حکمران 10 جنوری تک نظام بہتر کرلیںطاہر القادری کا الٹی میٹم
کرپشن کی سیاست سے ریاست نہیں بچائی جاسکتی۔ ریاست بچانے والی سیاست چاہتے ہیں۔
تحریک منہاج القران کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نےالٹی میٹم دیاہے کہ حکمران دس جنوری تک آئین کے تحت نظام کو بہتر کرلیں ورنہ چودہ جنوری کواسلام آباد میں40 لاکھ افراد کا مارچ ہوگا۔
مینارپاکستان کےسبزہ زارمیں سیاست نہیں ریاست بچاؤ جلسے سےخطاب کے دوران طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ حلفیہ کہتے ہیں کہ ان کے اس جلسے میں کسی بھی اندرونی یا بیرونی ایجنسیوں کا کوئی کردارنہیں۔ جلسے کی تشہیری مہم اور دیگر اخراجات کا ایک ایک پیسہ تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں اور ملک کی کاروباری و تجارتی شخصیات نے اداکیا ہے، اس جلسے کا مقصد کسی بھی قسم کے فوجی اقدام کی راہ ہموار کرنا نہیں۔ اگر اب کسی آمر نے ملک میں جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی کوشش کی تو وہ سیاستدانوں سے پہلے اس کے خلاف میدان میں آئیں گے۔
طاہر القادری نے کہا کہ ان کا مقصد ملک کو معاشی و اقتصادی مشکلات سے نکالنا ہے۔ پاکستان سب کیلئے ہے، امیر، غریب، سیاہ سفید کی کوئی تفریق نہیں، ہم یہاں پاکستان سے وفاداری کاحلف اٹھاتے ہیں، ہم حلف اٹھاتے ہیں کہ پاکستان میں عدل و انصاف کا راج ہو۔ انہوں نے حاضرین جلسہ سے عہد لیا کہ تبدیلی کی جدوجہد ہمیشہ پرامن ہوگی اور پرامن جدوجہد سے نظام کو بدلیں گے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں ایسا نظام چاہتے ہیں جو آئین کے مطابق ہو، دو سیاسی جماعتوں کا آپس کا مک مکا کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس کے فیصلے پر عملدرآمد ہو۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نگران سیٹ اپ بنایا جائے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام غیر آئینی اور غیر اخلاقی ہے۔ کرپشن کی سیاست سے ریاست نہیں بچائی جاسکتی۔ ریاست بچانے والی سیاست چاہتے ہیں۔ حکومت کی کرپشن کی انتہا نہیں۔ اگر حکومت نے 10 جنوری تک ملک میں آئین کے تحت نظام کو تبدیل نہ کیا تو 14 جنوری کو اسلام آباد میں چالیس لاکھ لوگوں کا مارچ ہوگا۔ وہیں عوام کی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوگا اور جو فیصلہ ہوگا وہ اٹل ہوگا۔
مینارپاکستان کےسبزہ زارمیں سیاست نہیں ریاست بچاؤ جلسے سےخطاب کے دوران طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ حلفیہ کہتے ہیں کہ ان کے اس جلسے میں کسی بھی اندرونی یا بیرونی ایجنسیوں کا کوئی کردارنہیں۔ جلسے کی تشہیری مہم اور دیگر اخراجات کا ایک ایک پیسہ تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں اور ملک کی کاروباری و تجارتی شخصیات نے اداکیا ہے، اس جلسے کا مقصد کسی بھی قسم کے فوجی اقدام کی راہ ہموار کرنا نہیں۔ اگر اب کسی آمر نے ملک میں جمہوریت کی بساط لپیٹنے کی کوشش کی تو وہ سیاستدانوں سے پہلے اس کے خلاف میدان میں آئیں گے۔
طاہر القادری نے کہا کہ ان کا مقصد ملک کو معاشی و اقتصادی مشکلات سے نکالنا ہے۔ پاکستان سب کیلئے ہے، امیر، غریب، سیاہ سفید کی کوئی تفریق نہیں، ہم یہاں پاکستان سے وفاداری کاحلف اٹھاتے ہیں، ہم حلف اٹھاتے ہیں کہ پاکستان میں عدل و انصاف کا راج ہو۔ انہوں نے حاضرین جلسہ سے عہد لیا کہ تبدیلی کی جدوجہد ہمیشہ پرامن ہوگی اور پرامن جدوجہد سے نظام کو بدلیں گے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں ایسا نظام چاہتے ہیں جو آئین کے مطابق ہو، دو سیاسی جماعتوں کا آپس کا مک مکا کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ چاہتے ہیں کہ چیف جسٹس کے فیصلے پر عملدرآمد ہو۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نگران سیٹ اپ بنایا جائے۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ موجودہ نظام غیر آئینی اور غیر اخلاقی ہے۔ کرپشن کی سیاست سے ریاست نہیں بچائی جاسکتی۔ ریاست بچانے والی سیاست چاہتے ہیں۔ حکومت کی کرپشن کی انتہا نہیں۔ اگر حکومت نے 10 جنوری تک ملک میں آئین کے تحت نظام کو تبدیل نہ کیا تو 14 جنوری کو اسلام آباد میں چالیس لاکھ لوگوں کا مارچ ہوگا۔ وہیں عوام کی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوگا اور جو فیصلہ ہوگا وہ اٹل ہوگا۔