دنیا کے معمر ترین خلانورد جان گلین چل بسے
جان گلین نے 77 برس کی عمر میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں پہنچ کر دنیا کے معمر ترین خلانورد کا اعزاز حاصل کیا
مشہور امریکی خلا نورد اور سینیٹر جان گلین 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
جان ہرشل گلین جونیئر امریکی ریاست اوہایو کے شہر کولمبس میں 18 جولائی 1921 کو پیدا ہوئے اور مرتے دم تک وہیں مقیم رہے۔ ناسا میں خلانورد بننے سے پہلے انہوں نے دوسری جنگِ عظیم کے دوران امریکی فضائیہ میں فائٹر پائلٹ اور ٹیسٹ پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
20 فروری 1962 کو جان گلین ''مرکری اٹلس 6 مشن'' میں سوار ہوکر خلا میں پہنچنے والے تیسرے امریکی خلانورد بنے جبکہ 29 اکتوبر 1998 کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں پہنچ کر انہوں نے دنیا کے معمر ترین خلانورد کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ تب ان کی عمر 77 سال تھی۔
خلا نوردی کے علاوہ جان گلین نے طویل عرصے تک رکن امریکی سینیٹ رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا اور وہ 1974 سے 1999 تک اوہایو سے کانگریس کے رکن سینیٹ منتخب ہوتے رہے۔ ان کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے تھا۔ جان گلین کی زندگی ہی میں مختلف امریکی اداروں اور شاہراہوں کو ان کے نام سے منسوب کردیا گیا تھا۔
رکن سینیٹ کی حیثیت سے انہوں نے ایٹمی پھیلاؤ سے متعلق ترامیم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اس بناء پر ان کی شخصیت خاصی متنازع بھی رہی۔
پچھلے چند سال سے وہ کینسر میں مبتلا تھے جبکہ بیماری کی شدت بڑھنے پر گزشتہ ہفتے انہیں کولمبس، اوہایو کے جیمس کینسر ہاسپٹل میں داخل کردیا گیا جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔
جان ہرشل گلین جونیئر امریکی ریاست اوہایو کے شہر کولمبس میں 18 جولائی 1921 کو پیدا ہوئے اور مرتے دم تک وہیں مقیم رہے۔ ناسا میں خلانورد بننے سے پہلے انہوں نے دوسری جنگِ عظیم کے دوران امریکی فضائیہ میں فائٹر پائلٹ اور ٹیسٹ پائلٹ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
20 فروری 1962 کو جان گلین ''مرکری اٹلس 6 مشن'' میں سوار ہوکر خلا میں پہنچنے والے تیسرے امریکی خلانورد بنے جبکہ 29 اکتوبر 1998 کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں پہنچ کر انہوں نے دنیا کے معمر ترین خلانورد کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ تب ان کی عمر 77 سال تھی۔
خلا نوردی کے علاوہ جان گلین نے طویل عرصے تک رکن امریکی سینیٹ رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا اور وہ 1974 سے 1999 تک اوہایو سے کانگریس کے رکن سینیٹ منتخب ہوتے رہے۔ ان کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے تھا۔ جان گلین کی زندگی ہی میں مختلف امریکی اداروں اور شاہراہوں کو ان کے نام سے منسوب کردیا گیا تھا۔
رکن سینیٹ کی حیثیت سے انہوں نے ایٹمی پھیلاؤ سے متعلق ترامیم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اس بناء پر ان کی شخصیت خاصی متنازع بھی رہی۔
پچھلے چند سال سے وہ کینسر میں مبتلا تھے جبکہ بیماری کی شدت بڑھنے پر گزشتہ ہفتے انہیں کولمبس، اوہایو کے جیمس کینسر ہاسپٹل میں داخل کردیا گیا جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