ٹارگٹ کلنگ دہشتگردی پولیس مقابلےرواں سال117پولیس اہلکارجاںبحق156 زخمی ہوگئے
کئی اہلکاردہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پرہیں،پولیس افسران اوراہلکارذاتی دشمنی اورڈکیتی کی وارداتوں میں بھی گولیوں کانشانہ بنے۔
شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت کے واقعات میں جہاں عام شہری ، سیاسی و مذہبی جماعتوں کے افرادکو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
وہیں پر شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنے والے کراچی پولیس کے افسران بھی دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور رواں سال کے دوران ٹارگٹ کلنگ ، ذاتی دشمنی ، پولیس مقابلوں اور ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران 117 پولیس افسران واہلکار جاں بحق جبکہ 156پولیس افسران و اہلکار زخمی ہو گئے جس میں ایک ایس پی،3 انسپکٹرز ،12 سب انسپکٹرز ، 19 اے ایس آئی، 18 ہیڈ کانسٹیبل اور 65 کانسٹیبل شامل ہیں ، پولیس کو ٹارگٹ بنائے جانے کے سب سے زیادہ واقعات ویسٹ زون میں رونما ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال شہر میں ٹارگٹ کلنگ ، ذاتی دشمنی ، پولیس مقابلوں اور ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران ویسٹ زون میں سب سے زیادہ پولیس افسران واہلکار جاں بحق ہوئے،20 جولائی کو پیر آباد میں انسپکٹر فضل محمود ،28 اپریل کوکلاکوٹ میںانسپکٹر فواد خان،11جنوری کو جیکسن میں سب انسپکٹر انور علی،19 جنوری کو مومن آباد میں سی آئی ڈی سب انسپکٹرعلی اصغر تارڑ ،4 جون کو منگھوپیر میں سب انسپکٹر سید غلام سبطین شاہ ،21 ستمبر کو منگھوپیر میں سب انسپکٹر محمد الیاس ،12 دسمبر کو سعید آباد میں سب انسپکٹر محمد مختیار گھمن ،30 جون کو سائٹ میں اے ایس آئی غفران الدین ،25 اگست کو بلدیہ ٹائون میں اے آیس آئی آغا گوہر عباس ،5 نومبر کو خواجہ اجمیر نگری میں اے آیس آئی عبدالغفور عباسی،15ستمبر کو جیکسن میں اے آیس آئی ریاض الدین موریو،11 اکتوبر کو پیر آباد میں اے ایس آئی محمد شاہ جہاں، 16 اکتوبر کو حیدر ی میں اے آیس آئی آغا شفیع محمد پٹھان،16 دسمبر کو پیر آباد میں اے ایس آئی محمد محسن ،5 فروری شیر شاہ میں اے ایس آئی رحیم اللہ ،3 فروری کومنگھوپیر میں ہیڈ کانسٹیبل ندیم عباسی ،3 مارچ کو پیر آباد میں ہیڈ کانسٹیبل محمد ایوب خان ،14 مارچ کو یوسف پلازہ میں ہیڈ کانسٹیبل غلام عباس،30 جولائی کو سائٹ میں ہیڈ کانسٹیبل سکندر علی کھوڑو ،25 اکتوبر کو بلدیہ ٹائون میں ہیڈ کانسٹیبل محمد اقبال ،24 جنوری کو پاکستان بازار میںکا نسٹیبل شاہد خان،30 فروری کو منگوپیر میں کانسٹیبل محمد ساجد ، 13 مارچ کو تیموریہ میں کانسٹیبل محمد ایوب ،27 