ترکی کا شہر استنبول بم دھماکوں سے لرز اٹھا 38 افراد ہلاک
پہلا دھماکا فٹبال گراؤنڈ کے باہر ہوا جب کہ دوسرا گراؤنڈ کے قریب پارک میں ہوا، ترک حکام
ترکی کے شہراستنبول میں فٹبال گراؤنڈ کے باہر 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 38 افراد ہلاک اور 166 افراد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہراستنبول میں فٹبال گراؤنڈ کے باہر ہونے والے 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 38 افراد ہلاک جب کہ 150 سے زائد زخمی ہوگئے، واقعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے جائے حادثہ سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں بیشتر افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جب کہ پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں شادی کی تقریب میں دھماکے سے 50 افراد ہلاک
حکام کے مطابق پہلا دھماکا فٹبال گراؤنڈ کے باہر میچ ختم ہونے کے تقریباً 2 گھنٹے بعد ہوا جو کار کے ذریعے کیاگیا جب کہ دوسرا دھماکہ خودکش تھا جو قریبی پارک میں ہوا جہاں حملہ آور نے پولیس کے سامنے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑالیا۔ ترک وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے بعد ابتدائی شواہد کی روشنی میں اب تک 10 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے تاہم ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے حملوں کی زمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔ بم دھماکوں کے بعد ترک حکومت نے ملک بھر میں ایک دن کے سوگ کا اعلان کردیا ہے جب کہ اس دوران تمام سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں رہے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم اور صدر ممنون کی ترکی میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف اور صدرمملکت ممنون حسین نے ترکی میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام عالم کو دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنا ہو گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں کار بم دھماکے میں 8 افراد ہلاک
واضح رہے کہ ترکی میں گزشتہ کئی ماہ سے دہشت گردی کے حملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت متعدد عام شہری مارے جاچکے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x54yq8h_istanbul-blasts-39-peoples-lost-their-lives_news
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہراستنبول میں فٹبال گراؤنڈ کے باہر ہونے والے 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 38 افراد ہلاک جب کہ 150 سے زائد زخمی ہوگئے، واقعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے جائے حادثہ سے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں بیشتر افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جب کہ پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں شادی کی تقریب میں دھماکے سے 50 افراد ہلاک
حکام کے مطابق پہلا دھماکا فٹبال گراؤنڈ کے باہر میچ ختم ہونے کے تقریباً 2 گھنٹے بعد ہوا جو کار کے ذریعے کیاگیا جب کہ دوسرا دھماکہ خودکش تھا جو قریبی پارک میں ہوا جہاں حملہ آور نے پولیس کے سامنے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑالیا۔ ترک وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دھماکوں کے بعد ابتدائی شواہد کی روشنی میں اب تک 10 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جارہی ہے تاہم ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے حملوں کی زمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔ بم دھماکوں کے بعد ترک حکومت نے ملک بھر میں ایک دن کے سوگ کا اعلان کردیا ہے جب کہ اس دوران تمام سرکاری عمارتوں پر پرچم سرنگوں رہے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم اور صدر ممنون کی ترکی میں ہونے والے دھماکوں کی شدید مذمت
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف اور صدرمملکت ممنون حسین نے ترکی میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام عالم کو دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنا ہو گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ترکی میں کار بم دھماکے میں 8 افراد ہلاک
واضح رہے کہ ترکی میں گزشتہ کئی ماہ سے دہشت گردی کے حملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے جس کے نتیجے میں اب تک پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت متعدد عام شہری مارے جاچکے ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x54yq8h_istanbul-blasts-39-peoples-lost-their-lives_news