پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ تنظیم اور گارڈز میں تصادم 13 افراد زخمی
تصادم میں ڈنڈے، پتھر اور لوہے کی راڈوں کا استعمال، زخمیوں میں طلبا اور گارڈز شامل ہیں۔
لاہور:
پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور گارڈز کے درمیان تصادم کے نتیجے میں گارڈز اور طلبہ سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ تنظیم اور گارڈز کے درمیان تصادم ہوا جس میں طلبا کی جانب سے ڈنڈوں، پتھروں اور لوہے کی راڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جب کہ گارڈز نے بھی طلبا کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں گارڈز اور طلبا سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔
نمائندہ ایکسپریس کےمطابق یونیورسٹی میں تصادم طلبا تنظیم کی جانب سے سقوطِ ڈھاکا پر سیمینار کے انعقاد پر ہوا، انتظامیہ کی جانب سے اس سیمینار کی اجازت نہیں دی گئی تھی لیکن طلبہ تنظیم نے زبردستی سیمنار کا انعقاد کیا اور انتظامیہ کی جانب سے روکنے پر معمولی جھگڑے کا آغاز ہوا جو بڑے تصادم میں تبدیل ہوگیا۔
یونیورسٹی میں صورتحال خراب ہونے کے بعد پولیس کو طلب کیا گیا جس نے صورتحال پر قابو پایا تاہم اس حوالے سے کوئی گرفتار عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کسی طلبا کی گرفتاری کے لیے باضابطہ درخواست نہیں دی گئی ہے۔
پنجاب یونیورسٹی میں طلبا تنظیم اور گارڈز کے درمیان تصادم کے نتیجے میں گارڈز اور طلبہ سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں طلبہ تنظیم اور گارڈز کے درمیان تصادم ہوا جس میں طلبا کی جانب سے ڈنڈوں، پتھروں اور لوہے کی راڈوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا جب کہ گارڈز نے بھی طلبا کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں گارڈز اور طلبا سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔
نمائندہ ایکسپریس کےمطابق یونیورسٹی میں تصادم طلبا تنظیم کی جانب سے سقوطِ ڈھاکا پر سیمینار کے انعقاد پر ہوا، انتظامیہ کی جانب سے اس سیمینار کی اجازت نہیں دی گئی تھی لیکن طلبہ تنظیم نے زبردستی سیمنار کا انعقاد کیا اور انتظامیہ کی جانب سے روکنے پر معمولی جھگڑے کا آغاز ہوا جو بڑے تصادم میں تبدیل ہوگیا۔
یونیورسٹی میں صورتحال خراب ہونے کے بعد پولیس کو طلب کیا گیا جس نے صورتحال پر قابو پایا تاہم اس حوالے سے کوئی گرفتار عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہےکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے کسی طلبا کی گرفتاری کے لیے باضابطہ درخواست نہیں دی گئی ہے۔