اپریل کو پاک کالونی میں کانسٹیبل عبدالحمید،18 مئی کو موچکو میں کانسٹیبل محمدعارف اور کانسٹیبل محمد خان،15 جون کو سائٹ بی میں کانسٹیبل عبدالقیوم،21 جون منگھو پیر میں کانسٹیبل محمد خان،25 جون کو سر سید میں کانسٹیبل راشد علی،25 جون کو خواجہ اجمیر نگری میں کانسٹیبل نثار عباسی ، 3 جولائی کو رضویہ میں کانسٹیبل گلزار علوی،15 جولائی کو پیر آباد میں کانسٹیبل احمد،17 جولائی کو پاک کالونی میں کانسٹیبل سہیل ہارون ،28 جولائی کو منگھوپیر میں کانسٹیبل انور خان محسود ،13 اگست کو پاک کالونی میں کانسٹیبل محمد افضل ،یکم ستمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل شفیق الرحمن، 12 ستمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل محمد نواز،2 اکتوبر کو شاہراہ نور جہاں میں کانسٹیبل وطن زادہ ، 4 اکتوبر کو مومن آباد میں کانسٹیبل آصف سہیل ،12 اکتوبر کو شاہراہ نور جہاں میں کانسٹیبل مرشد عالم ،15 اکتوبر کو موچکو میں کانسٹیبل محمد جمیل ،18 اکتوبر کو ایف بی انڈسٹریل ایریا میں کانسٹیبل محرم علی ، 30 اکتوبر کو منگھوپیر میں کانسٹیبل ریاض شاہ ،14 نومبر کو اجمیر نگری میں کانسٹیبل ملک نذیر ، 30 نومبر کو مومن آباد میں کانسٹیبل محمد ساجد عزیز ، 5 دسمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل مراد خان ، 10 دستمبر رضویہ میں کانسٹیبل سید علی عباس رضوی ،14 دسمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل کلیم انجم ذوالفقار، 15 دسمبر کوماڑی پور میں کانسٹیبل محمد سہیل، 16جنوری کو ویسٹ میں کانسٹیبل غلام محمد اور 18دسمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل اورنگزیب جاں بحق ہوا، رواں سال پولیس اہلکاروں کی زیادہ ہلاکتوں کے حوالے سے ایسٹ زون دوسرے نمبر پر رہا،19 جولائی کو سولجربازار میں سب انسپکٹر منیر احمد کولاچی ، 3 دسمبر کو کورنگی اندسٹریل ایریا میں سب انسپکٹر ہدایت اللہ عباسی ،8 فروری کو فیروز آباد میں اے ایس آئی عبدالجبار ،14 مارچ کو سچل میں اے ایس آئی راجہ محمد معین، یکم اپریل کو کھوکراپار میں اے ایس آئی محمد اسلم ،5 اپریل کو پی آئی بی میں اے ایس آ ئی د ھنی بخش،6 مئی کو مبینہ ٹائون میں اے ایس آئی محمد اسلم قدیر ،13 اگست کو شرافی گوٹھ میں اے آیس آئی شیر داد ، 5 ستمبر کو بریگیڈ میں اے ایس آئی سید علی محسن جعفری، 21 اکتوبر کو میمن گوٹھ میں اے ایس آئی محمد رفیع خاصخیلی ،13 جنوری کو قائد آباد میں ہیڈ کانسٹبل شیر افضا عرف ضالے ،30 مارچ کو سولجر بازار میں ہیڈ کانسٹبل عمران اکبر ،14 جولائی کوشاہ فیصل کالونی میں ہیڈ کانسٹبل غلام رضا ،19 اکتوبر کو سہراب گوٹھ میں ہیڈ کانسٹبل علی حسن ،8 نومبر کو سہراب گوٹھ میں ہیڈ کانسٹیبل محمد نذیر، یکم