طیارہ حادثہ میتوں کی شناخت میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے طارق فضل چوہدری
میتوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ پمز اسپتال میں ہوں گے، وزیر مملکت
وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کی میتوں کی ڈی این اے کے ذریعے شناخت کے عمل میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ طیارہ حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہے، حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے، وزیراعظم کی خصوصی ہدایت کی مطابق لواحقین کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، اس سلسلے میں پمز اسپتال میں معلومات کے لئے خصوصی مرکز قائم کردیا گیا ہے، متاثرہ خاندان 0519260340 پر معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ میتیں جلد از جلد لواحقین کے حوالے کردی جائیں، 5 میتوں کی ایوب میڈیکل کمپلیکس میں شناخت ہوگئی ہے جب کہ دیگر میتیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اسلام آباد منتقل کی جارہی ہیں، میتوں کو پہلے پمز لایا جائے گا جہاں سے انہیں وفاقی دارالحکومت کے 4 اسپتالوں کے سرد خانوں میں منتقل کیا جائے گا، لواحقین ڈی این اے کے لیے پمز اسپتال تشریف لائیں، پمز اسپتال میں لواحقین کی ڈی این اے سیمپلنگ کی جائے گا، جس کی رپورٹ آنے میں 6 سے 7 دن لگ سکتے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x54p0ff
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہا کہ طیارہ حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ ہے، حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے، وزیراعظم کی خصوصی ہدایت کی مطابق لواحقین کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، اس سلسلے میں پمز اسپتال میں معلومات کے لئے خصوصی مرکز قائم کردیا گیا ہے، متاثرہ خاندان 0519260340 پر معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
طارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ میتیں جلد از جلد لواحقین کے حوالے کردی جائیں، 5 میتوں کی ایوب میڈیکل کمپلیکس میں شناخت ہوگئی ہے جب کہ دیگر میتیں ہیلی کاپٹروں کے ذریعے اسلام آباد منتقل کی جارہی ہیں، میتوں کو پہلے پمز لایا جائے گا جہاں سے انہیں وفاقی دارالحکومت کے 4 اسپتالوں کے سرد خانوں میں منتقل کیا جائے گا، لواحقین ڈی این اے کے لیے پمز اسپتال تشریف لائیں، پمز اسپتال میں لواحقین کی ڈی این اے سیمپلنگ کی جائے گا، جس کی رپورٹ آنے میں 6 سے 7 دن لگ سکتے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x54p0ff