹم ڈیوٹی ودیگر ٹیکسوں کی مد میں مکمل وصولیاں کرکے پورٹ قاسم کسٹمزکلکٹریٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کرادیے۔
Load Next Story