انتظامیہ کی غفلت تلہار ریلوے اسٹیشن خستہ حالی کا شکار

تلہار ریلوے اسٹیشن اس وقت کے جدید ریلوے اسٹیشنوں میں شمار کیا جاتا تھا

اس ریلوے اسٹیشن کی یہ حالت ہے کہ قبضہ مافیا نے ریلوے کی زمینیں قبضہ کرکے گھر اور بھینسوں کے باڑے تعمیر کرلیے ہیں. فوٹو: فائل

تلہار ریلوے اسٹیشن انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے خستہ حالی اور ویرانی کا منظر پیش کرنے لگا۔

104سالہ قدیم ریلوے ٹریک عوام کو انتہائی سستی اور آرام دہ سفری سہولت فراہم کررہا تھا، 100سال عوام کی خدمت کرنیوالے اس ریلوے ٹریک پر آج نہ تو ریل گاڑی ہے اور نہ ہی کوئی مسافر،تلہار ریلوے اسٹیشن اپنے 104سال پورے کرنے کے بعد اب انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے 1908میں تعمیر کیے گئے انگریز دور کے اس ریلوے ٹریک نے نہ صرف عوام کو سفری سہولت فراہم کی بلکہ ملک کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

ضلع بدین میں موجود تمام شوگر ملز سے چینی اور یہاں سے نکلنے والے خام تیل کو ملک کے کونے کونے تک اس ہی ریلوے ٹریک کے ذریعے پہنچایاجاتا تھا، 2مال گاڑیاں اور 2مسافرگاڑیاں چلا کرتی تھیں جو بدین، تلہار، ماتلی ، ٹنڈومحمد خان کے علاوہ دیگر چھوٹے اسٹیشنوں سے سیکڑوں مسافروں کو بدین سے حیدرآباد اور بدین سے کراچی پہنچایا کرتی تھیں۔




تلہار ریلوے اسٹیشن اس وقت کے جدید ریلوے اسٹیشنوں میں شمار کیا جاتا تھا جس میں ٹیلی گرام کی سہولت کے علاوہ کینٹین ، مسافرخانہ، ریلوے ملازمین کیلیے سرکاری کوارٹر کے علاوہ دیگر تمام سہولیات موجود تھیں مگر آج اس ریلوے اسٹیشن کی یہ حالت ہے کہ قبضہ مافیا نے ریلوے کی زمینیں قبضہ کرکے گھر اور بھینسوں کے باڑے تعمیر کرلیے ہیں اور ریلوے انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزانے بدین حیدرآباد ٹرین کا بحالی کا کام شروع کیا اور ریلوے اسٹیشن کا تھوڑا بہت مرمتی کام بھی کیا گیا اور ٹرین سروس شروع کی گئی لیکن انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ٹرین سروس ناکام ہوگئی، صبح8بجے تلہار آنیوالی ٹرین 11بجے اور حیدرآباد سے رات 8 بجے واپس آنے کے بجائے کبھی رات 11بجے پہنچنے سے عوام کی دلچسپی ٹرین کے سفر سے ختم ہوگئی۔
Load Next Story