جنوری کو کورنگی میں کانسٹیبل محمد شفیق 27 جنوری کو کورنگی انڈسٹرل ایریا میں کانسٹیبل ظہور احمد ،9 مارچ کو پی آئی بی میں کانسٹبل راجہ جلیل احمد ،24 مارچ کو لانڈھی میں کانسٹیبل فیصل مشتاق،5اپریل کوپی آئی بی میں کانسٹیبل محمد نثار ، 5 اپریل کو پی آئی بی میں کانسٹیبل محمد رمضان ،8 اپریل کو سہراب گوٹھ میں کانسٹیبل رضوان احمد ،28 اپریل کو ملیر سٹی میں کانسٹیبل پرویز اقبال،یکم مئی کو گلستان جوہر میں کانسٹیبل محمد شاہد ،10 جو لائی کو بن قاسم میں کانسٹیبل محمد وسیم ،11 جولائی کو ملیر سٹی میں کانسٹیبل مشتاق احمد،10 ستمبر کو نیو ٹائون میں سید اعجاز حسین شاہ،20 ستمبر کو کورنگی انڈسٹریل ایریا میں کانسٹبل رضا علی ، 20 ستمبر کو سہراب گوٹھ میں کانسٹیبل سید عامر شاہ شیرازی ،26 ستمبر کو سہراب گوٹھ میں کانسٹیبل محمد مٹھل، 16 نومبر کو سچل میں کانسٹیبل محمدکامران ، ہیڈ کوارٹرز اجمیر نگری کے کانسٹیبل اصغر علی ،10 دسمبر کو عزیز بھٹی میں کانسٹیبل ثاقب زبیری، 19 اکتوبر کو سہراب گوٹھ میں محمد اکمل ، 28 مئی کو کورنگی میں ایس پی شاہ محمد جاں بحق اور 19 دسمبر کو گلستان جوہر میں کانسٹیبل محمد مٹھل جاںبحق ہوا، رواں سال سائوتھ زون مین سب سے کم پولیس افسران اور اہلکار نشانہ بنے ،11 نومبر کو فیریئر میں انسپکٹر نصر اللہ خان ،14 جون کو گارڈن میں سب انسپکر عبدالرئوف بلوچ ،25 جون کو سیر سید میں سب انسپکٹر وزیر علی ، 19 مارچ کو کلری میں اے ایس آئی خلیل ،21 اگست کو میٹھادر میں اے آیس آئی پھول زیب ،15 اکتوبر کو آرام باغ میں ایس آئی محمد حسن،25 اپریل کو بغدادی میں ہیڈ کانسٹبل الطاف حسین، 30 اپریل کو کلاکوٹ میں ہیڈ کانسٹیبل فیاض احمد ، 26 جون کو بلوچ کالونی میں ہیڈ کانسٹبل عادل محمد ،23 اکتوبر کو نیپئر میں ہیڈ کانسٹیبل سجاد بلوچ ،24 اکتوبر کو کلاکوٹ میں ہیڈ کانسٹیبل ظہر خان ،23دسمبر کو نیپئر میں ہیڈ کانسٹیبل محمد اسلم ،27 جنوری کو آرام باغ میں کانسٹیبل یوسف علی ، 14 مارچ کو آرام باغ میںکانسٹیبل ایم ایوب احمد ،10 اپریل کو کلری میں کانسٹیبل راج محمد، 25 اپریل کو کلری میں کانسٹیبل صابر علی،یکم مئی کو کلاکوٹ میں کانسٹیبل طفیل احمد ،30 مئی کو بنی بخش میں کانسٹیبل محمد شفیق ، 6 جون کو رسالہ میں کانسٹبل برکت علی ، 7 ستمبر کو رسالہ میں کانسٹیبل حسنین احمد ،24 جولائی کو گارڈن میں کانسٹبل فیصل رزاق ،6 اگست کو بغدادی میں کانسٹیبل محمد صدیق 18 اگسٹ کو گارڈن میں کانسٹبل ناصر خان نیازی، 26 اگست کو کلری میں کانسٹیبل اظہر اقبال ،2 اکتوبر کو کھارادر میں کانسٹیبل محمد بابر ،30 اکتوبر کو عید گاہ میں شجاع حسین شاہ،15 دستمبر کو گارڈن میں کانسٹیبل خرم شہراد اور21 نومبر کو فیریئر میں سی آئی ڈی اہلکار نور امین جاں بحق ہوئے، رواں سال ٹارگٹ کلنگ ، ذاتی دشمنی ، پولیس مقابلوں اور ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران 4ڈی ایس پی ، 5انسپکٹر 12سب انسپکٹر 19اے ایس آئی 21ہیڈ کانسٹیبل اور 95کانسٹیبل زخمی ہوئے ہیں۔
