موٹر ڈیلرز نے آٹوانڈسٹری کے الزامات کو مسترد کردیا

آٹو اسمبلر کمپنیاں لوکلائزیشن کے نام پر آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہیں، ڈیلرز

درآمد کی جانیوالی کاروں میں 80 فیصد چھوٹی کاریں ہیں جو پٹرول کے کفایت بخش استعمال کی وجہ سے ماحول کی بہتری اور درآمدی بل میں کمی کا سبب بن رہی ہیں۔ فوٹو: فائل

آل پاکستان موٹرڈیلرز ایسوسی ایشن نے آٹو انڈسٹری کی جانب سے کار ڈیلرز پر لگائے گئے الزامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوکل مینوفیکچرنگ کے نام پر آٹو کمپنیوں نے سال 2012کے دوران نئی کاروں کی قیمت میں چار چار مرتبہ اضافہ کیا اور آئندہ سال کے آغاز پر جنوری 2013میں بھی صارفین کو نئی کاروں کی قیمت میں اضافے کا تحفہ دینے کی تیاریاں مکمل کی جاچکی ہیں۔

پاکستان آٹو موبائل مینوفیکچررز اسمبلرز ڈیلرز ایسوسی ایشن(پاماڈا) کی جانب سے استعمال شدہ کاروں کے ڈیلرز پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے آل پاکستان موٹرڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے پریس کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ آٹو اسمبلر کمپنیاں لوکلائزیشن کے نام پر آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہیں گزشتہ چار سال کے دوران مقامی سطح پر تیار کردہ نئی کاروں کی قیمت میں 100فیصد تک اضافہ کردیا گیا ہے۔ استعمال شدہ کاریں کبھی بھی بڑی تعداد میں دستیاب نہیں ہوتیں اور ماہانہ بنیادوں پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانیوالی 3500 کاریں ملک بھر میں فروخت کی جاتی ہیں جن کی شکل میں زرمبادلہ پاکستان آتا ہے۔




انہوںنے کہا کہ دنیا میں کسی بھی ملک میں مقیم پاکستانی سال میں 4کاریں بیگج اسکیم کے تحت پاکستان بھیج سکتا ہے دبئی، سعودی عرب، مڈل ایسٹ اور خلیجی ریاستوں میں مقیم لاکھوں پاکستانی جاپان سے رائٹ ہینڈ کاریں خرید کر پاکستان بھیج سکتے ہیں اور حالیہ درآمد ہونیوالی کاریں بھی اسی طرح پاکستان بھیجی جارہی ہیں جس میں جاپان میں10ہزار پاکستانیوں کو جواز بناکر بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جارہاہے۔ درآمد کی جانیوالی کاروں میں 80 فیصد چھوٹی کاریں ہیں جو پٹرول کے کفایت بخش استعمال کی وجہ سے ماحول کی بہتری اور درآمدی بل میں کمی کا سبب بن رہی ہیں۔
Load Next Story