غیر یقینی کے بادل چھٹ گئے ایران سے ڈیوس کپ ٹائی پاکستان میں ہی ہوگی
آئی ٹی ایف نے ایشیا اوشیانا گروپ ٹو مقابلے نیوٹرل مقام پر منتقل کرنے کی ایرانی درخواست مسترد کر دی۔
پاکستان میں انٹرنیشنل ٹینس کی بحالی پر چھائے غیریقینی صورتحال کے بادل چھٹ گئے، انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے آئندہ سال پاکستان میں ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا گروپ ٹوکی ٹائی نیوٹرل مقام پرکھیلنے کیلیے ایران کی درخواست مستردکردی، پاکستان 12سال کے طویل عرصے کے بعد عالمی ایونٹ کی دوبارہ میزبانی کرے گا۔ ڈیوس کپ کے یہ مقابلے 3 تا 5 فروری کو اسلام آباد میں ہوں گے، ٹینس فیڈریشن کے صدر سلیم سیف اللہ خان اور سیکریٹری خالد رحمانی کے مطابق آئی ٹی ایف کا فیصلہ پاکستان میں ٹینس کی بحالی کیلیے مددگار ثابت ہوگا، ایونٹ کے کامیاب انعقاد کے لیے بہترین انتظامات کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق کھیلوں میں پاکستان کے لیے اچھی خبرآہی گئی، پاکستان 12سال کے طویل عرصے کے بعد انٹرنیشنل ٹینس ایونٹ کی دوبارہ میزبانی کرے گا، یاد رہے کہ ڈیوس کپ کے دوران آخری بار تھائی لینڈکی ٹیم 2004 میں پاکستان آئی تھی اور اس نے ایونٹ کے میچز لاہور میں کھیلے تھے۔ بعدازاں ملک کی ناقص سیکیورٹی صورتحال کو جواز بناتے عالمی ٹیموں نے پاکستان آنے سے انکارکردیا اور قومی کھلاڑیوں کو ڈیوس کپ سمیت دوسرے ایونٹس کے مقابلے نیوٹرل مقامات پرکھیلنا پڑے اور نت نئے تنازعات نے جنم لیا، اب ایران نے آئندہ سال فروری میں پاکستان میں کھیلے جانے والے ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا گروپ ٹو کی ٹائی الاٹ کرنے کی انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے اقدام کی مخالفت کی تھی اور سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بناتے ہوئے آئی ٹی ایف سے پاکستان کیخلاف ٹائی نیوٹرل ملک میں کرانے کی درخواست کی تھی جس پر انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے تمام معاملات کا جائزہ لینے کے بعد ایران کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا ٹائی کی میزبانی پاکستان کو دینے کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔
پاکستان ٹینس فیڈریشن کی طرف سے جاری پریس ریلیزکے مطابق آئی ٹی ایف کے صدر نے گزشتہ شام لندن سے پی ٹی ایف کو آگاہ کیا ہے کہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے بورڈ اور ڈائریکٹرز نے اپنا فیصلہ بحال رکھا ہے اور ایران کو کہا ہے کہ وہ شیڈول کے مطابق ڈیوس کپ کا ایونٹ پاکستان میں ہی کھیلے، اس ضمن میں پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل خالد رحمانی نے خوشی کا اظہارکرتے ہوئے تصدیق کی کہ آئی ٹی ایف نے ایران کی درخواست کو مستردکردیا ہے اور 12سال کے بعدپاکستان ڈیوس کپ کی میزبانی کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ آئی ٹی ایف کا فیصلہ پاکستان میں ٹینس کی بحالی کیلیے مددگار ثابت ہوگا جبکہ ایونٹ کے بہترین انتظامات کریں گے۔
خالد رحمانی کا کہنا تھا کہ ڈیوس کپ ٹائی آئندہ سال فروری میں اسلام آباد میں منعقد ہوگی۔صدر فیڈریشن سلیم سیف اللہ کا کہنا ہے کہ آئی ٹی ایف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امیدکرتے ہیں کہ ڈیوس کپ مقابلوں کے کامیاب انعقاد کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل ٹینس کی رونقیں نہ صرف بحال ہوں گی بلکہ دوسری انٹرنیشنل ٹیمیں بھی پاکستان میں ایکشن میں دکھائی دیں گی، ان کا کہنا تھا کہ ایونٹ کیلیے کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا بلکہ مہمان ٹیم کیلیے فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائیگا۔
تفصیلات کے مطابق کھیلوں میں پاکستان کے لیے اچھی خبرآہی گئی، پاکستان 12سال کے طویل عرصے کے بعد انٹرنیشنل ٹینس ایونٹ کی دوبارہ میزبانی کرے گا، یاد رہے کہ ڈیوس کپ کے دوران آخری بار تھائی لینڈکی ٹیم 2004 میں پاکستان آئی تھی اور اس نے ایونٹ کے میچز لاہور میں کھیلے تھے۔ بعدازاں ملک کی ناقص سیکیورٹی صورتحال کو جواز بناتے عالمی ٹیموں نے پاکستان آنے سے انکارکردیا اور قومی کھلاڑیوں کو ڈیوس کپ سمیت دوسرے ایونٹس کے مقابلے نیوٹرل مقامات پرکھیلنا پڑے اور نت نئے تنازعات نے جنم لیا، اب ایران نے آئندہ سال فروری میں پاکستان میں کھیلے جانے والے ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا گروپ ٹو کی ٹائی الاٹ کرنے کی انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے اقدام کی مخالفت کی تھی اور سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بناتے ہوئے آئی ٹی ایف سے پاکستان کیخلاف ٹائی نیوٹرل ملک میں کرانے کی درخواست کی تھی جس پر انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے تمام معاملات کا جائزہ لینے کے بعد ایران کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ڈیوس کپ ایشیا اوشیانا ٹائی کی میزبانی پاکستان کو دینے کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔
پاکستان ٹینس فیڈریشن کی طرف سے جاری پریس ریلیزکے مطابق آئی ٹی ایف کے صدر نے گزشتہ شام لندن سے پی ٹی ایف کو آگاہ کیا ہے کہ انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن کے بورڈ اور ڈائریکٹرز نے اپنا فیصلہ بحال رکھا ہے اور ایران کو کہا ہے کہ وہ شیڈول کے مطابق ڈیوس کپ کا ایونٹ پاکستان میں ہی کھیلے، اس ضمن میں پاکستان ٹینس فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل خالد رحمانی نے خوشی کا اظہارکرتے ہوئے تصدیق کی کہ آئی ٹی ایف نے ایران کی درخواست کو مستردکردیا ہے اور 12سال کے بعدپاکستان ڈیوس کپ کی میزبانی کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ آئی ٹی ایف کا فیصلہ پاکستان میں ٹینس کی بحالی کیلیے مددگار ثابت ہوگا جبکہ ایونٹ کے بہترین انتظامات کریں گے۔
خالد رحمانی کا کہنا تھا کہ ڈیوس کپ ٹائی آئندہ سال فروری میں اسلام آباد میں منعقد ہوگی۔صدر فیڈریشن سلیم سیف اللہ کا کہنا ہے کہ آئی ٹی ایف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امیدکرتے ہیں کہ ڈیوس کپ مقابلوں کے کامیاب انعقاد کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل ٹینس کی رونقیں نہ صرف بحال ہوں گی بلکہ دوسری انٹرنیشنل ٹیمیں بھی پاکستان میں ایکشن میں دکھائی دیں گی، ان کا کہنا تھا کہ ایونٹ کیلیے کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا بلکہ مہمان ٹیم کیلیے فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائیگا۔