بشیر بلور کی شہادت میں بینظیر کے قاتل ملوث ہیں
18 اکتوبر کوان عناصر نے ہماری قائدکوگھر نہیں پہنچنے دیا اور دھماکا کردیا، شرجیل میمن.
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے مرکزی ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ دہشت گرد اب گھروں تک پہنچ گئے ہیں جنھیں روکنے کے لیے پوری قوم ،سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کو ملکر مقابلہ کرنا ہوگا۔
بشیر بلورکی شہادت پاکستان اور جمہوریت کا نقصان ہے، اس میںوہی عناصر ملوث ہیں جنھوں نے ہماری قائدشہید بے نظیر بھٹو کو 18 اکتوبر کو خیریت سے گھر نہیں پہنچنے دیاتھا بلکہ ملک دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بم دھماکا کر کے سیکڑوں لوگوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کر دیا۔ اتوار کو کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کو لڑانے کی سازش کی جارہی ہے، جس پر عمل کرتے ہوئے سندھ میں پنجاب کے الیکشن کمشنر کو چارج دیا گیا ہے، ہمیں یہ الیکشن کمشنر قبول نہیں۔
موجودہ حکومت پاکستان کو مضبوط و مستحکم دیکھنا چاہتی ہے جس کے لیے ہم بھرپور جدوجہد کررہے ہیں۔ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے اور ہم انتخابات کو ملتوی کرنے کی کوئی بھی سازش قبول نہیں کریں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے مینار پاکستان لاہور میں جلسہ عام سے خطاب پر مختصر تبصرہ کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہاکہ مدرسے اور ملک چلانے میں بڑا فرق ہے۔ جمہوریت کے ذریعے ہی بہتر تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ ضروری نہیں جو اچھے طریقے سے مدرسے چلاسکتے ہوں وہ اسی طرح ملک بھی چلائیں۔
بشیر بلورکی شہادت پاکستان اور جمہوریت کا نقصان ہے، اس میںوہی عناصر ملوث ہیں جنھوں نے ہماری قائدشہید بے نظیر بھٹو کو 18 اکتوبر کو خیریت سے گھر نہیں پہنچنے دیاتھا بلکہ ملک دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بم دھماکا کر کے سیکڑوں لوگوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کر دیا۔ اتوار کو کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ صوبے کے عوام کو لڑانے کی سازش کی جارہی ہے، جس پر عمل کرتے ہوئے سندھ میں پنجاب کے الیکشن کمشنر کو چارج دیا گیا ہے، ہمیں یہ الیکشن کمشنر قبول نہیں۔
موجودہ حکومت پاکستان کو مضبوط و مستحکم دیکھنا چاہتی ہے جس کے لیے ہم بھرپور جدوجہد کررہے ہیں۔ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے اور ہم انتخابات کو ملتوی کرنے کی کوئی بھی سازش قبول نہیں کریں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے مینار پاکستان لاہور میں جلسہ عام سے خطاب پر مختصر تبصرہ کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہاکہ مدرسے اور ملک چلانے میں بڑا فرق ہے۔ جمہوریت کے ذریعے ہی بہتر تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ ضروری نہیں جو اچھے طریقے سے مدرسے چلاسکتے ہوں وہ اسی طرح ملک بھی چلائیں۔