ہاکی ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کی رسائی کا پلان تیار
ورلڈ لیگ سیمی فائنلز سے قبل کھلاڑیوں کوآسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کیخلاف ٹورنامنٹ کھیلنے کیلیے بھیجا جائے گا
بھارت میں شیڈول2018 میں شیڈول ہاکی ورلڈ کپ تک رسائی کا پلان بن گیا، پی ایچ ایف کی طرف سے تیار کردہ حکمت عملی کے تحت آئندہ برس انگلینڈ میں ہونے والے ورلڈ ہاکی لیگ کے سیمی فائنل راؤنڈ سے قبل گرین شرٹس نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں4 ملکی ٹورنامنٹس میں حصہ لیں گے، سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ کے بعد دورہ یورپ بھی پلان کا باقاعدہ حصہ ہو گا، پاکستان سینئر ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ خواجہ جنید نے بتایا کہ ہمارا بڑا ہدف ورلڈ ہاکی لیگ ہے جس کیلیے5گول کیپرزسمیت مجموعی طور پر 31 کھلاڑیوں کا کیمپ فروری کے دوسرے ہفتے میں لگایا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق دنیائے ہاکی پر راج کرنے والے گرین شرٹس کے ستارے گزشتہ22 سال سے گردش میں ہیں،ان 2 دہائیوں میں پاکستانی ٹیم نہ صرف کسی بڑے ایونٹ میں میڈلزکی دوڑ سے باہر ہے بلکہ اولمپکس کے بعد ورلڈ کپ سے بھی باہرہوچکی ہے، عالمی کپ کا دوبارہ حصہ بننے کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کوورلڈ ہاکی لیگ کی صورت میں بڑے چیلنج کا سامنا ہے، یاد رہے کہ رواں برس جون میں انگلینڈ میں شیڈول ہاکی لیگ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کا بھی حصہ ہے۔
اس ایونٹ میں کامیابی کی صورت میں گرین شرٹس2018 میں بھارت میں شیڈول عالمی کپ کا ایک بار پھرحصہ بننے میں کامیاب ہوپائیں گے جبکہ ناکامی قومی ٹیم کو مزید پستی میں دھکیل سکتی ہے، اس سے قبل بھارت میں ہی آئندہ برس اکتوبر میں ایشیا کپ کا انعقاد ہوگا، فائنل جیتنے کی صورت میں بھی پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے کی اہل ہوسکتی ہے، ورلڈکپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں کوالیفائی کرنے کیلیے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے جامع منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت ورلڈ ہاکی لیگ سے قبل پاکستان ٹیم مارچ میں نیوزی لینڈ اورآسٹریلیا کے دورے کرے گی اور ان ملکوں میں چارملکی ٹورنامنٹ میں حصہ لے گی، بعدازاں قومی ٹیم ملائیشیا میں شیڈول سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ کے بعد یورپ کا بھی دورے کریگی۔
اس حوالے سے پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ خواجہ محمد جنید کا کہنا ہے کہ ہمارا بڑا ہدف آئندہ برس انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ اور اسی پر توجہ مبذول ہے،اس حوالے سے ہم نے5 گول کیپرز سمیت مجموعی طور پر31 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، ٹیم مینجمنٹ کی کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کا کیمپ فروری کے دوسرے ہفتے میں لگایاجائے ، ہیڈ کوچ کے مطابق پہلا چار ملکی ٹورنامنٹ مارچ کے آغاز میں نیوزی لینڈ میں ہوگا جس کے بعد دوسرے ایونٹ میں شرکت کے لیے قومی ٹیم آسٹریلیا کا دورہ کریگی، اس دوران پی ایچ ایف کی کوشش ہے کہ قومی ٹیم نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کیخلاف الگ میچز بھی کھیلے۔
خواجہ جنید نے کہاکہ ان دوروں کے بعد پاکستانی ٹیم بھر پور تیاریوں کے ساتھ ملائیشیا میں شیڈول سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ میں شرکت کرنے کے بعد یورپ کا بھی دورہ کرے گی۔ ہیڈکوچ نے کہا کہ دنیا کی بڑی ٹیموں کے ساتھ کھیلنے کی وجہ سے کھلاڑیوں میں اعتماد آئے گا جس کا بھرپورفائدہ ورلڈ ہاکی لیگ میں اٹھائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق دنیائے ہاکی پر راج کرنے والے گرین شرٹس کے ستارے گزشتہ22 سال سے گردش میں ہیں،ان 2 دہائیوں میں پاکستانی ٹیم نہ صرف کسی بڑے ایونٹ میں میڈلزکی دوڑ سے باہر ہے بلکہ اولمپکس کے بعد ورلڈ کپ سے بھی باہرہوچکی ہے، عالمی کپ کا دوبارہ حصہ بننے کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم کوورلڈ ہاکی لیگ کی صورت میں بڑے چیلنج کا سامنا ہے، یاد رہے کہ رواں برس جون میں انگلینڈ میں شیڈول ہاکی لیگ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کا بھی حصہ ہے۔
اس ایونٹ میں کامیابی کی صورت میں گرین شرٹس2018 میں بھارت میں شیڈول عالمی کپ کا ایک بار پھرحصہ بننے میں کامیاب ہوپائیں گے جبکہ ناکامی قومی ٹیم کو مزید پستی میں دھکیل سکتی ہے، اس سے قبل بھارت میں ہی آئندہ برس اکتوبر میں ایشیا کپ کا انعقاد ہوگا، فائنل جیتنے کی صورت میں بھی پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے کی اہل ہوسکتی ہے، ورلڈکپ کوالیفائنگ راؤنڈ میں کوالیفائی کرنے کیلیے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے جامع منصوبہ بنایا ہے جس کے تحت ورلڈ ہاکی لیگ سے قبل پاکستان ٹیم مارچ میں نیوزی لینڈ اورآسٹریلیا کے دورے کرے گی اور ان ملکوں میں چارملکی ٹورنامنٹ میں حصہ لے گی، بعدازاں قومی ٹیم ملائیشیا میں شیڈول سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ کے بعد یورپ کا بھی دورے کریگی۔
اس حوالے سے پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ خواجہ محمد جنید کا کہنا ہے کہ ہمارا بڑا ہدف آئندہ برس انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ ہاکی لیگ اور اسی پر توجہ مبذول ہے،اس حوالے سے ہم نے5 گول کیپرز سمیت مجموعی طور پر31 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، ٹیم مینجمنٹ کی کوشش ہے کہ کھلاڑیوں کا کیمپ فروری کے دوسرے ہفتے میں لگایاجائے ، ہیڈ کوچ کے مطابق پہلا چار ملکی ٹورنامنٹ مارچ کے آغاز میں نیوزی لینڈ میں ہوگا جس کے بعد دوسرے ایونٹ میں شرکت کے لیے قومی ٹیم آسٹریلیا کا دورہ کریگی، اس دوران پی ایچ ایف کی کوشش ہے کہ قومی ٹیم نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کیخلاف الگ میچز بھی کھیلے۔
خواجہ جنید نے کہاکہ ان دوروں کے بعد پاکستانی ٹیم بھر پور تیاریوں کے ساتھ ملائیشیا میں شیڈول سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ میں شرکت کرنے کے بعد یورپ کا بھی دورہ کرے گی۔ ہیڈکوچ نے کہا کہ دنیا کی بڑی ٹیموں کے ساتھ کھیلنے کی وجہ سے کھلاڑیوں میں اعتماد آئے گا جس کا بھرپورفائدہ ورلڈ ہاکی لیگ میں اٹھائیں گے۔