نئی دہلی طالبہ سے زیادتی کیخلاف ہزاروں افراد کا مظاہرہ پولیس سے جھڑپیں

غیرقانونی طور پرچلنے والی بسوں اورگاڑیوں کوضبط کرلیاگیا، پولیس کمشنر،ملزمان کوسخت سزادینے کا مطالبہ کرینگے،حکومت.

نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ کے باہر لڑکی سے زیادتی کے خلاف مظاہرے میں شریک ایک خاتون احتجاجی پلے کارڈ لے کر کھمبے پر چڑھ گئی۔ فوٹو: اے ایف پی

طالبہ سے زیادتی کے خلاف ہزاروں افراد نے ہفتے کو ایوان صدر کے باہرمظاہرہ کیا۔

پولیس اور مشتعل مظاہرین میں جھڑپیں ہوئی جبکہ پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشرکرنے کیلیے لاٹھی چارج، آنسوگیس اورواٹرکینن کااستعمال کیاگیا۔ مظاہرین ملزمان کوسخت سزا اور عورت کو تحفظ کیلیے مزید قانون سازی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مظاہرے میں اسکول اور کالج کے طلبہ کے علاوہ مختلف تنظیموں کے اراکین اورگھر میں رہنے والی خواتین بھی شریک تھیں۔ حکومت کاکہنا ہے یہ ایک سنگین نوعیت کا جرم ہے اس لیے وہ عدالت سے ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرے گی۔




اس کیس میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بتانے کے لیے بھارت کے سیکریٹری داخلہ اور دہلی کے پولیس کمشنر نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا شہر میں کسی بھی طرح کی غنڈہ گردی سے نمٹنے کے لیے پولیس کو سخت ہدایات دیدی گئی ہیں جس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ دہلی کے پولیس کمشنر نیرج سنہا نے کہا کہ گزشتہ چند روز میں کارروائی کے تحت کئی سوغیرقانونی طور پر چلنے والی بسوں اورگاڑیوں کوضبط کیاگیا ہے۔ اس سے قبل صفدرجنگ اسپتال کے ڈاکٹر اتھانی نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کی حالت ابھی نازک ہے لیکن پہلے سے بہتر ہے اور جمعہ کودوپہر کے بعد انھیں وینٹی لیٹرسے ہٹالیا گیا ہے۔
Load Next Story