جرمن حکومت کا اشتراک کراچی سمیت ملک بھر میں 78 بلڈ بینک قائم ہونگے

سندھ میں4 مرکزی بلڈ بینکس میں بیک وقت ایک لاکھ10 ہزارمحفوظ خون کے بیگز دستیاب ہونگے،ڈاکٹر حسن عباس کا سمپوزیم سے خطاب

ڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے بتایا کہ جرمن حکومت کے تعاون سے پاکستان میں پہلی بار 13سینٹرلائزڈ بلڈ بینکس قائم کیے جارہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستان میں پہلی بارجرمن حکومت کے اشتراک سے ملک میںمرکزی بلڈ بینکس (سینٹر لائزڈ بلڈ بینکس) قائم کیے جارہے ہیں ان میں کراچی سمیت سندھ میں4 مرکزی بلڈ بینکس بھی قائم ہوں گے جہاں بیک وقت ایک لاکھ 10 ہزار محفوظ خون کے بیگزبیک وقت دستیاب ہوں گے۔

یہ بات نیشنل بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کے پروجیکٹ ڈائریکٹرڈاکٹر حسن عباس ظہیر نے گزشتہ روز لیاقت نیشنل اسپتال میں انتقال خون میں پیش رفت ،چیلنجز اور مواقع کے عنوان سے منعقدہ سمپوزیم سے خطاب میں کیا، انھوں نے بتایا کہ ملک بھر میںجرمن حکومت کے اشتراک سے ڈھائی ارب روپے مالیت سے 78 بلڈ بینک قائم کیے جائیں گے جس میں 13ریجنل بلڈ بینک بھی شامل ہیں جس کے بعد عوام کو محفوظ انتقال خون کی بہتر سہولیات میسر ہوسکیں گی۔




انھوں نے بتایا کہ جرمن حکومت کے تعاون سے پاکستان میں پہلی بار 13سینٹرلائزڈ بلڈ بینکس قائم کیے جارہے ہیں، سندھ میں قائم کیے جانیوالے 4بلڈ بینکس میں کراچی کے سندھ گورنمنٹ قطراسپتال،ایک حیدرآباد، ایک سکھر اورایک بلڈ بینک نوابشاہ میں قائم کیاجائیگا،ملک میںسینٹرل الائزڈ بلڈ بینکس کے قیام کے بعدملک میں محفوظ خون کی فراہمی کویقینی بنانے کیلیے جدیدترین مشینیں اورکٹس بھی فراہم کی جائیں گی، سندھ میں ان بلڈ بینکوںکی تعمیر کاکام 2 سال میں مکمل کرلیا جائے گاجس کے بعدکراچی میں قائم کیے جانے والے بلڈ بینک میں بیک وقت 50 ہزار بلڈ بیگزکی دستیاب سہولتیں موجود ہوں گی انھوں نے بتایا کہ حیدرآباد بلڈ بینک میں20 ہزار، سکھر20 ہزاراور نوابشاہ بلڈ بینک میں 20 ہزار بلڈ بیگزکی سہولتیں میسر ہوں گی ان کا کہنا تھا کہ اس طرح سندھ میں بیک وقت ایک لاکھ10ہزارخون کی بوتلیں میسر ہونگی۔
Load Next Story