مشترکہ مفادات کونسل اجلاس مردم شماری 15 مارچ سے کرانے کا فیصلہ
مردم شماری کاعمل دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا، مشترکہ مفادات کونسل
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وفاقی حکومت اور چاروں وزرائے اعلیٰ نے 15 مارچ سے مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعظم نوازشریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف، وزیربین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ، وزیرقانون زاہد حامد سمیت وزیر پلاننگ احسن اقبال اور وزیر مذہبی امور نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران شرکا نے 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا،نیپرا کے اختیارات میں کمی کے لئے نیپرا ایکٹ میں ترمیم، پنجاب کو پن بجلی پر 82 ارب روپے خالص منافع دینے کی سمری، مردم شماری مارچ میں کرانے کےاقدامات کے جائزے سمیت فلڈ کمیشن اور اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی کے فنڈ کی تشکیل کے نکات شامل تھے۔
اجلاس میں ملک بھر میں مردم شماری 15 مارچ سے کرانے کافیصلہ کیا گیا ہے تاہم مردم شماری کاعمل دومرحلوں میں مکمل کیا جائے گا جب کہ مردم شماری صوبائی حکومتوں کے قریبی تعاون سے کی جائے گی اس کے علاوہ اجلاس میں قومی جنگلات پالیسی کی بھی منظوری دی گئی تاہم پالیسی پر عمل درآمد کے لیے صوبوں سے مشاورت کی جائے گی۔
وزیر اعظم نوازشریف کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف، وزیربین الصوبائی رابطہ ریاض پیرزادہ، وزیرقانون زاہد حامد سمیت وزیر پلاننگ احسن اقبال اور وزیر مذہبی امور نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران شرکا نے 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا،نیپرا کے اختیارات میں کمی کے لئے نیپرا ایکٹ میں ترمیم، پنجاب کو پن بجلی پر 82 ارب روپے خالص منافع دینے کی سمری، مردم شماری مارچ میں کرانے کےاقدامات کے جائزے سمیت فلڈ کمیشن اور اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی کے فنڈ کی تشکیل کے نکات شامل تھے۔
اجلاس میں ملک بھر میں مردم شماری 15 مارچ سے کرانے کافیصلہ کیا گیا ہے تاہم مردم شماری کاعمل دومرحلوں میں مکمل کیا جائے گا جب کہ مردم شماری صوبائی حکومتوں کے قریبی تعاون سے کی جائے گی اس کے علاوہ اجلاس میں قومی جنگلات پالیسی کی بھی منظوری دی گئی تاہم پالیسی پر عمل درآمد کے لیے صوبوں سے مشاورت کی جائے گی۔