وہیں پر شہریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنے والے کراچی پولیس کے افسران بھی دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کی ہٹ لسٹ پر ہیں اور رواں سال کے دوران ٹارگٹ کلنگ ، ذاتی دشمنی ، پولیس مقابلوں اور ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران 117 پولیس افسران واہلکار جاں بحق جبکہ 156پولیس افسران و اہلکار زخمی ہو گئے جس میں ایک ایس پی،3 انسپکٹرز ،12 سب انسپکٹرز ، 19 اے ایس آئی، 18 ہیڈ کانسٹیبل اور 65 کانسٹیبل شامل ہیں ، پولیس کو ٹارگٹ بنائے جانے کے سب سے زیادہ واقعات ویسٹ زون میں رونما ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال شہر میں ٹارگٹ کلنگ ، ذاتی دشمنی ، پولیس مقابلوں اور ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران ویسٹ زون میں سب سے زیادہ پولیس افسران واہلکار جاں بحق ہوئے،20 جولائی کو پیر آباد میں انسپکٹر فضل محمود ،28 اپریل کوکلاکوٹ میںانسپکٹر فواد خان،11جنوری کو جیکسن میں سب انسپکٹر انور علی،19 جنوری کو مومن آباد میں سی آئی ڈی سب انسپکٹرعلی اصغر تارڑ ،4 جون کو منگھوپیر میں سب انسپکٹر سید غلام سبطین شاہ ،21 ستمبر کو منگھوپیر میں سب انسپکٹر محمد الیاس ،12 دسمبر کو سعید آباد میں سب انسپکٹر محمد مختیار گھمن ،30 جون کو سائٹ میں اے ایس آئی غفران الدین ،25 اگست کو بلدیہ ٹائون میں اے آیس آئی آغا گوہر عباس ،5 نومبر کو خواجہ اجمیر نگری میں اے آیس آئی عبدالغفور عباسی،15ستمبر کو جیکسن میں اے آیس آئی ریاض الدین موریو،11 اکتوبر کو پیر آباد میں اے ایس آئی محمد شاہ جہاں، 16 اکتوبر کو حیدر ی میں اے آیس آئی آغا شفیع محمد پٹھان،16 دسمبر کو پیر آباد میں اے ایس آئی محمد محسن ،5 فروری شیر شاہ میں اے ایس آئی رحیم اللہ ،3 فروری کومنگھوپیر میں ہیڈ کانسٹیبل ندیم عباسی ،3 مارچ کو پیر آباد میں ہیڈ کانسٹیبل محمد ایوب خان ،14 مارچ کو یوسف پلازہ میں ہیڈ کانسٹیبل غلام عباس،30 جولائی کو سائٹ میں ہیڈ کانسٹیبل سکندر علی کھوڑو ،25 اکتوبر کو بلدیہ ٹائون میں ہیڈ کانسٹیبل محمد اقبال ،24 جنوری کو پاکستان بازار میںکا نسٹیبل شاہد خان،30 فروری کو منگوپیر میں کانسٹیبل محمد ساجد ، 13 مارچ کو تیموریہ میں کانسٹیبل محمد ایوب ،27 اپریل کو پاک کالونی میں کانسٹیبل عبدالحمید،18 مئی کو موچکو میں کانسٹیبل محمدعارف اور کانسٹیبل محمد خان،15 جون کو سائٹ بی میں کانسٹیبل عبدالقیوم،21 جون منگھو پیر میں