فوٹو وولٹیک طریقے سے 500 دیہاتوں کوشمسی بجلی ملے گی

مقامی سطح پر 80کلو واٹ اضافی بجلی ملے گی،ایڈیشنل سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

فوٹووولٹیک ایک صاف اور ماحول دوست ٹیکنالوجی ہے جو سورج کی شعاعوں کو براہ راست بجلی میں تبدیل کرتاہے۔ فوٹو: فائل

ابتدائی طور پر 500 سے زائد دیہاتوں کو فوٹووولٹیک کے طریقہ کار کے ذریعے سولر انرجی کی سہولت بہم پہنچائی جائیگی۔ یہ

بات ڈائریکٹر جنرل پاکستان کونسل آف رنیوایبل انرجی ٹیکنالوجی خالد اسلام نے اعلیٰ کوالٹی کی سولرانرجی پینل کی افتتاحی تقریب کے دوران بریفنگ میں بتائی۔ تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میر چنگیز خان جمالی تھے۔ میر چنگیز جمالی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پائیدار معاشی ترقی کیلیے سماجی اور سیاسی جدوجہد کے تصور کو تحقیقی اور ترقیاتی اداروں کی معاونت کے بغیر عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکتا۔


انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ سائنس و ٹیکنالوجی کے فروغ کیلیے کوشاں ہے، موجودہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انفرااسٹرکچر، تحقیقی و ترقیاتی اداروں کو مستحکم کرنے کی ضرورت سے مکمل طور پر آگاہ ہے اور تعلیمی معیار کو بڑھارہی ہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نجیب خاور اعوان نے کہا کہ پاکستان کونسل آف رنیوایبل انرجی ٹیکنالوجی اس سلسلے میں سنجیدہ پروگرام شروع کرچکی ہے جس میں سولر انرجی، وائنڈ ملز، بائیوگیس اور تھرمل سولر ڈیوائسز شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ مقامی سطح پر فوٹووولٹیک کے ذریعے 80کلو واٹ صاف قابل تجدید سولر انرجی پیدا کریگا۔ انہوں نے بتایا کہ فوٹووولٹیک ایک صاف اور ماحول دوست ٹیکنالوجی ہے جو سورج کی شعاعوں کو براہ راست بجلی میں تبدیل کرتاہے۔ ڈائریکٹر جنرل پی سی آر ای ٹی نے کہا کہ پچھلے پانچ سالوں میں پی وی سیکٹر کی نمو میں 50فیصد سالانہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
Load Next Story