پاک بھارت تجارت سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا میر واعظ

مذاکرات میں کشمیری قیادت کو شامل کیا جائے، عالمی برادری دہرا معیار ختم کرے،حریت رہنما.

مذاکرات میں کشمیری قیادت کو شامل کیا جائے، عالمی برادری دہرا معیار ختم کرے،حریت رہنما۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

SUKKUR:
حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دوچار راستے کھلنے یا ٹریڈ کرنے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا۔

یہ فوجی نہیں انسانی مسئلہ ہے اسے انصاف کی بنیاد پر حل کرنا ہو گا اور اس کیلیے سی بی ایم بنایا جائے، کشمیر دوطرفہ نہیں سہ فریقی مسئلہ ہے اس لیے مذاکرات میں کشمیری قیادت کو شامل کیا جائے، عالمی طاقتیں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دوہرے معیار ختم کریں، کشمیریوں کی تمام تحریک پرامن اور سیاسی ہے جبکہ بھارت تشدد جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کی فوج آج بھی کشمیر میں موجود ہے۔ انھوں نے یہاں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کیلیے مسئلہ کشمیر کا حل مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ دونوں اطراف کے کشمیریوں کو ایک دوسرے سے ملنے دیا جائے، پاکستان ہمارا وکیل اور محسن ہے اور ہم توقع کرتے ہیں کہ جو بھی حکومت آئے وہ عملی اقدامات کے حوالے سے کشمیریوں کو اس کا حصہ بنائے،عوامی جذبات اور احساسات کوطاقت کے ذریعے نہیں دبایاجا سکتا،اسلامی دنیا اور مغرب کشمیر کے سلسلہ میں اپنا دوہرا معیار ختم کر دے اوراگر کوسوو، سوڈان اور دیگر ممالک کیلیے عالمی برادری آگے آ سکتی ہے تو کیا کشمیریوں کا خون، خون نہیں ہے، مسئلہ کشمیر کے حل تک بھارت، پاکستان اور افغانستان میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان، کشمیر، بھارت کی قیادت کو مل کر مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا چاہیے۔




عبدالغنی بھٹ نے کہا کہ اگر کشمیری دریائوں کا پانی پاکستان کے خلاف استعمال ہوتا ہے تو یہ اقدام جنگ ہو گا۔ دریں اثنا میر واعظ کی قیادت میں حریت وفد نے منصورہ میں جماعت اسلامی کے سیکریٹری جنرل لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ اور دیگر سے ملاقات کی جس میں مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ بعدازاں میرواعظ اور لیاقت بلوچ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کی طرح کردار ادا کریں اور بھارت کو کشمیر میں استصواب رائے کرانے پر مجبور کریں۔ میر واعظ نے کہا کہ جماعت اسلامی کے اکابرین نے اب بھی ہمارے اس مطالبہ کی کھل کر حمایت کی ہے کہ پاک بھارت مذاکرات میں کشمیری قیادت کو بھی شامل کیا جائے۔
Load Next Story