کانسٹیبل محمد خان،25 جون کو سر سید میں کانسٹیبل راشد علی،25 جون کو خواجہ اجمیر نگری میں کانسٹیبل نثار عباسی ، 3 جولائی کو رضویہ میں کانسٹیبل گلزار علوی،15 جولائی کو پیر آباد میں کانسٹیبل احمد،17 جولائی کو پاک کالونی میں کانسٹیبل سہیل ہارون ،28 جولائی کو منگھوپیر میں کانسٹیبل انور خان محسود ،13 اگست کو پاک کالونی میں کانسٹیبل محمد افضل ،یکم ستمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل شفیق الرحمن، 12 ستمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل محمد نواز،2 اکتوبر کو شاہراہ نور جہاں میں کانسٹیبل وطن زادہ ، 4 اکتوبر کو مومن آباد میں کانسٹیبل آصف سہیل ،12 اکتوبر کو شاہراہ نور جہاں میں کانسٹیبل مرشد عالم ،15 اکتوبر کو موچکو میں کانسٹیبل محمد جمیل ،18 اکتوبر کو ایف بی انڈسٹریل ایریا میں کانسٹیبل محرم علی ، 30 اکتوبر کو منگھوپیر میں کانسٹیبل ریاض شاہ ،14 نومبر کو اجمیر نگری میں کانسٹیبل ملک نذیر ، 30 نومبر کو مومن آباد میں کانسٹیبل محمد ساجد عزیز ، 5 دسمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل مراد خان ، 10 دستمبر رضویہ میں کانسٹیبل سید علی عباس رضوی ،14 دسمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل کلیم انجم ذوالفقار، 15 دسمبر کوماڑی پور میں کانسٹیبل محمد سہیل، 16جنوری کو ویسٹ میں کانسٹیبل غلام محمد اور 18دسمبر کو پیر آباد میں کانسٹیبل اورنگزیب جاں بحق ہوا، رواں سال پولیس اہلکاروں کی زیادہ ہلاکتوں کے حوالے سے ایسٹ زون دوسرے نمبر پر رہا،19 جولائی کو سولجربازار میں سب انسپکٹر منیر احمد کولاچی ، 3 دسمبر کو کورنگی اندسٹریل ایریا میں سب انسپکٹر ہدایت اللہ عباسی ،8 فروری کو فیروز آباد میں اے ایس آئی عبدالجبار ،14 مارچ کو سچل میں اے ایس آئی راجہ محمد معین، یکم اپریل کو کھوکراپار میں اے ایس آئی محمد اسلم ،5 اپریل کو پی آئی بی میں اے ایس آ ئی د ھنی بخش،6 مئی کو مبینہ ٹائون میں اے ایس آئی محمد اسلم قدیر ،13 اگست کو شرافی گوٹھ میں اے آیس آئی شیر داد ، 5 ستمبر کو بریگیڈ میں اے ایس آئی سید علی محسن جعفری، 21 اکتوبر کو میمن گوٹھ میں اے ایس آئی محمد رفیع خاصخیلی ،13 جنوری کو قائد آباد میں ہیڈ کانسٹبل شیر افضا عرف ضالے ،30 مارچ کو سولجر بازار میں ہیڈ کانسٹبل عمران اکبر ،14 جولائی کوشاہ فیصل کالونی میں ہیڈ کانسٹبل غلام رضا ،19 اکتوبر کو سہراب گوٹھ میں ہیڈ کانسٹبل علی حسن ،8 نومبر کو سہراب گوٹھ میں ہیڈ کانسٹیبل محمد نذیر، یکم جنوری کو کورنگی میں کانسٹیبل محمد شفیق 27 جنوری کو کورنگی انڈسٹرل ایریا میں کانسٹیبل ظہور احمد ،9 مارچ کو پی آئی بی میں کانسٹبل راجہ جلیل احمد ،24 مارچ کو لانڈھی میں کانسٹیبل فیصل مشتاق،5اپریل