صدارتی انتخابات میں مداخلت پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی اوباما

غیرملکی حکومت کے انتخابات کی ساکھ پر اثر انداز ہونے پر ہمیں ایکشن لینے کی ضرورت ہے، امریکی صدر

سی آئی اے نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا دعویٰ کیا تھا فوٹو: فائل

امریکی صدر براک اوباما نے الزام عائد کیا ہے کہ روس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر صدارتی انتخابات چوری کیا جس پر اس کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے اور مجھے امید ہے کہ روس کے خلاف کارروائی ضرور ہوگی۔

واشنگٹن میں اپنی آخری پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر اوباما نے جہاں اپنی صدارتی مدت کے دوران بعض پالیسیوں پر ناکامیوں کا اعتراف کیا وہیں انہوں نے صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کی شکست کا ذمہ دار روس اور ڈونلڈ ٹرمپ کو قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے انتخابات سے قبل سائبر حملے کئے گئے اس لئے سائبر حملوں کو روکنا ہوگا جب کہ روس، ایران اور شامی صدر بشارالاسد کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں جنہوں نے حلب میں بلاامتیاز لوگوں کو قتل کیا۔


اس سے قبل امریکی ریڈیو کو انٹرویو کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس بات پر کوئی شک نہیں کہ جب ایک غیر ملکی حکومت انتخابات کی ساکھ پر اثر انداز ہوتی ہے تو ہمیں ایکشن لینے کی ضرورت ہے اور ہم یہ کارروائی اپنی مرضی سے کریں گے، روس کے صدر اس حوالے سے ہمارے جذبات سے واقف ہیں کیونکہ انہوں نے خود ان سے براہ راست اس بارے میں بات کی ہے۔

واضح رہے کہ امریکی انٹیلیجنس ادارے نے گزشتہ دنوں دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں ہیلری کلنٹن کی ڈرامائی شکست کے پیچھے روسی ہیکرز کا ہاتھ ہے اور اس میں روسی حکومت بھی براہ راست ملوث ہے تاہم روسی حکومت اور انتخابات میں کامیاب ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کی تردید کی ہے۔
Load Next Story