کوپی آئی بی میں کانسٹیبل محمد نثار ، 5 اپریل کو پی آئی بی میں کانسٹیبل محمد رمضان ،8 اپریل کو سہراب گوٹھ میں کانسٹیبل رضوان احمد ،28 اپریل کو ملیر سٹی میں کانسٹیبل پرویز اقبال،یکم مئی کو گلستان جوہر میں کانسٹیبل محمد شاہد ،10 جو لائی کو بن قاسم میں کانسٹیبل محمد وسیم ،11 جولائی کو ملیر سٹی میں کانسٹیبل مشتاق احمد،10 ستمبر کو نیو ٹائون میں سید اعجاز حسین شاہ،20 ستمبر کو کورنگی انڈسٹریل ایریا میں کانسٹبل رضا علی ، 20 ستمبر کو سہراب گوٹھ میں کانسٹیبل سید عامر شاہ شیرازی ،26 ستمبر کو سہراب گوٹھ میں کانسٹیبل محمد مٹھل، 16 نومبر کو سچل میں کانسٹیبل محمدکامران ، ہیڈ کوارٹرز اجمیر نگری کے کانسٹیبل اصغر علی ،10 دسمبر کو عزیز بھٹی میں کانسٹیبل ثاقب زبیری، 19 اکتوبر کو سہراب گوٹھ میں محمد اکمل ، 28 مئی کو کورنگی میں ایس پی شاہ محمد جاں بحق اور 19 دسمبر کو گلستان جوہر میں کانسٹیبل محمد مٹھل جاںبحق ہوا، رواں سال سائوتھ زون مین سب سے کم پولیس افسران اور اہلکار نشانہ بنے ،11 نومبر کو فیریئر میں انسپکٹر نصر اللہ خان ،14 جون کو گارڈن میں سب انسپکر عبدالرئوف بلوچ ،25 جون کو سیر سید میں سب انسپکٹر وزیر علی ، 19 مارچ کو کلری میں اے ایس آئی خلیل ،21 اگست کو میٹھادر میں اے آیس آئی پھول زیب ،15 اکتوبر کو آرام باغ میں ایس آئی محمد حسن،25 اپریل کو بغدادی میں ہیڈ کانسٹبل الطاف حسین، 30 اپریل کو کلاکوٹ میں ہیڈ کانسٹیبل فیاض احمد ، 26 جون کو بلوچ کالونی میں ہیڈ کانسٹبل عادل محمد ،23 اکتوبر کو نیپئر میں ہیڈ کانسٹیبل سجاد بلوچ ،24 اکتوبر کو کلاکوٹ میں ہیڈ کانسٹیبل ظہر خان ،23دسمبر کو نیپئر میں ہیڈ کانسٹیبل محمد اسلم ،27 جنوری کو آرام باغ میں کانسٹیبل یوسف علی ، 14 مارچ کو آرام باغ میںکانسٹیبل ایم ایوب احمد ،10 اپریل کو کلری میں کانسٹیبل راج محمد، 25 اپریل کو کلری میں کانسٹیبل صابر علی،یکم مئی کو کلاکوٹ میں کانسٹیبل طفیل احمد ،30 مئی کو بنی بخش میں کانسٹیبل محمد شفیق ، 6 جون کو رسالہ میں کانسٹبل برکت علی ، 7 ستمبر کو رسالہ میں کانسٹیبل حسنین احمد ،24 جولائی کو گارڈن میں کانسٹبل فیصل رزاق ،6 اگست کو بغدادی میں کانسٹیبل محمد صدیق 18 اگسٹ کو گارڈن میں کانسٹبل ناصر خان نیازی، 26 اگست کو کلری میں کانسٹیبل اظہر اقبال ،2 اکتوبر کو کھارادر میں کانسٹیبل محمد بابر ،30 اکتوبر کو عید گاہ میں شجاع حسین شاہ،15 دستمبر کو گارڈن میں کانسٹیبل خرم شہراد اور21 نومبر کو فیریئر میں سی آئی ڈی اہلکار نور امین جاں بحق ہوئے، رواں سال ٹارگٹ کلنگ ، ذاتی دشمنی ، پولیس مقابلوں اور ڈکیتی کی وارداتوں کے دوران 4ڈی ایس پی ، 5انسپکٹر 12سب انسپکٹر 19اے ایس آئی 21ہیڈ کانسٹیبل اور 95کانسٹیبل زخمی ہوئے ہیں۔